جاسم محمد
محفلین
غزہ پر اسرائیلی حملہ، شہید افراد کی تعداد 28 تک پہنچ گئی
ویب ڈیسک منگل 11 مئ 2021
اسرائیل کے غزہ پر حملے کے نتیجے میں 13 منزلہ عمارت منہدم ہوگئی (فوٹو : نیوز ایجنسی)
غزہ: اسرائیل کے غزہ پر فضائی حملے میں شہید فلسطینی باشندوں کی تعداد 28 تک پہنچ گئی جب کہ 150 افراد زخمی ہیں، شہید ہونے والوں میں 10 بچے بھی شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ جمعہ سے جاری ہونے والی جھڑپوں کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا۔ اسرائیلی پولیس کی جانب سے فلسطینی مظاہرین پر ربڑ کی گولیوں اور اسٹن گرینیڈ کی وجہ سے یپر کو بھی درجنوں فلسطینی زخمی ہوئے۔ اسرائیل کے حملوں میں 13 منزلہ عمارت بھی منہدم ہوگئی۔
ان جھڑپوں کے بعد حماس نے اسرائیل پر راکٹ حملے کرنے کی دھمکی دی تھی ، پیر کو حماس نے یروشلم پر راکٹ حملے کردیے دو اسرائیلی باشندے ہلاک ہوگئے۔
حماس کے راکٹ حملوں کے جواب میں اسرائیل نے شمالی غزہ میں فضائی حملے کردیے جس کے نتیجے میں پیر کی رات تک 20 افراد ہلاک ہوگئے تاہم منگل کو ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 28 تک پہنچ گئی۔ فلسطین کی وزارت صحت نے ان 28 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
بی بی سی کے مطابق حماس نے اسرائیل پر 150 راکٹ فائر کرنے کی تصدیق کی ہے جب کہ اسرائیلی دعویٰ ہے کہ 300 راکٹ فائر کیے گئے جن میں سے بیشتر ڈیفنس سسٹم کے ذریعے تباہ کردیے گئے۔
اطلاعات کے مطابق حماس کے راکٹ حملوں میں دو اسرائیلی باشندے ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان جوناتھن کونریکس نے غزہ پر ہونے والے فضائی حملوں میں حماس کے سینئر کمانڈر کی ہلاکت کا دعوی کیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق حماس کے ذرائع نے انہیں بتایا ہے کہ حملے میں عزالدین القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمد عبداللہ فیاض جاں بحق ہوگئے۔
اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس نے ریڈ لائن کراس کی ہے، حالیہ تصادم کچھ عرصے جاری رہے گا جس میں اسرائیل پوری طاقت کے ساتھ جواب دے گا اور جو ہم پر حملہ کریں گے انہیں بھاری قیمت چکانی ہوگی۔
وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری جین ساکی کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بڑھتے ہوئے تشدد پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’ہم اسرائیل کی صورت حال کو بہت قریب سے مانیٹر کر رہے ہیں اور موجودہ صورت حال پر ہمیں تحفظات ہیں۔‘
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران اسرائیلی فوج نے مسجد الاقصی میں گھس کر 300 سے زائد نمازیوں کو زخمی کردیا تھا۔ اسرائیلی فوج کے اس ظلم کے بعد فلسطینی مظاہرین اور اسرائیلی پولیس کے درمیان پر تشدد تصادم میں تیزی آگئی ہے۔
دریں اثنا تازہ اطلاعات کے مطابق حماس نے منگل کی رات تل ابیب پر مزید 150 راکٹ فائر کیے ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ یہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں 13 منزلہ عمارت پر حملے کا جواب ہے۔
ویب ڈیسک منگل 11 مئ 2021
اسرائیل کے غزہ پر حملے کے نتیجے میں 13 منزلہ عمارت منہدم ہوگئی (فوٹو : نیوز ایجنسی)
غزہ: اسرائیل کے غزہ پر فضائی حملے میں شہید فلسطینی باشندوں کی تعداد 28 تک پہنچ گئی جب کہ 150 افراد زخمی ہیں، شہید ہونے والوں میں 10 بچے بھی شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ جمعہ سے جاری ہونے والی جھڑپوں کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا۔ اسرائیلی پولیس کی جانب سے فلسطینی مظاہرین پر ربڑ کی گولیوں اور اسٹن گرینیڈ کی وجہ سے یپر کو بھی درجنوں فلسطینی زخمی ہوئے۔ اسرائیل کے حملوں میں 13 منزلہ عمارت بھی منہدم ہوگئی۔
ان جھڑپوں کے بعد حماس نے اسرائیل پر راکٹ حملے کرنے کی دھمکی دی تھی ، پیر کو حماس نے یروشلم پر راکٹ حملے کردیے دو اسرائیلی باشندے ہلاک ہوگئے۔
حماس کے راکٹ حملوں کے جواب میں اسرائیل نے شمالی غزہ میں فضائی حملے کردیے جس کے نتیجے میں پیر کی رات تک 20 افراد ہلاک ہوگئے تاہم منگل کو ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 28 تک پہنچ گئی۔ فلسطین کی وزارت صحت نے ان 28 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
بی بی سی کے مطابق حماس نے اسرائیل پر 150 راکٹ فائر کرنے کی تصدیق کی ہے جب کہ اسرائیلی دعویٰ ہے کہ 300 راکٹ فائر کیے گئے جن میں سے بیشتر ڈیفنس سسٹم کے ذریعے تباہ کردیے گئے۔
اطلاعات کے مطابق حماس کے راکٹ حملوں میں دو اسرائیلی باشندے ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان جوناتھن کونریکس نے غزہ پر ہونے والے فضائی حملوں میں حماس کے سینئر کمانڈر کی ہلاکت کا دعوی کیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق حماس کے ذرائع نے انہیں بتایا ہے کہ حملے میں عزالدین القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمد عبداللہ فیاض جاں بحق ہوگئے۔
اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس نے ریڈ لائن کراس کی ہے، حالیہ تصادم کچھ عرصے جاری رہے گا جس میں اسرائیل پوری طاقت کے ساتھ جواب دے گا اور جو ہم پر حملہ کریں گے انہیں بھاری قیمت چکانی ہوگی۔
وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری جین ساکی کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بڑھتے ہوئے تشدد پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’ہم اسرائیل کی صورت حال کو بہت قریب سے مانیٹر کر رہے ہیں اور موجودہ صورت حال پر ہمیں تحفظات ہیں۔‘
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران اسرائیلی فوج نے مسجد الاقصی میں گھس کر 300 سے زائد نمازیوں کو زخمی کردیا تھا۔ اسرائیلی فوج کے اس ظلم کے بعد فلسطینی مظاہرین اور اسرائیلی پولیس کے درمیان پر تشدد تصادم میں تیزی آگئی ہے۔
دریں اثنا تازہ اطلاعات کے مطابق حماس نے منگل کی رات تل ابیب پر مزید 150 راکٹ فائر کیے ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ یہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں 13 منزلہ عمارت پر حملے کا جواب ہے۔