مجھے یادوں سے نفرت ہے
مجھے یادوں سے نفرت ہے
مجھے باتوں سے نفرت ہے
سبھی دعووں سے نفرت ہے
قسم وعدوں سے نفرت ہے
ہر اس لمحے سے نفرت ہے
جو تیری یاد میں گذرے
ہر اس خواہش سے نفرت ہے
جو تیری چاہ میں ابھرے
ہر اس آنسو سے نفرت ہے
جو تیرے غم میں بہتا ہے
مجھے اس دل سے نفرت ہے
جو تیرے درد سہتا ہے
اور
جو سارے...
اسمِ وفا کھو جائے تو
دِل ، دُنیا ہو جائے تو
آنکھ میں خواہش کا دہقان
خواب کوئی بو جائے تو
نقش ہے دِل پر داغِ جنوں
وقت اگر دھو جائے تو
جنگل جادو کر ڈالے
شہر ہوا ہو جائے تو
دِل دسواں سیارہ ہے
کوئی وہاں کو جائے تو
بے چینی جاگ اُٹھتی
درد ذرا سو جائے تو
طارقؔ! کوئے وفا سے کہیں
دِل اپنا لو جائے تو
اے لوگو ! ھم نے تمہیں ایک ہی مرد اور عورت سے پیدا کیا ہے اور تمہارے خاندان اور قومیں جو بنائی ہیں تاکہ تمہیں آپس مین پہچان ہو بیشک زیادہ عزت والا تم میں سے اللہ کے نزدیک وہ ہے جو تم میں سے زیادہ پرھیزگار ہے بیشک اللہ سب کچھ۔ جاننے والا خبردار ہے (الحجرات : 13. )
درد کرتا ہے سفر آنکھ کے اندر کی طرف
اشک گرتے ہیں مگر آنکھ کے اندر کی طرف
جس سے کچھ لوگ گزرتے ہیں سرِ قریہء جاں
کہیں کھلتا ہے وہ در آنکھ کے اندر کی طرف
دل کے پاتال میں سو درد نظر آئیں گے
جھانک کچھ اور مگر آنکھ کے اندر کی طرف
تو...
میں آپ سب کی رائے کی تہہ دل سے عزت کرتا ہوں۔
یہ کلام میرا نہیں ہے شاعر کا نام مجھے نہیں معلوم نہیں کیوں کہ جہاں میں نے دیکھا وہ ایک فارم ویب سائیٹ ہے۔
کلام پسند آیا تو سوچا پوسٹ کر دوں۔
شاعر کی موت ایک تنقیدی نظریہ ہے۔ اگر نام نہیں بھی لکھا تو شاعری اور اس میں موجود روح سے لطف اٹھانے میں کوئی...
لفظ کتنے ہی تیرے پیروں سے لپٹے ہوں گے
تو نے جب آخری خط میرا جلایا ہوگا
تو نے جب پھول کتابوں سے نکالے ہوں گے
دینے والا بھی تجھے یاد تو آیا ہوگا
تیری آنکھوں کے دریا کا
اترنا بھی ضروری تھا
محبت بھی ضروری تھی
بچھڑنا بھی ضروری تھا
ضروری تھا کہ ہم دونوں طوافِ آرزو کرتے
مگر پھر آرزووں کا بکھرنا...
اس میں کوئی شک تو نہیں کہ موجود تو ہے لیکن میری نظر میں یہ صرف پہچان کی حد تک ہی محدود ہے ۔ کاسٹ سسٹم کے پیشِ نظر میں کسی کو اعلیٰ یا حقیر نہیں سمجھتا۔
باقی انفرادی رائے تو ہر کوئی رکھتا ہے باقی افراد اس بارے میں کیا سوچتے ہیں یہ وہ اور اللہ بہتر جانتا ہے۔
کیا ہم مسلمان ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔؟
ہمارےرویے تو کم از کم اس بات کی غمازی نہیں کرتے ہاں ہم جہاں ہمارا فائدہ ہو وہاں اسلام لے آتے ہیں۔ اور ہمیں صرف وہ چیز اچھی لگتی ہے جس سے ہماری تسکین ہو۔ مساوات، عدل و انصاف ، میانہ روی اورصلہ رحمی جیسی قدریں ناپید ہو چکی ہیں۔
اگر اپنی بہن کسی کو پسند کرتی ہو اور ملنے...
سر مجھے گھر میں اور حلقہ احباب نومی کہہ کر مخاطب کرتے ہیں۔جبکہ سپرا ہماری ذات ہے۔ :disdain:
نومی لفظ نوم سے ماخوذ ہے جس سے مراد زیادہ سونے والا لیا جا سکتا ہے اور سپرا مطلب “ سہ پرا” یعنی تین پروں والا۔