ماشا اللہ !!!تلخ مضامین کو اتنے شیریں انداز میں باندھا ہے محترم ظہیراحمدظہیر کہ ذرا بھی تلخی کا احساس نہیں ہوتا، واقعی علی وقار بھائی والا سوال پوچھنے کو دل چاہتا ہے اتنا اچھا کیسے لکھ لیتے ہیں؟
رہنمائی کا شکریہ ظہیر بھائی
گام کے لفظ سے تو تصحیح میں رجوع کرلیا۔ آپ اوپر ملاحظہ فرمالیں۔
باقی ردیف میں الف کے اسقاط کے داغ کو میری زبان دانی کی کم فہمی سمجھ کر معذرت قبول فرمالیجیئے۔ اردو زبان اور شعر گوئی کے حوالے سے اپنی بنیادی تعلیمی خامیوں سے پوری طرح سے آگاہ ہوں
رہنمائی کا شکریہ استادِ محترم!!
آپ کی ہدایات کی روشنی میں یوں تبدیلیاں کی ہیں
گھر کے اندر نگاہ جاتی تھی
در سے پردہ ذرا ہٹا ہوا تھا
مجھ کو لگتا تھا راستے گم ہیں
لوگ کہتے ہیں میں ڈٹا ہوا تھا
(اس شعر کی معنویت برقرار رکھنے کے لئے پہلے مصرعے میں واحد متکلم کا صیغہ آنا ضروری ہے میری ناقص سمجھ...
رہنمائی کا شکریہ عظیم بھائی!!
اس ناچیز کی مودبانہ وضاحت پیش ہے
گام کا ایک معنیٰ لگام بھی ہے، مجھے بھی کچھ شک ہوا آپ کے اعتراض کے بعد تو لغت دیکھ کر کنفرم کیا۔
ظلمت شب کا مقابلہ کرنے کا حوصلہ گھٹ رہا ہے یہاں، باقی گستاخی معاف لیکن میرا بھی حوصلہ ۔۔۔۔ تو روانی مزید متاثر کر رہا ہے میری ناقص...
وقت کی دھول میں اٹا ہوا تھا
کینوس جا بجا پھٹا ہوا تھا
گھر کے اندر نگاہ جاتی تھی
پردہ دروازے سے ہٹا ہوا تھا
وہ بھی یکسو نہ تھا محبت میں
دھیان میرا بھی کچھ بٹا ہوا تھا
دیکھتا تھا میں راستے گم ہیں
لوگ کہتے ہیں میں ڈٹا ہوا تھا
ظلمتِ شہر بڑھتی جاتی تھی
اور مرا حوصلہ گھٹا ہوا تھا
تیز تھی رخشِ عمر...