پیا ر کرنے کی ہمیں توفیق ہونی چاہئے
دوست ، دشمن میں مگر تفریق ہونا چاہئے
عشق سچا دیس کا ہے یا میرا ہے دوستو
اس حوالے سے ذرا تحقیق ہونا چاہے
موسم گل اور اس پہ ساتھ تیرا گل بند
سوچھتا ہوں اب غزل تخلیق ہونا چاہئے
حوصلہ پیار میں اب پست نہ ہونے دوںگا
پشت پر تیر میں پیوست نہ ہونے دوںگا
جان پر کھیل کے...
دن جوانی کے گنوا کر رو دئیے
پیار میں سب کچھ لٹا کر رو دیئے
تُو نہ آیا تو تری تصویر کو
ہجر کی باتیں سنا کر رو دیئے
ہم کبھی فرقت میں روئے اور کبھی
سامنے اُن کو بیٹھا کر رو دیئے
ڈائری میں جا بجا صفحات پر
تیری تصویریں بنا کر رو دیئے
اُن کا دل رکھنے کی خاطر میں ہنسا
وہ مگر مجھ کو ہنسا کر رو دیئے...