تاجر تنظیموں کا چار روزہ ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان

جاسم محمد

محفلین
تاجر تنظیموں کا چار روزہ ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
1762588-tradorstajirshopsstrike-1564567900-572-640x480.jpg

15، 16 اور 26 ، 27 اگست کو ملک بھر میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی جائے گی، تاجر رہنما فوٹو:فائل

لاہور: تاجر تنظیموں نے اگست میں چار دن کی ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کردیا۔

لاہور میں تاجر رہنما نعیم میر نے کہا ہے کہ ملک بھر کی تمام تاجر تنظیموں نے 15 ، 16 اگست اور 26 ، 27 اگست کو ملک بھر میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کردیا۔ اس ہڑتال پر تمام تاجر تنظیموں کا مکمل اتفاق ہے۔

نعیم میر نے کہا کہ حکومت کی من پسند فکسڈ ٹیکس اسکیم قبول نہیں اور ریٹیلرز کی مشاورت سے اسکیم کا اجراء کیا جائے، نئی ٹیکس اسکیم کے اجراء تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا، مطالبات نہ مانے گئے تو عاشورہ کے بعد غیر معینہ مدت کے لئے دکانیں بند ہوں گی۔

فیصل آباد کی تاجر تنظیموں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیلز ٹیکس اور شناختی کارڈ کی شرط کے خلاف شٹر ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تاجر تنظیموں کے تمام دھڑے متحد ہوگئے۔

تاجر رہنماؤں نے کہا کہ شناختی کارڈ پر خرید و فروخت نہیں کریں گے، ایف بی آر کی ٹیمیں مارکیٹس میں آئیں تو ان کا گھیراؤ کریں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
مشرف دور میں بھی یہی مسئلہ بنا تھا۔
یہ کیسی عوام ہے جو ہمہ وقت چاہتی ہے کہ حکومت ہر چیز میں سبسڈی دے، مہنگائی کم کرے، لیکن اگر یہ ہم سے ٹیکس مانگے تو ہم ان کا گھیراؤں کریں گے۔
تاجر رہنماؤں نے کہا کہ شناختی کارڈ پر خرید و فروخت نہیں کریں گے، ایف بی آر کی ٹیمیں مارکیٹس میں آئیں تو ان کا گھیراؤ کریں گے۔
 

فرقان احمد

محفلین
یہ کیسی عوام ہے جو ہمہ وقت چاہتی ہے کہ حکومت ہر چیز میں سبسڈی دے، مہنگائی کم کرے، لیکن اگر یہ ہم سے ٹیکس مانگے تو ہم ان کا گھیراؤں کریں گے۔
15 اور 16 اگست کو تو یوں بھی عید کی تعطیلات وغیرہ کے باعث دکانیں بند ہونا تھیں۔ تاجر بھی سیانے گیانے ہیں۔ :) یہ سب کچھ ٹھیک ہو سکتا ہے اگر سیاسی استحکام ہو۔
 

فرقان احمد

محفلین
مسئلہ صرف تجارتی سیکٹر تک محدود نہیں ہے :)
67971951-10156749909604527-2581829726389665792-n.jpg
سالہا سال کی خرابیاں ٹھیک ہونے میں وقت لگے گا۔ دیکھنا یہ ہے کہ آپ تاجروں کے دباؤ میں آئیں گے یا نہیں۔ اس حکومت نے پہلے ہی بیک وقت کئی محاذ کھول رکھے ہیں۔ معیشت کی سمت درست بھی ہو تاہم عامۃ الناس تک تصویر کا حقیقی رُخ پیش کرنا ایسا آسان نہیں۔ عوام کا سچ مچ بہت برا حال ہے اور مہنگائی کا ایک نیا طوفان ستمبر اکتوبر میں آئے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
ہاں ان حرام خوروں کو حرام خوری کی مکمل اجازت ملے تو کچھ بات بنے۔۔
تاجروں کی ذہنیت چیک کریں۔ جہاں تنخواہ دار طبقہ 35 فیصد تک ٹیکس دے رہا ہے۔ وہاں یہ تاجروں کا ترجمان کہتا ہے کہ ڈیڑھ فیصد ٹیکس بھی زیادہ ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
تاجروں کی ذہنیت چیک کریں۔ جہاں تنخواہ دار طبقہ 35 فیصد تک ٹیکس دے رہا ہے۔ وہاں یہ تاجروں کا ترجمان کہتا ہے کہ ڈیڑھ فیصد ٹیکس بھی زیادہ ہے۔
زیادتی ہے، بہت زیادہ زیادتی ہے۔ ان سے ٹیکس لینا ہی نہیں چاہیے۔ :loser1: سب سے زیادہ پیسے بھی یہی لوگ کما رہے ہیں۔ چھوٹے دکان داروں کے نام پر مزید کتنی دیر بے وقوف بناتے رہیں گے۔
 

حسیب

محفلین
واٹس اہپ پہ ایک گروپ میں یہ تحریر پڑهنے کو ملی. اس میں کس حد تک سچائی ہے؟؟؟

*یکم اگست 2019 سے ملک بھر کے 31 لاکھ ریٹیلرز کے ساتھ کیا ھونے جارھا ھے ؟*

تحریر: *محمد نعیم میر*

ایف بی آر نے ملک بھر کے ریٹیلرز کو دو حصوں میں تقسیم کیا ھے،

*'ٹئیر ون'* اور *' ٹئیر ٹو '*

*' ٹئیر ون 'کیا ھے؟*

ایف بی آر کے نوٹیفیکیشن کے مطابق اگر آپ کی دکان ایک ہزار مربع فٹ یا اس زیادہ کورڈ ایریاپر مشتمل ھے، آپ کی دکان ائیر کنڈیشنڈ مال میں موجود ھے، آپکا بجلی کا کمرشل بل 6 لاکھ روپے سالانہ یا اس سے زیادہ ھے ، آپ ھول سیلر / ریٹیلر ہیں،آپ انٹرنیشنل یا نیشنل چین سٹور چلا رھے ہیں تو آپ *ٹئیر ون کے ریٹیلر ہیں*

قانون کے مطابق۔۔۔!!

*آپکی دکان پر کمپیوٹر ، وائی فائی ھونا ضروری ھے، اس کمپیوٹر میں آپکو ایف بی آر کی طرف سے ایسا سافٹ وئیر دیا جائے گا جو ایف بی آر اسلام آباد کے ساتھ کونکٹڈ ھوگا اور آپکی تمام تر تجارتی سرگرمیوں کو ایف بی آر مانیٹر کرے گا*

آپ نے اپنے گاہکوں سے
*50 ہزار یا اس سے زیادہ کی سیل انوائس پر شناختی کارڈ نمبر بھی درج کرنا ھوگا۔*

آپ سیلز ٹیکس میں لازمی رجسٹرڈ ھونگے ، اپنے گاھک سے ہر سیل انوائس پر 17 فیصد سیلز ٹیکس وصول کریں گے، اپنی ماھانہ سیلز ٹیکس ریٹرن جمع کروائیں گے اور جو سیلز ٹیکس گاھکوں سے اکٹھا ھوگا وہ بھی ماھانہ بنیادوں پر خزانے میں جمع کروائیں گے۔

آپ اپنے خریدے گئے مال کی جب بھی ادائیگی( پےمنٹ) کریں گے تو ہر پے منٹ پر 5۔4 فیصد ودھولڈنگ ٹیکس کٹوتی کریں گے اور ہر 6 ماہ بعد ودھولڈنگ ٹیکس کی ریٹرن جمع کروائیں گے اور ودھولڈنگ ٹیکس کٹوتی کی رقم بھی خزانے میں جمع کروائیں گے۔

آپ ہر مالی سال کا اپنا پرافٹ اینڈ لاس اکاونٹ بھی تیار کریں گے اور اپنی ٹوٹل سالانہ سیل ( ٹرن اوور ) پر کم سے کم 5۔1 فیصد ٹرن اوور ٹیکس جمع کروانے کے پابند ھونگے ۔

چونکہ ٹئیر ون میں شامل ریٹیلرز کا نیٹ پرافٹ ایف بی آر کا سافٹ وئیر خود نکالے گا لہذا نیٹ پرافٹ اگر 5۔1 فیصد ٹرن اوور ٹیکس کی رقم سے زیادہ ھوگا تو نیٹ پرافٹ پر 35 فیصد تک ٹیکس ادا کرنا ھوگا۔

یہ ضروری نہیں کہ ٹئیر ون کے ریٹیلرز کو اپنا ٹرن اوور ٹیکس سال بعد ہی جمع کروانا ھو، ایف بی آر کو یہ اختیار ھوگا کہ ہر تین ماہ بعد ایڈوانس ٹیکس وصول کرنے کا نوٹس دے کر بھی 5۔1 فیصد ٹرن اوور ٹیکس سہ ماہی بنیادوں پر بھی وصول کرسکے۔

*"ٹئیر ٹو" کے ریٹیلرز کون ہیں؟*

اگر آپکا بجلی کا کمرشل بل 20 ہزار روپے ماھانہ تک ھے تو آپکو بجلی کے بل پر 5 فیصد سیلز ٹیکس ادا کرنا ھوگا۔

اگر آپ کا بجلی کا کمرشل بل 20 ہزار ماھانہ سے زیادہ اور 50 ہزار ماھانہ سے کم ھے تو 5۔7 فیصد سیلز ٹیکس ادا کرنا ھوگا۔

دونوں صورتوں میں آپکو سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ھونا لازمی نہیں

لیکن

*بات ابھی یہاں ختم نہیں ھوتی*

ٹئیر ٹو میں شامل تمام ریٹیلرز اپنے مال کی خریداری مینوفیکچر / امپورٹر/ ڈسٹری بیوٹر/ ھول سیلر سے کرتے ہیں۔

*ٹئیر ٹو کا ریٹیلر جب ایک روپے کا مال بھی خریدے گا تو اپنی خریداری کی ہر انوائس پر اپنا شناختی کارڈ نمبر درج کروائے گا*

پھر کیا ھوگا۔۔۔!!

*پہلے مہینے ہی ٹئیر ٹو کے ریٹیلرز کی تمام خریداری کی تفصیلات ایف بی آر کے پاس پہنچ جائیں گیں جب آپ کو مال فروخت کرنے والا اپنی سیلز ٹیکس ریٹرن ماھانہ بنیاد پر ایف بی آر کو جمع کروائے گا*

یاد رکھیں ۔۔۔!!

*آپ کی پرچیز ایک حد سے زیادہ ھونے کی صورت میں محکمہ آپکو سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ کرنے کا صرف نوٹس نہیں دے گا بلکہ آٹومیٹک طریقہ کار سے زبردستی آپکو سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ کرلیا جائےگا*

مزید یہ کہہ۔۔۔!!

آپکا سالانہ سیل ریکارڈ بھی محکمے کے پاس آپکے شناختی کارڈ نمبر کے اندارج کے ساتھ پہنچ چکا ھوگا۔

*اب آپ ایک اور نوٹس کے لئے تیار ھو جائیں اور وہ ھے انکم ٹیکس کا ٹرن اوور کا نوٹس*

آپ کو اپنی ٹرن اوور پر 5۔1 فیصد کم سے کم ٹرن اوور ٹیکس دینا تھا ، اگر آپ نے اپنی سیل اپنی ٹیکس ریٹرن میں کم ظاہر کی ھے تو آپ بچ نہیں سکتے اس لئے کہ آپ نے اپنی ہر خریداری پر اپنا شناختی کارڈ نمبر درج کروایا ھے اور ایف بی آر آپ کی سیل کے ریکارڈ تک پہلے ہی پہنچ چکا ھےاور اگر آپ نے اپنی مکمل سیل ظاہر کی ھے تو ہر تین مہینے بعد اپنی ٹرن اوور پر 5۔1 فیصد کی شرح سے ایڈوانس ٹیکس بھی جمع کروانا ھوگا۔

*اب آپ ایف بی آر شکنجے میں آچکے ہیں*

آپ کا یوم حساب شروع۔۔۔!!

آپ کو مکمل ٹرن اوور ٹیکس بھی دینا ھوگا اور اپنا پرافٹ اینڈ لاس اکاونٹ بھی تیار کرنا ھوگا، بھاری جرمانہ اور سزا بھی ھوسکتی ھے اور اب آپ نے ایف بی آر حکام کی جیب گرم بھی لازمی کرنی ھے کیونکہ اگر آپ نے ایف بی آر حکام کی جیب مسلسل گرم نہ کی تو عملہ آپ کو ہر وقت ٹئیر ٹو سے نکال کر ٹئیر ون میں شامل کرنے کی دھمکی اور بلیک میلنگ کرتا رھے گا۔

*اور پھر*

جب آپ ایک دفعہ ٹئیر ون میں شامل ھو گئے تو آپ ایف بی آر کے بغیر تنخواہ کے وہ ملازم بن جائیں گے جس کو کارکردگی دکھانے پر کوئی ستائش نہیں ملے گئ اور غلطی کرنے پر سخت سزا کا حقدار ھوگا۔

*اب آپ مکمل پھنس چکے ہیں*

اس جال سے نکلنے کا طریقہ کیا ھے؟؟؟

*آپ نے اپنی خریداری انوائس پر اپنا شناختی کارڈ نمبر درج نہیں کروانا اور غلط شناختی کارڈ نمبر تو بالکل بھی درج نہیں کروانا کیونکہ آپ عام عوام نہیں، آپکی دکان ، گھر کا پتہ فون نمبر وغیرہ تمام معلومات آپ کو مال فروخت کرنے والے کے پاس موجود ہیں لہذا آپ پکڑ میں لازمی آجائیں گے۔*

اور ایک اھم بات۔۔۔!!

آپ نے اپنے گاھک کو مال فروخت کے وقت بھی 50 ہزار یا زائد بل پر گاھک کا شناختی کارڈ نمبر لازمی درج کرنا ھے، غلط شناختی کارڈ نمبر درج کرنے پر آپ جرمانے اور سزا کے مستحق ٹہریں گے۔

اب پھر کیا کریں؟؟؟

آپکی قیادت آپکے لئے فکسڈ ٹیکس سکیم کے نظام کے اجراء کی کوشش کر رہی ھے۔

*اپنی قیادت کی بات پر دھیان رکھیں، احتجاج و ہڑتال کی کال پر بھرپور شرکت کریں، اور اپنا دباو حکومت پر اتنا بڑھائیں کہ حکومت آپکو فکسڈ ٹیکس نظام دینے پر مجبور ھوجائے۔*

ایک بات یاد رکھیں ۔۔!!

*ھم ٹیکس ادائیگی سے انکاری نہیں ہیں، ھماری آمدن اتنی نہیں کہ ٹیکس کنسلٹنٹ کی بھاری فیس ادا کر پائیں، ہم تمام تر ڈاکومنٹیشن کے لئے ماہر اکاؤنٹینٹ کی خدمات کا معاوضہ دینے کے بھی اھل نہیں اور نہ ہی اتنے پڑھے لکھے ہیں کہ خود تمام ڈاکومنٹیشن کرسکیں، ھم ایف بی آر حکام کی بلیک میلنگ سے بھی ہمیشہ کے لئے نجات چاھتے ہیں، اسی لئے آسان اور سہل نظام کا جائز مطالبہ دھرا رھے ہیں۔*

صرف اور صرف آپکا مثالی اتحاد اور اپنی قیادت پر بھرپور اعتماد ہی آپکو منزل مقصود تک پہنچا سکتا ھے۔

*اپنی قیادت کے فیصلوں پر من و عن عمل کریں انشاء اللہ سب سرخرو ھونگے۔ برائے مہربانی اس تحریر کو اپنی مارکیٹ کے ہر تاجر کو بھیج دیں۔ محمد اجمل بلوچ صدر آل پاکستان انجمن تاجران و
*محمد نعیم میر*
*مرکزی سیکرٹری جنرل آل پاکستان انجمن تاجران*
 

فرقان احمد

محفلین
*ھم ٹیکس ادائیگی سے انکاری نہیں ہیں، ھماری آمدن اتنی نہیں کہ ٹیکس کنسلٹنٹ کی بھاری فیس ادا کر پائیں، ہم تمام تر ڈاکومنٹیشن کے لئے ماہر اکاؤنٹینٹ کی خدمات کا معاوضہ دینے کے بھی اھل نہیں اور نہ ہی اتنے پڑھے لکھے ہیں کہ خود تمام ڈاکومنٹیشن کرسکیں، ھم ایف بی آر حکام کی بلیک میلنگ سے بھی ہمیشہ کے لئے نجات چاھتے ہیں، اسی لئے آسان اور سہل نظام کا جائز مطالبہ دھرا رھے ہیں۔*
حکومت کو اس حوالے سے خاص توجہ دینی چاہیے تھی۔ اگر آخر میں معاملہ اکاؤنٹنٹ اور ایف بی آر کے حکام کے ہاتھوں میں جانا ہے، تو پھر، کم از کم، پاکستان میں یہ مذکورہ اسکیم شاید اس صورت میں ناکام رہے گی۔ کم از کم، کچھ عرصہ کے لیے ہی سہی، تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں سادہ اور آسان شرائط کے تحت لانا چاہیے تھا۔ اسی تدریجی حکمت عملی سے کامیابی کے زیادہ امکانات ہیں۔ یہ سب کچھ پڑھ کر ابہام پیدا ہو چلا ہے اور یہی ابہام معاملات کو پیچیدہ تر کر دیتا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
کم از کم، کچھ عرصہ کے لیے ہی سہی، تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں سادہ اور آسان شرائط کے تحت لانا چاہیے تھا۔
سیدھی بات کریں کہ نااہل حکومت ہے۔ سابقہ حکومتیں ٹیکس نظام بہتر کر سکتی تھیں لیکن ووٹر کے خوف سے کچھ نہیں کیا۔ یہ حکومت اب سب پر ڈنڈا لے کر آگئی ہے۔ نیا پاکستان مبارک ہو!
 

فرقان احمد

محفلین
سیدھی بات کریں کہ نااہل حکومت ہے۔ سابقہ حکومتیں ٹیکس نظام بہتر کر سکتی تھیں لیکن ووٹر کے خوف سے کچھ نہیں کیا۔ یہ حکومت اب سب پر ڈنڈا لے کر آگئی ہے۔ نیا پاکستان مبارک ہو!
دراصل، انہیں فوج ہی لائی ہے اور مقبولیت کے بغیر تو خیر یہ آ بھی نہیں سکتے تھے، چاہے فوج بھی ان کے سر پر موجود ہوتی یعنی کہ یہ شاید حکومت میں نہ ہوتے اگر فوج نہ چاہتی۔ معلوم ہوتا ہے کہ فوج چاہتی تھی کہ سبھی بگڑے ہوئے طبقات کو راہِ راست پر لایا جائے اور اس کے لیے سول حکومت کا سہارا لیا جائے؛ ایک ایسی سول حکومت جو ان کی بنائی ہوئی کسی پالیسی پر چوں چراں نہ کرے۔ یہی وجہ ہے کہ موجودہ حکومت کسی قدر جرات کے ساتھ، جو اسٹیبلشمنٹ کی عطا کردہ ہے، دلیری سے بعض اقدامات لیے جا رہی ہے اور کسی مصلحت کو خاطر میں نہیں لا رہی، تاہم، ان تمام جراتوں کے باوجود حاصل وصول کچھ زیادہ نہیں ہے۔ تاہم، اگر اس حکومت نے بھی یہ کام نہ کیا تو پھر آئندہ بھی طویل عرصہ تک اس حوالے سے کچھ زیادہ نہ ہو گا۔ بہتر ہو گا کہ تاجروں کو عارضی طور پر، کسی قدر چھوٹ دے کر فی الوقت اپنی بات ادھوری ہی سہی، کسی حد تک منوا لی جائے اور مستقبل کے حوالے سے ان کو پابند کرنے کی کوشش کی جائے کہ آئندہ چھ ماہ میں انہیں نئے سسٹم کے تحت آنا ہو گا اور ان کے ساتھ مذاکرات کے سلسلے کو دراز کیا جائے اور ٹیکس وصولی کے نظام کو مزید سہل بنایا جائے۔ مگر بات پھر وہی ہے، سیاسی استحکام شرطِ اول ہے!
 

حسیب

محفلین
پاکستان میں پالیسیاں ناکام ہونے کی اصل وجہ یہی ہے کہ دفاتر میں اے سی کے نیچے بیٹه کر پالیسیاں بنانے والوں کو زمینی حقائق کا علم ہی نہیں ہوتا
 

یاقوت

محفلین
ٹیکس لاگو کرنا ضروری ہے ملکی معیشت کیلئے لیکن اگر حکومت ٹیکس کے نفاذ کیلئے مرحلہ وار کوئی ترتیب بنالیتی تو دونوں "حکومت" اور "عوام" کو آسانی ہوتی اگر اب حالات اختلافات کی جانب جاتے ہیں تو عمران خان مخالف بیانیے کے وارے نیارے۔
 

جاسم محمد

محفلین
معلوم ہوتا ہے کہ فوج چاہتی تھی کہ سبھی بگڑے ہوئے طبقات کو راہِ راست پر لایا جائے اور اس کے لیے سول حکومت کا سہارا لیا جائے
دراصل فوج خود بگڑی ہوئی ہے۔ جمہوریے فوج کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں اور فوج جمہوریوں کو۔ نتیجہ ملک کی بے سمتی کی شکل میں آپ کے سامنے ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
دراصل فوج خود بگڑی ہوئی ہے۔ جمہوریے فوج کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں اور فوج جمہوریوں کو۔ نتیجہ ملک کی بے سمتی کی شکل میں آپ کے سامنے ہے۔
دراصل، یہ جمہوریے نہیں ہیں۔ یہ بچہ جمورا پارٹی ہے جو اسٹیبلشیائی ڈگڈگی پر ناچنا شروع کر دیتے ہیں۔ جینوئن سیاست دان کہاں سے ابھرتے! آپ نے یہ بیج بویا تھا، اب ان کو قوم بھگتے گی!۔
 

فرقان احمد

محفلین
آپ اختلاف کر سکتے ہیں لیکن عمران خان جینوئن سیاست دان ہیں۔ بھٹو اور نواز شریف کی طرح کسی ڈکٹیٹر کی نرسری میں پل کر جوان نہیں ہوئے۔
ہم ہنسیں یا روئیں، یہ پڑھ کر! :) اگر یہ جینوئن سیاست دان ہیں، تو پھر، بقیہ نے کیا بگاڑا ہے! :)
 
Top