پاکستان ٹریول گائیڈ بکس اور سائٹس

عادل اسحاق

محفلین
اگر آپ جولائی میں ٹرپ پلان کر رہے ہیں تو بہت زیادہ رش اور
بہت زیادہ اخراجات کا سامنا کرنا پڑے گا جو روم پانچ ہزار کا عام دنوں میں ملتا ہے گرمیوں میں وہی بعض اوقات دوگنا سے بھی مہنگا ہو جاتا ہے اور
فوروھیل جیپ کے کرائے تو بس

ویسے زیادہ مزہ خود سے پلان کر کے جانے میں ہے بجائے کہ کسی پیکج میں شمولیت کے ۔


ذاتی طور پہ مارچ اور اپریل کے مہینے زیادہ اچھے لگتے ہیں نادرن ایریاز میں سردی جاچکی ہوتی ہے اور گرمی کا موسم شروع ہوتا ہے بہت زیادہ رش بھی نہیں ہوتا ۔ اسی طرح ستمبر کے بعد کے مہینے ۔
 

سید عمران

محفلین
اگر آپ جولائی میں ٹرپ پلان کر رہے ہیں تو بہت زیادہ رش اور
بہت زیادہ اخراجات کا سامنا کرنا پڑے گا جو روم پانچ ہزار کا عام دنوں میں ملتا ہے گرمیوں میں وہی بعض اوقات دوگنا سے بھی مہنگا ہو جاتا ہے اور
فوروھیل جیپ کے کرائے تو بس

ویسے زیادہ مزہ خود سے پلان کر کے جانے میں ہے بجائے کہ کسی پیکج میں شمولیت کے ۔


ذاتی طور پہ مارچ اور اپریل کے مہینے زیادہ اچھے لگتے ہیں نادرن ایریاز میں سردی جاچکی ہوتی ہے اور گرمی کا موسم شروع ہوتا ہے بہت زیادہ رش بھی نہیں ہوتا ۔ اسی طرح ستمبر کے بعد کے مہینے ۔
آپ کی بات صحیح ہے۔ ہمارے یہاں یا تو گرمی سے بچنے کے لیے شمالی علاقوں کا رخ کیا جاتا ہے یا بچوں کی چھٹیوں میں ان کو گھمانے کے لیے۔ اسی لیے جون جولائی میں رش زیادہ ہوتا ہے۔
 

عادل اسحاق

محفلین
آپ کی بات صحیح ہے۔ ہمارے یہاں یا تو گرمی سے بچنے کے لیے شمالی علاقوں کا رخ کیا جاتا ہے یا بچوں کی چھٹیوں میں ان کو گھمانے کے لیے۔ اسی لیے جون جولائی میں رش زیادہ ہوتا ہے۔

سو تو ہے سردی میں یا آغاز سرما میں بہت کم لوگ جاتے ہیں بلکہ پہاڑی علاقوں کے لوگ بھی میدانی علاقے میں آنے کی کوشش کرتے ہیں ۔
 

یاز

محفلین
گرمیوں کا سیزن شروع ہو چکا ہے۔
کس کس کا اور کہاں کہاں کا ارادہ ہے اس بار سیاحت کے لئے؟
 

زیک

مسافر
1980 کی دہائی میں چھپنے والی کتاب کی مصنفہ ایک جرمن خاتون تھیں جن کا نام ازابیل شا ہے۔ اس بہادر خاتون کی عمر اس وقت چالیس سال سے زائد تھی اور اس نے اپنے بیٹے بین شا کے ساتھ پاکستان کے شمالی علاقوں میں قراقرم اور ہندوکش کے بہت سے ٹریک خود طے کئے اور پھر ان کے بارے میں شاندار رہنمائی ہدایات اپنی کتاب "پاکستان ٹریکنگ گائیڈ" میں شامل کیں۔
517yenfsniL._SL500_SX347_BO1,204,203,200_.jpg
اس کے بعد سنہ 2000 کے قریب ایک امریکن لڑکی کِم او نیل نے بھی قراقرم اور ہندوکش کے علاقوں کے مختلف ٹریکس کی ٹریکنگ کی اور ان کی بابت ایک گائیڈ بک "ٹریکنگ ان دی قراقرم اینڈ ہندوکش" کے نام سے لکھی۔
51ZRYVKdntL._SX340_BO1,204,203,200_.jpg
نوٹ: اسد بھائی نے بالکل درست فرمایا کہ یہ گائیڈ بکس صرف ٹریکنگ کے لئے ہیں۔ سیاحت اور کوہ پیمائی کے بارے میں ان میں رہنمائی نہ ہونے کے برابر ہے۔
یہ دونوں کتب آؤٹ آف پرنٹ ہیں اور اب کافی پرانی بھی ہو چکی ہیں۔ لیکن پھر بھی اتنے کام کی ہیں کہ اصل قیمت سے دگنی پر پرانی کتب بک رہی ہیں۔

کیا یہ ممکن ہے کہ کچھ لوگ مل کر ان کتابوں میں دیئے گئے ٹریکس لے کر خود جو ٹریکنگ کی ہو ان معلومات سے ملا کر آن لائن تفصیل پیش کریں۔
 

طالب سحر

محفلین
اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس کی شائع کی ہوئی کتاب A Travel Companion to the Northern Areas of Pakistan کی تعریف سنی ہے۔ اس کا دوسرا، اضافہ شدہ ایڈیشن 2010 میں شائع ہوا تھا۔
 
آخری تدوین:

یاز

محفلین
یہ دونوں کتب آؤٹ آف پرنٹ ہیں اور اب کافی پرانی بھی ہو چکی ہیں۔ لیکن پھر بھی اتنے کام کی ہیں کہ اصل قیمت سے دگنی پر پرانی کتب بک رہی ہیں۔

کیا یہ ممکن ہے کہ کچھ لوگ مل کر ان کتابوں میں دیئے گئے ٹریکس لے کر خود جو ٹریکنگ کی ہو ان معلومات سے ملا کر آن لائن تفصیل پیش کریں۔
بہت مشکل ہے جناب۔ ان کتب میں ایسے ایسے ٹریکس ہیں کہ ان کا 10٪ بھی شاید ہی کسی عام ممبر یا شوقین ٹریکر نے کیا ہو۔
پاکستان میں یہ کتب کسی دور میں ایک ہزار سے بھی کم میں دستیاب تھیں۔ اب چیک کرنا پڑے گا کہ کتنے تک مل رہی ہیں، اور مل بھی رہی ہیں یا نہیں۔ vanguard books کس زمانے میں ان کتب کا سورس تھا۔
ویسے میرے پاس ان دونوں کتب کی فوٹوکاپی ہے۔ کوشش کروں گا کہ ان کو سکین کر کے نیٹ پہ مہیا کیا جا سکے کہ شائقینِ ٹریکنگ کا بھلا ہو۔
 

قیصرانی

لائبریرین
بہت مشکل ہے جناب۔ ان کتب میں ایسے ایسے ٹریکس ہیں کہ ان کا 10٪ بھی شاید ہی کسی عام ممبر یا شوقین ٹریکر نے کیا ہو۔
پاکستان میں یہ کتب کسی دور میں ایک ہزار سے بھی کم میں دستیاب تھیں۔ اب چیک کرنا پڑے گا کہ کتنے تک مل رہی ہیں، اور مل بھی رہی ہیں یا نہیں۔ vanguard books کس زمانے میں ان کتب کا سورس تھا۔
ویسے میرے پاس ان دونوں کتب کی فوٹوکاپی ہے۔ کوشش کروں گا کہ ان کو سکین کر کے نیٹ پہ مہیا کیا جا سکے کہ شائقینِ ٹریکنگ کا بھلا ہو۔
انتظار رہے گا
 

زیک

مسافر
بہت مشکل ہے جناب۔ ان کتب میں ایسے ایسے ٹریکس ہیں کہ ان کا 10٪ بھی شاید ہی کسی عام ممبر یا شوقین ٹریکر نے کیا ہو۔
اگر کچھ لوگ اکٹھے ہوں اور کچھ ٹریکس کی معلومات ہی آن لائن بہتر طریقے سے آ جائیں تو بھی موجودہ صورتحال سے بہتر ہو گا۔
پاکستان میں یہ کتب کسی دور میں ایک ہزار سے بھی کم میں دستیاب تھیں۔ اب چیک کرنا پڑے گا کہ کتنے تک مل رہی ہیں، اور مل بھی رہی ہیں یا نہیں۔ vanguard books کس زمانے میں ان کتب کا سورس تھا۔
وینگارڈ کی ویب سائٹ پر 15 ڈالر میں شا کی کتاب دستیاب ہے۔ لونلی پلینٹ والی نہیں۔
ویسے میرے پاس ان دونوں کتب کی فوٹوکاپی ہے۔ کوشش کروں گا کہ ان کو سکین کر کے نیٹ پہ مہیا کیا جا سکے کہ شائقینِ ٹریکنگ کا بھلا ہو۔
بجائے پوری کتب نیٹ پر ڈالنے کے یہ آسان رہے گا اور کاپی رائٹ کے حساب سے بہتر بھی کہ چیدہ چیدہ ٹریکس والے حصے مہیا ہو جائیں۔ خاص طور پر نسبتا آسان ٹریکس یا انتہائی مشہور۔
 

طالب سحر

محفلین
میں نے سنا ہے کہ یہ travelogue زیادہ اور travel guidebook کم ہے۔
یہ بات اس حد تک درست ہے کہ یہ کتاب طاہر جہانگیر کے جن مضامین پر مبنی ہے، وہ بنیادی طور پر سفرنامے کے طور پر لکھے گئے تھے۔ (مذکورہ مضامین ہفتہ وار The Friday Times میں شائع ہوئے تھے۔) تاہم جب یہ کتابی شکل میں اکھٹا کر کے شائع کئے گئے تو یہ سفرنامے اور گائڈ بُک کے درمیان کی چیز بن گئی ہے۔ میرے دوست جنہیں یہ کتاب پسند آئی، اُن کا یہ کہنا ہے کہ عام گائڈ بُکس کے برعکس اس میں سفر کی ذاتی رودائد پر خاصا زور ہے؛ اور مقبول سفرناموں کے برعکس، اس کتاب میں گائڈ بُکس کی طرز پر نہ صرف ضروری معلومات درج کی گئی ہیں بلکہ کتاب کا ڈھانچہ گائڈ بُک ہی کا ہے۔ (کوشش کروں گا کہ کتاب کی فہرستِ ابواب محفل پر پوسٹ کرسکوں۔) میرے دوست کا یہ بھی کہنا ہے کہ معلومات کی تفصیل میں یہ کتاب Lonely Planet کی پاکستان والی کتاب کا مقابلہ تو نہیں کرسکتی، لیکن یہ زیادہ up to date ہے۔
 
Top