باغی نوازشریف

ہمت بھیا ، جاگیرداری کے خاتمے کا جو حل آپ تجویز کر رہے ہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت سندھ کو ہے نا کہ پنجاب کو۔ آپ کو پتہ ہےنا کہ پاکستان ہی نہیں بلکہ ایشیا کے سب سے بڑے جاگیردار کا تعلق پاکستان کے کون سے شہر سے ہے؟ اور اگر آپ حقوق پر ڈاکہ ڈالنے زور زبردستی یا تحکمانہ مزاجی کو جاگیرداری کے معانی میں لیں تو پھر اس کے حصار میں تو ہم سب مقید ہیں۔اس فارمولے کے تحت ہم میں سے ہر کسی کے اندر جاگیردار چھپا بیٹھا ہے۔
لہذا بہتر ہو گا کہ جاگیرداری کے لفظ کو اس کے اصل معانی و تناظر میں ہی دیکھا اور سمجھا جائے۔جاگیرداری کے دوام میں جہاں دیگر عوامل کارفرما ہیں وہیں اندھی تقلید اور جہالت بھی اس کے بڑے اسباب میں شامل ہیں۔ اور آپ کو اپنے ارد گرد بہت سارے لوگ ایسے مل جائیں گے جو مذہب ، پیری مریدی اور سیاست کی آڑ میں جاگیرداری کو تحفظ مہیا کرتے ہیں اور بدلے میں ان جاگیرداروں سے مفادات حاصل کرتے ہیں ۔ انسان کو دولت کی دھونس اور مذہب کی غلط تشریح سے غلام بنا کر رکھنے کا یہ سلسلہ صدیوں پرانا ہے اور آج کا روشن خیال مغرب بھی بڑی بری طرح سے اس کی زد میں رہ چکا ہے۔ پھر ہوا یہ کہ اس کے خلاف ایسا ردعمل ظاہر ہوا کہ مذہب سے بیزاری پیدا ہو گئی۔
ہمت ، آج ہم بھی اسی دور سے گزر رہے ہیں اور ظلم یہ کہ ماننے کے لئیے تیار نہیں ہیں۔ ہمیں تعلیم ، شعور اور آگہی کے لئیے مل کر کام کرنا چاہئیے نا کہ صوبائیت کے جھنجھٹوں اور الزام تراشی سے دوسروں کو مطعون کر کے اصل مسئلے سے آنکھیں چرا لینی چاہئیں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ ہمارے لوگ بھی اسی سوچ کی طرف چلے جائیں کہ جہاں جاگیرداری مذہب کی عمل داری کو ہی ختم کر دے۔
شہروں میں جاگیرداری کی بات آپ کے خیالات کی جھنجھلاہٹ کا اظہار کرتی دکھائی دیتی ہے۔ ہاں البتہ بد معاشی کی بات کریں تو یہ بات ہمارے زیادہ تر سیاستدانوں اور اربابِ بست و کشاد پر صادق آتی ہے ، اُن کا تعلق خواہ شہروں سے ہو یا دیہات سے۔

اپ کی کچھ باتوں سے متفق۔ مگر میں‌ تو جاگیرداری کو ختم کرنے کی بات سے پہلے گڈ گورنس کی بات کررہا ہوں۔ پنجاب کی اکثریت کوبہانہ بنا کر مفاد پرست اپنے الو سیدھا کرتے ہیں‌جیسا کہ حالیہ موقع پر نواز برادران نے کیا۔ انھوں نے پہلے بھی پنجاب کارڈ استعمال کیا تھا جب نعرے مارے تھے جگ پنجابی جگ تیری پگ نوں‌لگ گئی اگ۔ مگر میں‌نے نہیں‌دیکھا کہ نواز کی حکومت انے سے کبھی غریب پنجابی کی حالت بدلی ہو۔ وہ ویسے ہی فیکڑی میں کم تنخواہ پر دھاڑی لگاتا ہے یا پھر بیگار میں کھیت میں‌مزدری کرتا ہے یا پھر پیسے جمع کرکے ایجنٹ کو دے کر باہر جانا چاہتا ہے۔ یہ پنجابی عوام کو بھی استعمال کررہے ہیں ۔ پنجاب کے کئی صوبے بنانے سے ان کی اصلیت سامنے ہوگی اور بہتر قیادت سامنے اسکتی ہے۔ مگر بہرحال خرم کی یہ بات درست ہے کہ تعلیم اور شعور کی کمی ہے۔
 

ساجد

محفلین
اپ کی کچھ باتوں سے متفق۔ مگر میں‌ تو جاگیرداری کو ختم کرنے کی بات سے پہلے گڈ گورنس کی بات کررہا ہوں۔ پنجاب کی اکثریت کوبہانہ بنا کر مفاد پرست اپنے الو سیدھا کرتے ہیں‌جیسا کہ حالیہ موقع پر نواز برادران نے کیا۔ انھوں نے پہلے بھی پنجاب کارڈ استعمال کیا تھا جب نعرے مارے تھے جگ پنجابی جگ تیری پگ نوں‌لگ گئی اگ۔ مگر میں‌نے نہیں‌دیکھا کہ نواز کی حکومت انے سے کبھی غریب پنجابی کی حالت بدلی ہو۔ وہ ویسے ہی فیکڑی میں کم تنخواہ پر دھاڑی لگاتا ہے یا پھر بیگار میں کھیت میں‌مزدری کرتا ہے یا پھر پیسے جمع کرکے ایجنٹ کو دے کر باہر جانا چاہتا ہے۔ یہ پنجابی عوام کو بھی استعمال کررہے ہیں ۔ پنجاب کے کئی صوبے بنانے سے ان کی اصلیت سامنے ہوگی اور بہتر قیادت سامنے اسکتی ہے۔ مگر بہرحال خرم کی یہ بات درست ہے کہ تعلیم اور شعور کی کمی ہے۔
ہمت بھیا ، یہی تو رونا ہے پاکستانی سیاست کا کہ کوئی بھی عوام کے لئیے کچھ نہیں کرتا اور ہم ہیں کہ ان مداریوں کے جیالے اور چمچے بن کر ایک دوسرے سے الجھتے رہتے ہیں ۔
 

خرم

محفلین
بھائیو میں تو ایک عمومی مزاج کی بات کررہا تھا۔ اسی تناظر میں گردیزیوں، مخدوموں، گیلانیوں کا ذکر کیا تھا۔ اب اگر الگ صوبےبن بھی جائیں تو کیا ہوگا؟ پی پی گیلانی کو ٹکٹ دے گی اور نون لیگ مخدوم کو۔ حکمران تو یہی لوگ ہوں گے نا؟ یہی بات تھی۔ اور پی پی کے متعلق میرا نقطہ نظر تو سب کو معلوم ہے۔ سب مداری ہیں، اگر جاگیرداری ختم کرنے کی صلاح ہوتی تو بھٹو صاحب سب سے پہلے اپنی زمینیں بانٹتے اپنے مزارعین میں۔ :)
 

arifkarim

معطل
ساجد صاحب، ہمارے سیاست دانوں کے پاس ہماری "سیاسی" گفتگو سننے کیلئے بالکل بھی وقت نہیں ہے۔ قوم کی بقاء کیلئے کام کرنا تو بہہہہت دور کی باتیں ہیں۔
 

جوش

محفلین
مجھے سمجھ نہیں‌ارہی کہ بے وقوف لوگ کس چیز کا جشن منارہے ہیں۔ کیا دھونس سے جج بحال کرانے کا؟ کیا اپنی مرضی کے جج لانے کا یہ ایک طریقہ اچھا ہے؟ پاکستان میں‌دھونس کی نئی لہر چل پڑی ہے۔ جس کے خلاف مقدمہ کا فیصلہ ائے گا وہ دھونس سے اپنا جج لے ائے گا۔ پاکستان میں‌ناانصافی کی اس لہر کوپنجاب کے عوام نے ہوا دی ہے۔ یہ پاکستان کے لیے نقصان دہ ہے۔

زرداری اور مشرف کی طرح جیالوں کو بھی فوبیا ہے کہ یہ عقللمند اور پاکستان کے سارے عوام بیوقوف ھیں۔۔۔۔ جو مداری جیسے کو اپنا لیڈر مانیں، ان کی عقلمندی کی شان میں تو کتابوں کے اوراق سیاہ کیے جاسکتے ہیں۔۔۔

کھسیانی بلی اب کھمبا ہی نوچے گی،(اورشاید نوچ رہی ہے اور چیخ چیخ کر کہے گی کے انگور کھٹے ہیں۔۔۔

اور جہاں تک سمجھ نہ آنے کی بات ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر جیالوں کو سمجھ آتی تو کویلہ کی دلالی میں اب تک ہاتھ نہ کالے کر رہے ہوتے۔۔۔۔۔ کیوں کہ اب تو ان کا منہ بھی اس کالک سے کالا ہو چکا ھے۔۔۔۔۔۔ باقی جو عوام کی جشن منانتے نہیں دیکھ سکتا۔۔۔۔۔ وہ اپنے لیڈر کی اخلاقی اور سیاسی شکست کا ماتم پورے اہتمام سے اپنے گھرمیں بیٹھ کر جاری رکھ سکتا ہے۔۔۔۔۔ جمہوری نظام میں کسی کو اس پر اعتراض نہیں ھوگا۔۔۔۔۔۔۔
 

جوش

محفلین
اپ کی کچھ باتوں سے متفق۔ مگر میں‌ تو جاگیرداری کو ختم کرنے کی بات سے پہلے گڈ گورنس کی بات کررہا ہوں۔ پنجاب کی اکثریت کوبہانہ بنا کر مفاد پرست اپنے الو سیدھا کرتے ہیں‌جیسا کہ حالیہ موقع پر نواز برادران نے کیا۔ انھوں نے پہلے بھی پنجاب کارڈ استعمال کیا تھا جب نعرے مارے تھے جگ پنجابی جگ تیری پگ نوں‌لگ گئی اگ۔ مگر میں‌نے نہیں‌دیکھا کہ نواز کی حکومت انے سے کبھی غریب پنجابی کی حالت بدلی ہو۔ وہ ویسے ہی فیکڑی میں کم تنخواہ پر دھاڑی لگاتا ہے یا پھر بیگار میں کھیت میں‌مزدری کرتا ہے یا پھر پیسے جمع کرکے ایجنٹ کو دے کر باہر جانا چاہتا ہے۔ یہ پنجابی عوام کو بھی استعمال کررہے ہیں ۔ پنجاب کے کئی صوبے بنانے سے ان کی اصلیت سامنے ہوگی اور بہتر قیادت سامنے اسکتی ہے۔ مگر بہرحال خرم کی یہ بات درست ہے کہ تعلیم اور شعور کی کمی ہے۔

تو سندہ میں کون سے خزانے اگل دیے، پپلز پارٹی نے۔۔۔۔۔۔ ؟ تعلیم اور شعور کی کمی اگر پنجاب میں ہے تو سندہ میں تو اس کاقحط ہے۔۔۔۔۔۔۔

سندہ تو پپلز پارٹی کا گڑھ ہے۔۔۔۔۔۔ اور یہ سندھی عوام کو استعمال کر رہے ہیں۔ نہ صرف استعمال بلکہ ان کا استحصال کر رہے ہیں۔۔۔۔۔۔
 
بھائیو میں تو ایک عمومی مزاج کی بات کررہا تھا۔ اسی تناظر میں گردیزیوں، مخدوموں، گیلانیوں کا ذکر کیا تھا۔ اب اگر الگ صوبےبن بھی جائیں تو کیا ہوگا؟ پی پی گیلانی کو ٹکٹ دے گی اور نون لیگ مخدوم کو۔ حکمران تو یہی لوگ ہوں گے نا؟ یہی بات تھی۔ اور پی پی کے متعلق میرا نقطہ نظر تو سب کو معلوم ہے۔ سب مداری ہیں، اگر جاگیرداری ختم کرنے کی صلاح ہوتی تو بھٹو صاحب سب سے پہلے اپنی زمینیں بانٹتے اپنے مزارعین میں۔ :)

خرم ذرا یہ دیکھیے کہ بات نواز شریف کے جرائم پر ہوتی ہے اور اپ سندھ سندھ کرنا شروع کردیتے ہیں۔ دیکھیے مسئلہ پاکستان کا ہے تو پھر اکثریت کو دیکھنا پڑے گا۔ مسئلہ کا حل یہ ہے کہ عوام باشعور ہو اور اپنی ذمہ داریوں‌کو ادا کرے۔ یہ معاملہ جب ہی درست ہوگا جو ہم اپنی غلطیوں‌کو مانیں گے۔ پنجاب اپنے اکثریت کی بنا پر ہر چیز چھپا جاتا ہے۔ یعنی پنجاب کے ذمہ دار پنجاب کارڈ کھیلتے رہے ہیں ۔ لوگ مجرموں کو لیڈر مانتے رہتے ہیں بندر ناچ ناچتے ہیں۔ انہیں‌ یہی نہیں معلوم کہ یہی لوگ لٹیرے ہیں‌اور مجرم ہیں۔ یہ معاملہ پنجاب سندھ سرحد اور بلوچستان سب میں‌یکساں ہے مگر پنجاب کا حصہ سب سے بھاری ہے۔ یہ حل ہوگا تو باقی بھی ٹھیک ۔ مگر یہ ہوگا کیسے۔

میری نظر میں‌چھوٹے صوبے بننے چاہیں تاکہ معاملات شفاف رہیں اور لوگوں‌کو اسانی سے پتہ چل جائے کہ کون لٹیرا ہے۔ ورنہ لوگ اسی طرح جلوس نکال کر دھونس سے اپنی مرضی چلاتے رہیں گے
جو لوگو یہ سمجھتے ہیں کہ میں‌زرداری کا حامی ہوں‌ بلکل غلط سمجھتے ہیں۔ میری تمام کوشش یہ رہی کہ اپ یک رخ نہ ہوجائیں۔ میڈیا کی بانسری پر ناچنے ہی نہ لگیں۔
 

ساجد

محفلین
ہمت بھیا ، اگر کان میں درد ہو تو پیٹ کا آپریشن محض اس وجہ سے نہیں کر دینا چاہئیے کہ وہ جسامت میں کان سے بڑا ہے۔ عقل کا تقاضا یہی ہو گا کہ کان کا علاج کیا جائے۔ اگر کسی بھی صوبے میں کوئی مسئلہ ہے تو اسے مسئلے کی نوعیت کے اعتبار سے حل کرنا چاہئیے
آپ پنجاب کی آبادی کی بنیاد پر ہر مسئلے کا ذمہ دار پنجاب کو نہیں ٹھہرا سکتے۔ اور نہ ہی پنجاب کا مسئلہ حل کر دینے سے دیگر صوبوں کے مسئلے حل ہوں گے۔ سندھ والے خود ایک ظالمانہ قسم کے جاگیردارانہ نظام میں جکڑے ہوئے ہیں اور آپ ہیں کہ پنجاب کی جاگیرداری کی بات کرتے ہیں۔ ایک پاکستانی ہونے کے ناطے آپ کو حق حاصل ہے کہ آپ کسی بھی قومی مسئلے پر اپنے خیالات کا اظہار کر سکتے ہیں لیکن جس طرح سے آپ ہر مسئلے کو ایک مخصوص انداز میں پنجاب کے سر تھوپنے پر مصر رہتے ہیں تو میرا آپ کے لئیے یہی مشورہ ہے کہ پہلے سندھ کی خبر لیں وہ بھی پاکستان ہی کا حصہ ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
سندھ کے متعلق تو آپ بات ہی نہ کریں کیونکہ وہاں زرداری رہتا ہے، وہ پی پی پی کا مرکز ہے، وہ ۔۔۔۔۔ وہ ۔۔۔۔۔
 

خرم

محفلین
خرم ذرا یہ دیکھیے کہ بات نواز شریف کے جرائم پر ہوتی ہے اور اپ سندھ سندھ کرنا شروع کردیتے ہیں۔ دیکھیے مسئلہ پاکستان کا ہے تو پھر اکثریت کو دیکھنا پڑے گا۔ مسئلہ کا حل یہ ہے کہ عوام باشعور ہو اور اپنی ذمہ داریوں‌کو ادا کرے۔ یہ معاملہ جب ہی درست ہوگا جو ہم اپنی غلطیوں‌کو مانیں گے۔ پنجاب اپنے اکثریت کی بنا پر ہر چیز چھپا جاتا ہے۔ یعنی پنجاب کے ذمہ دار پنجاب کارڈ کھیلتے رہے ہیں ۔ لوگ مجرموں کو لیڈر مانتے رہتے ہیں بندر ناچ ناچتے ہیں۔ انہیں‌ یہی نہیں معلوم کہ یہی لوگ لٹیرے ہیں‌اور مجرم ہیں۔ یہ معاملہ پنجاب سندھ سرحد اور بلوچستان سب میں‌یکساں ہے مگر پنجاب کا حصہ سب سے بھاری ہے۔ یہ حل ہوگا تو باقی بھی ٹھیک ۔ مگر یہ ہوگا کیسے۔

میری نظر میں‌چھوٹے صوبے بننے چاہیں تاکہ معاملات شفاف رہیں اور لوگوں‌کو اسانی سے پتہ چل جائے کہ کون لٹیرا ہے۔ ورنہ لوگ اسی طرح جلوس نکال کر دھونس سے اپنی مرضی چلاتے رہیں گے
جو لوگو یہ سمجھتے ہیں کہ میں‌زرداری کا حامی ہوں‌ بلکل غلط سمجھتے ہیں۔ میری تمام کوشش یہ رہی کہ اپ یک رخ نہ ہوجائیں۔ میڈیا کی بانسری پر ناچنے ہی نہ لگیں۔

نہیں بھیا میں تو پنجاب کی ہی بات کر رہا تھا۔ میرے خیال میں تو مسئلہ ہمارے حکمران طبقہ کا ہے اور یہ حکمران طبقہ چاہے پنجاب کا ہے، چاہے سندھ کا، سرحد کا یا بلوچستان کا سب کے سب چور، ڈاکو، لُٹیرے ہیں۔ پرلے درجے کے جھوٹے، مکار، موقع پرست اور عوام و پاکستان سے نا مخلص۔ اس میں میں نوازشریف یا زرداری یا بگٹی کسی کی تفریق نہیں سمجھتا۔ جرائم کا خانہ سب کا ایک سا بھرا ہوا ہے۔ عوام میں شعور پیدا کرنے کا زرداری بھی اتنا ہی مخالف ہے جتنا بھٹو صاحب تھے یا نوازشریف ہے یا بلاول ہوگا۔ نہ مجھے نوازشریف کی صفائی دینی ہے اور نہ زرداری کی۔ ہاں پنجاب کے معاملہ میں اتنا ضرور کہوں گا کہ پنجاب ہی وہ واحد صوبہ ہے جہاں کبھی زبان، نسل اور قومیت کی بنا پر نہ کبھی ووٹ ڈالے گئے اور نہ کبھی ڈالے جائیں گے انشاء اللہ۔ مسئلہ پنجاب نہیں، مسئلہ حکمران ہیں۔ وہ حکمران جو اپنی کرتوتوں کو کبھی سندھیوں کا قصور، کبھی مہاجروں‌کا فساد تو کبھی پنجابیوں کا استحصال اور کبھی پٹھانوں کی مصیبت کہہ کر لوگوں کو اُلو بناتے رہتے ہیں۔ خیر اس کام میں ویسے انہیں محنت بھی زیادہ نہیں کرنا پڑتی کہ اکثریت عوام تو دیکھ سُن کر بھی "آمنا و صدقنا" کہہ کر ان پر واری صدقے جاتی ہے۔ وگرنہ دنیا کا کونسا جمہوری اصول ہے کہ آپ لوگوں سے شخصیات سے وفاداری کا حلف لیں؟ لیکن سب چلتا ہے یہاں سو جب تک پاکستان کے عوام نون/قاف لیگ، پیپلز پارٹی، ایم کیوایم، جماعت اسلامی، بی این پی، اے این پی وغیرہ کے چنگل سے نہیں نکلیں گے، مداریوں، زرداریوں کا تماشہ تو چلتا ہی رہے گا۔:cool:
 
نہیں بھیا میں تو پنجاب کی ہی بات کر رہا تھا۔ میرے خیال میں تو مسئلہ ہمارے حکمران طبقہ کا ہے اور یہ حکمران طبقہ چاہے پنجاب کا ہے، چاہے سندھ کا، سرحد کا یا بلوچستان کا سب کے سب چور، ڈاکو، لُٹیرے ہیں۔ پرلے درجے کے جھوٹے، مکار، موقع پرست اور عوام و پاکستان سے نا مخلص۔ اس میں میں نوازشریف یا زرداری یا بگٹی کسی کی تفریق نہیں سمجھتا۔ جرائم کا خانہ سب کا ایک سا بھرا ہوا ہے۔ عوام میں شعور پیدا کرنے کا زرداری بھی اتنا ہی مخالف ہے جتنا بھٹو صاحب تھے یا نوازشریف ہے یا بلاول ہوگا۔ نہ مجھے نوازشریف کی صفائی دینی ہے اور نہ زرداری کی۔ ہاں پنجاب کے معاملہ میں اتنا ضرور کہوں گا کہ پنجاب ہی وہ واحد صوبہ ہے جہاں کبھی زبان، نسل اور قومیت کی بنا پر نہ کبھی ووٹ ڈالے گئے اور نہ کبھی ڈالے جائیں گے انشاء اللہ۔ مسئلہ پنجاب نہیں، مسئلہ حکمران ہیں۔ وہ حکمران جو اپنی کرتوتوں کو کبھی سندھیوں کا قصور، کبھی مہاجروں‌کا فساد تو کبھی پنجابیوں کا استحصال اور کبھی پٹھانوں کی مصیبت کہہ کر لوگوں کو اُلو بناتے رہتے ہیں۔ خیر اس کام میں ویسے انہیں محنت بھی زیادہ نہیں کرنا پڑتی کہ اکثریت عوام تو دیکھ سُن کر بھی "آمنا و صدقنا" کہہ کر ان پر واری صدقے جاتی ہے۔ وگرنہ دنیا کا کونسا جمہوری اصول ہے کہ آپ لوگوں سے شخصیات سے وفاداری کا حلف لیں؟ لیکن سب چلتا ہے یہاں سو جب تک پاکستان کے عوام نون/قاف لیگ، پیپلز پارٹی، ایم کیوایم، جماعت اسلامی، بی این پی، اے این پی وغیرہ کے چنگل سے نہیں نکلیں گے، مداریوں، زرداریوں کا تماشہ تو چلتا ہی رہے گا۔:cool:
خرم بیٹا اپ کی بات غلط لگتی ہے۔ جتنا تعصب پنجاب کرتا ہے کوئی اور نہیں ۔ یہ پنجاب ہی ہے جس کی وجہ سے پاکستان پرہمہ وقت کرپٹ قیادت رہتی ہے۔ پنجاب ہی واحد صوبہ ہے جہاں‌ووٹ نسل بلکہ ذیلی در ذیلی نسلی تعصب کی وجہ سے ڈالے جاتے ہیں۔ یہی وہ صوبہ ہے جو دوسرے صوبوں میں تعصب کو پرووک کرتا ہے۔حکمران دوسرے صوبوں میں‌تعصب برامد کرتے ہیں تاکہ اپنی حکومت کو مستحکم کرسکیں یہ کون ہیں‌یہ یہی پنجاب کے مضبوط حکمران ہی تو ہیں۔ درحقیقت جب تو پنجاب کے مضبوط حکمران کی مضبوطی نہ توڑی جائے ملک سدھر نہیں سکتا۔ یہاں تو مجرم لیڈر بنے بیٹھے ہیں اور عوام ان کے نعروں پر ناچ رہی ہے ۔
 

arifkarim

معطل
خرم بیٹا اپ کی بات غلط لگتی ہے۔ جتنا تعصب پنجاب کرتا ہے کوئی اور نہیں ۔ یہ پنجاب ہی ہے جس کی وجہ سے پاکستان پرہمہ وقت کرپٹ قیادت رہتی ہے۔ پنجاب ہی واحد صوبہ ہے جہاں‌ووٹ نسل بلکہ ذیلی در ذیلی نسلی تعصب کی وجہ سے ڈالے جاتے ہیں۔ یہی وہ صوبہ ہے جو دوسرے صوبوں میں تعصب کو پرووک کرتا ہے۔حکمران دوسرے صوبوں میں‌تعصب برامد کرتے ہیں تاکہ اپنی حکومت کو مستحکم کرسکیں یہ کون ہیں‌یہ یہی پنجاب کے مضبوط حکمران ہی تو ہیں۔ درحقیقت جب تو پنجاب کے مضبوط حکمران کی مضبوطی نہ توڑی جائے ملک سدھر نہیں سکتا۔ یہاں تو مجرم لیڈر بنے بیٹھے ہیں اور عوام ان کے نعروں پر ناچ رہی ہے ۔

100 فیصد متفق!
 

طالوت

محفلین
خرم بیٹا اپ کی بات غلط لگتی ہے۔ جتنا تعصب پنجاب کرتا ہے کوئی اور نہیں ۔ یہ پنجاب ہی ہے جس کی وجہ سے پاکستان پرہمہ وقت کرپٹ قیادت رہتی ہے۔ پنجاب ہی واحد صوبہ ہے جہاں‌ووٹ نسل بلکہ ذیلی در ذیلی نسلی تعصب کی وجہ سے ڈالے جاتے ہیں۔ یہی وہ صوبہ ہے جو دوسرے صوبوں میں تعصب کو پرووک کرتا ہے۔حکمران دوسرے صوبوں میں‌تعصب برامد کرتے ہیں تاکہ اپنی حکومت کو مستحکم کرسکیں یہ کون ہیں‌یہ یہی پنجاب کے مضبوط حکمران ہی تو ہیں۔ درحقیقت جب تو پنجاب کے مضبوط حکمران کی مضبوطی نہ توڑی جائے ملک سدھر نہیں سکتا۔ یہاں تو مجرم لیڈر بنے بیٹھے ہیں اور عوام ان کے نعروں پر ناچ رہی ہے ۔
خرم ! آپ کے سارے دلائل چاروں شانے چت :)
وسلام
 

شمشاد

لائبریرین
لگتا ہے پنجاب کچھ زیادہ ہی دماغ کر سوار ہو گیا ہے کہ اس کی کوئی صحیح بات نظر ہی نہیں آتی۔
 
بہت سی اچھی باتیں ہیں‌پنجاب میں اور پنجابیوں میں۔
بادشاہی مسجد اور قلعہ اور غریب عوام
مگر پنجاب پر مسلط حکمران سخت برےہیں۔
 

ساجد

محفلین
خرم بیٹا اپ کی بات غلط لگتی ہے۔ جتنا تعصب پنجاب کرتا ہے کوئی اور نہیں ۔ یہ پنجاب ہی ہے جس کی وجہ سے پاکستان پرہمہ وقت کرپٹ قیادت رہتی ہے۔ پنجاب ہی واحد صوبہ ہے جہاں‌ووٹ نسل بلکہ ذیلی در ذیلی نسلی تعصب کی وجہ سے ڈالے جاتے ہیں۔ یہی وہ صوبہ ہے جو دوسرے صوبوں میں تعصب کو پرووک کرتا ہے۔حکمران دوسرے صوبوں میں‌تعصب برامد کرتے ہیں تاکہ اپنی حکومت کو مستحکم کرسکیں یہ کون ہیں‌یہ یہی پنجاب کے مضبوط حکمران ہی تو ہیں۔ درحقیقت جب تو پنجاب کے مضبوط حکمران کی مضبوطی نہ توڑی جائے ملک سدھر نہیں سکتا۔ یہاں تو مجرم لیڈر بنے بیٹھے ہیں اور عوام ان کے نعروں پر ناچ رہی ہے ۔
انا للہ و انا الیہ رٰجعون
 

خرم

محفلین
خرم بیٹا اپ کی بات غلط لگتی ہے۔ جتنا تعصب پنجاب کرتا ہے کوئی اور نہیں ۔ یہ پنجاب ہی ہے جس کی وجہ سے پاکستان پرہمہ وقت کرپٹ قیادت رہتی ہے۔ پنجاب ہی واحد صوبہ ہے جہاں‌ووٹ نسل بلکہ ذیلی در ذیلی نسلی تعصب کی وجہ سے ڈالے جاتے ہیں۔ یہی وہ صوبہ ہے جو دوسرے صوبوں میں تعصب کو پرووک کرتا ہے۔حکمران دوسرے صوبوں میں‌تعصب برامد کرتے ہیں تاکہ اپنی حکومت کو مستحکم کرسکیں یہ کون ہیں‌یہ یہی پنجاب کے مضبوط حکمران ہی تو ہیں۔ درحقیقت جب تو پنجاب کے مضبوط حکمران کی مضبوطی نہ توڑی جائے ملک سدھر نہیں سکتا۔ یہاں تو مجرم لیڈر بنے بیٹھے ہیں اور عوام ان کے نعروں پر ناچ رہی ہے ۔
ہمت بھیا اگر آپ کوئی مثال بھی دے دیتے تو بات بن جاتی۔ پاکستان پر ہمہ وقت کرپٹ قیادت کی بات کی آپ نے تو یقیناَ اس میں ستر کی دہائی، اسی اور نوے کی دہائی کی تمام حکومتوں کو بھی شامل کیا ہوگا؟ پنجاب پر آپ کے الزامات کا جواب تو یہی کافی کہ جب ایک اکیلی لڑکی ایک آمر سے لڑنے کے لئے پاکستان آتی ہے تو کراچی نہیں، لاڑکانہ نہیں، کوئٹہ نہیں، پشاور نہیں بلکہ لاہور آتی ہے اور ریاست کے جبر کے خوف سے آزاد زندہ دلان لاہور اس کا ایسا استقبال کرتے ہیں کہ ایک دہائی پر محیط ایک آمر کا اقتدار کانپ جاتا ہے۔ یہ اور بات کہ بی بی نے سندھ کارڈ کی سیاست کر کے لاہوریوں کی محبت کو ٹھیس پہنچائی اور ان کے وارثان کو تو سیاست کا پتہ ہی نہیں سو وہ لاہور جو بھٹو کا دیوانہ تھا اب ان سے بیگانہ ہوگیا۔ اور تاریخ گواہ ہے کہ تقسیم سے قبل بھی لاہور ہندوستان کا مزاج متعین کیا کرتا تھا۔ ایک متعصب شہر اور سماج یہ کردار ادا کر ہی نہیں سکتا اور یہ سامنے کی بات ہے۔ زرداری اینڈ کو کو شکست اس روز ہوگئی جس روز وہ اس تاریخی حقیقت کا ادراک نہیں کرپائے۔ انہوں نے لانگ مارچ کو ہر جگہ روک دیا لیکن لاہور کو نہ روک سکے اور یہی ان کی شکست کا موجب بنا۔ اب آپ اسے پنجابیت سے جوڑیں تو آپ کی مرضی لیکن کوئی وجہ تھی کہ متحدہ ہندوستان کی ہر تحریک کی کامیابی یا ناکامی کا فیصلہ اہالیان لاہور ہی کیا کرتے تھے اور آج بھی پاکستان کا مزاج اگر کسی نے جاننا ہے تو وہ لاہور ہی سے جانچے گا۔ بات رہی پنجاب کی تو یہ پنجاب ہی ہے جس کے سپوت بھٹو کے نام پر بھی قربان ہوئے اور اس کی بیٹی کے ساتھ بھی جان ہار دی۔ پنجاب میں مضبوط حکمرانوں کی نجانے کون سی مثال آپ کے سامنے رہی کہ پنجاب میں نواب کالا باغ اور شہباز شریف کا وزارت اعلٰی کا دور مضبوط حکمرانی کا دور تھا وگرنہ ہمیشہ پنجاب میں ایک مضبوط اپوزیشن موجود تھی۔ ویسے ایک بات تو بتائیے، شریفوں کو سزا کس سنہ میں ہوئی تھی؟ اور یہ بات محترمہ مرحومہ اور ان کے رنڈوے زرداری کو معلوم نہ تھی کہ یہ دونوں بھائی سزا یافتہ ہیں؟ پھر ان کے ساتھ "مذاق جمہوریت" کیوں کیا اور وہ بھائی بھائی والی بات تو ابھی کل کی ہے۔ کیا کہتے تھے کہ ہماری دوستی ایسی ہونی چاہئے کہ حسین نواز اور بلاول کو بھی معلوم ہو کہ ان کے والد دوست تھے۔ اور نواز شریف کو زرداری اپنا بڑا بھائی کہتے تھے نا؟ آپ جانتے ہیں کہ مجھے نوازشریف سے بھی اتنی ہی نفرت ہے جتنی زرداری سے لیکن اگر بات تعصب کی ہے تو پنجاب کا دامن اس آلائش سے پاک ہے۔ دوسرے صوبوں کے مسائل کے ذمہ دار ان کے حکمران ہیں اور وہ عوام جو نہ کچھ سوچنا چاہتے ہیں اور نہ سمجھنا۔ صدیوں کی غلامی کی ایسی لت ہے کہ جو رٹا دیا جائے وہی پڑھتے رہتے ہیں۔ اسی دھاگہ پر آپ نے مزارعوں کی بات کی لیکن جب بات کا رُخ بھٹو صاحب کی طرف آیا تو بات بدل گئے۔ سندھ میں اگر وڈیرا اپنے علاقہ میں سکول نہیں بننے دیتا، اگر اپنے ہاریوں سے بیگار لیتا ہے، اگر اپنے علاقے میں ڈاکوؤں کی سرپرستی کرتا ہے، اگر کسی کی جان و مال و عزت نہیں محفوظ اس کے ہاتھوں تو اس میں پنجاب کا کیا قصور؟ ووٹ تو آپ اسی وڈیرہ کو ڈالیں گے۔ اس میں پنجابی یا پنجاب کیا کرے؟ پنجاب کی دریا دلی کا اس سے زیادہ ثبوت کیا دوں کہ آبادی میں سب سے بڑا صوبہ ہے، سب سے زیادہ گالیاں کھاتا ہے لیکن اگر پاکستان کے حکمرانوں کے نام نکالیں تو پنجابی ان میں سے بیس فیصد بھی نہ ہوں شائد۔ دلائل سے بات کیجئے، اعداد و شمار دیجئے پھر ہم بھی مانیں کہ پنجاب غاصب ہے :)
 
Top