محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 7، 2017 اس اماوس نے کیے قتل کئی چاند بتول ٭ ہم اُجالے کی کہاں اِس سے تمنا کرتے ۔فاخرہ بتول
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 6، 2017 اُس نے ہنس کے دیکھا تو , مسکرا دیے ہم بھی ٭ ذات سے نکلنے میں , دیر کتنی لگتی ہے۔نوشی گیلانی
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 5، 2017 کل رات جو کھول کر دیکھی یادوں کی کتاب ٭ رو پڑے کے کیا کیا کھویا ہے ہم نے اے زندگی
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 2، 2017 وہ مجھ کو سونپ گیا فرقتیں دسمبر میں ٭ درخت جاں پہ وہی سردیوں کا موسم ہے ۔ وصی شاہ
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 1، 2017 اے دل مضطرب ذرا صبر سے کام لے ٭ تیرے لیے بھی حاضری کا پیغام آئے گا۔ان شاء اللہ
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 27، 2017 تسکینِ دل کی ایک ہی , تدبیر ہے فقط ٭ سر پھوڑ لیجیے ، کوئی دیوار دیکھ کر ۔ عدم
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 27، 2017 سامنے آ کہ مرا عشق ہے منطق میں اسیر ٭ آگ بھڑکی تو یہ پتھر بھی پگھل جائے گا ۔احمد ندیم قاسمی
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 25، 2017 زندہ رہنے کی ہو نیت تو شکایت کیسی ٭ میرے لب پر جو گلے ہیں وہ بہانے میرے ۔ احمد ندیم قاسمی
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 23، 2017 میدانِ وفا دربار نہیں یاں نام و نسب کی پوچھ کہاں ٭ عاشق تو کسی کا نام نہیں، کچھ عشق کسی کی ذات نہیں ۔فیض احمد فیض
میدانِ وفا دربار نہیں یاں نام و نسب کی پوچھ کہاں ٭ عاشق تو کسی کا نام نہیں، کچھ عشق کسی کی ذات نہیں ۔فیض احمد فیض
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 22، 2017 جو ہم پہ گزری سو گزری مگر شبِ ہجراں ٭ ہمارے اشک تری عاقبت سنوار چلے ۔ فیض احمد فیض
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 20، 2017 نثار تیری چہل پہل پر ہزاروں عیدیں ربیع الاوّل ٭ سوائے ابلیس کے جہاں میں، سب ہی تو خوشیاں منا رہے ہیں۔
نثار تیری چہل پہل پر ہزاروں عیدیں ربیع الاوّل ٭ سوائے ابلیس کے جہاں میں، سب ہی تو خوشیاں منا رہے ہیں۔
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 18، 2017 آنکھوں میں اڑ رہی ہے لٹی محفلوں کی دھول ٭ عبرت سرائے دہر ہے اور ہم ہیں دوستو ۔ منیر نیازی
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 17، 2017 کعبہ نشیں سنے تو کہوں حالِ دل امیرؔ ٭ کعبہ میں جا کے اینٹ اور پتھر سے کیا کہوں۔امیر مینائی
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 14، 2017 سوگوار لمحوں کے راگ جیسی ہوتی ہے ٭ سردیوں کی بارش تو آگ جیسی ہوتی ہے۔
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 14، 2017 آ پیا مورے نینن میں ، میں پلک ڈھانپ توہے لوں ٭ نہ میں دیکھوں اور کو اور نہ تو ہے دیکھن دیوں۔
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 10، 2017 بیدمؔ میری قِسمت میں سجدے ہیں اُسی در کے ٭ چُھوٹا ہے نہ چُھوٹے گا سنگِ در جانانہ۔بیدم وارثی
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 2، 2017 میں بھی ترا ہوں دل بھی ترا جان بھی تری ٭ اب زندگی ہے جاناں ترے اختیار میں ۔فنا بلند شہری
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 1، 2017 کام آئے نہ مشکل میں کوئی یہاں مطلبی دوست ہیں مطلبی یار ہیں ٭ اس جہاں میں نہیں کوئی اہلِ وفا اے فنا اس جہاں سے کنارہ کرو۔فنا بلند شہری
کام آئے نہ مشکل میں کوئی یہاں مطلبی دوست ہیں مطلبی یار ہیں ٭ اس جہاں میں نہیں کوئی اہلِ وفا اے فنا اس جہاں سے کنارہ کرو۔فنا بلند شہری
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 23، 2017 اپنا تو یہ مذہب ہے کعبہ ہو کہ بت خانہ ٭ جس جا تمہیں دیکھیں گے ہم سر کو جھکا دیں گے۔بیدم وارثی