دن جوانی کے گنوا کر رو دئیے
پیار میں سب کچھ لٹا کر رو دیئے
تُو نہ آیا تو تری تصویر کو
ہجر کی باتیں سنا کر رو دیئے
ہم کبھی فرقت میں روئے اور کبھی
سامنے اُن کو بیٹھا کر رو دیئے
ڈائری میں جا بجا صفحات پر
تیری تصویریں بنا کر رو دیئے
اُن کا دل رکھنے کی خاطر میں ہنسا
وہ مگر مجھ کو ہنسا کر رو دیئے...