پی پی اور پی ٹی ائی کی مخلوط حکومت؟

پی پی اور پی ٹی ائی کی مخلوط حکومت بن سکے گی؟

  • Yes

    Votes: 4 18.2%
  • No

    Votes: 16 72.7%
  • Don't know

    Votes: 2 9.1%

  • Total voters
    22
  • رائے شماری کا اختتام ہو چکا ہے۔ .
میرے اندازے کے مطابق الیکشن کے بعد پارٹی پوزیشن یہ ہوگی
E2013.jpg

پی پی اور پی ٹی ائی کی ملی بھگت اور عمران کے ہمدردی کے ووٹ کی وجہ سے دونوں پارٹیاں اس پوزیشن میں اجائیں گی کہ مخلوط حکومت بناسکیں۔ صدر زرداری ملکر عمران کے ساتھ حکومت بنائیں گے اور ن پھر اپوزیشن میں بیٹھے گی۔
 

باباجی

محفلین
حالات کے مطابق تو عمران کے ہمدردی کے ووٹ کافی زیادہ ہونگے ایسا لگتا ہے
لیکن ساتھ ہی ن لیگ نے بھی قلابازی کھا کر اور شہباز نے اسپتال جاکر اور نواز نے اپنے جلسے ملتوی کرکے بھی اچھا کھیل کھیلا ہے
فی الحال تو لاہور میں ن لیگ اور پی ٹی آئی برابری کی سطح پر نظر آرہی ہیں
اور خبروں اور تجزیوں کے مطابق سندھ اور کے پی کے میں پی ٹی آئی ن لیگ کے مقابلے زیادہ شہرت کی حامل ہے
اور یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی کو پیپلز پارٹی کی حمایت حاصل ہے جس کی بنا پر یہ دونوں پارٹیاں مخلوط بناسکتی ہیں
 

سعود الحسن

محفلین


جنگ لاہور (نیوز ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف نے انتخابات کے بعد پیپلزپارٹی سے مل کر مخلوط حکومت بنانے اور آصف علی زرداری کو دوبارہ صدر بنانے کو مکمل طورپر مسترد نہیں کیا اور کہاکہ جواب الیکشن کے بعد دیا جاسکتا ہے۔ تاہم صحافی کے مسلسل سوالات کو ٹال دیا، سی این این/ آئی بی این کو انٹرویو کی مزید تفصیلات کے مطابق چینل کے صحافی کرن تھا پر نے سوال کیا کہ رائے عامہ کے جائزوں سے واضح ہوتا ہے کہ انتخابات کے بعد آپ پارلیمنٹ میں سب سے بڑی جماعت ہوں گے مگر حکومت سازی کے لئے اکثریت حاصل نہیں ہوگی اور آپ کو اتحاد کرنا ہوگا کیا آپ سمجھتے ہیں کہ آپ پی پی کی حمایت حاصل کریں گے کیونکہ اس کو سینیٹ میں اکثریت حاصل ہے؟ نواز شریف کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ اس کو سینیٹ میں اکثریت حاصل ہے؟ نوازشریف کاکہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ ملک کو مضبوط حکومت کی ضرورت ہے، ملک کو منقسم مینڈیٹ کی ضرورت نہیں ہے، منقسم مینڈیٹ ملک کے مسائل حل نہیں کرے گا، میں صرف یہ کہوں گا کہ مسائل بہت ہیں اور چیلنجز بھی بے پناہ ہیں اس لئے ہمیں ایک مضبوط حکومت چاہئے لیکن میں مخلوط حکومت کا امکان مستردنہیں کرتا، صحافی ،پی پی کے ساتھ؟ نواز شریف نہیں، میں صرف اس کے بارے میں نہیں کہہ رہا، آپ کے سوال کا جواب دے رہا ہوں ، میرا خیال ہے کہ ہر شخص الیکشن میں حصہ لے رہاہے جب پارلیمنٹ میں آئیں گے تو ہم دیکھیں گے کہ اسمبلی میں کیا پوزیشن ہے اور مختلف جماعتوں کی کیا حیثیت ہے پھر ہم دیکھیں گے ہم کیا کرسکتاہیں اگر ہمیں واضح اکثریت حاصل نہیں ہوئی تو یقیناً ہمارا اپنا ایجنڈا ہے اور جو لوگ ہمارے خیالات سے متفق ہوں گے جو ہماری سوچ میں شریک ہونا چاہئے گا تو میرا خیال ہے اس میں کوئی قباحت نہیں کہ ہم سب ساتھ بیٹھیں کیونکہ میں کہہ چکا ہوں کہ یہ کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے جو میں لڑرہا ہوں ، یہ پاکستان کی جنگ ہے ملک کو خرابیوں کے ڈھیر سے نکالنے کے لئے جس میں اس وقت پھنسا ہوا ہے، ہمیں میز پر مل کر بیٹھنا ہوگا تاکہ ہم ملک کو درپیش مشکلات سے مل کر نکال سکیں، اس سوال پر کہ کیا آپ آصف زرداری کو دوبارہ صدر بنانے پر غور کریں گے کہ اب یہ عہدہ صرف نمائشی رہ گیا ہے نواز شریف کا کہنا تھا کہ اس سوال کا جواب الیکشن کے بعد ہی دیا جاسکتا ہے اس مرحلہ پر میں واقعی جو اب نہیں دے سکتا ، اس موقع پر اس سوال کا جواب دینا قبل از وقت ہوگا آپ انتخابات کے بعد اگر پاکستان آئیں گے تو مجھے اس کا جواب دے کر بہت خوشی ہوگی

 
حالات کے مطابق تو عمران کے ہمدردی کے ووٹ کافی زیادہ ہونگے ایسا لگتا ہے
لیکن ساتھ ہی ن لیگ نے بھی قلابازی کھا کر اور شہباز نے اسپتال جاکر اور نواز نے اپنے جلسے ملتوی کرکے بھی اچھا کھیل کھیلا ہے
فی الحال تو لاہور میں ن لیگ اور پی ٹی آئی برابری کی سطح پر نظر آرہی ہیں
اور خبروں اور تجزیوں کے مطابق سندھ اور کے پی کے میں پی ٹی آئی ن لیگ کے مقابلے زیادہ شہرت کی حامل ہے
اور یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی کو پیپلز پارٹی کی حمایت حاصل ہے جس کی بنا پر یہ دونوں پارٹیاں مخلوط بناسکتی ہیں
اگر عمران خان اور پی پی پی میں اتحاد ہو جاتا ہے تو یہ پی ٹی آئی کی نظریاتی موت ہو گی۔
 


جنگ لاہور (نیوز ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف نے انتخابات کے بعد پیپلزپارٹی سے مل کر مخلوط حکومت بنانے اور آصف علی زرداری کو دوبارہ صدر بنانے کو مکمل طورپر مسترد نہیں کیا اور کہاکہ جواب الیکشن کے بعد دیا جاسکتا ہے۔ تاہم صحافی کے مسلسل سوالات کو ٹال دیا، سی این این/ آئی بی این کو انٹرویو کی مزید تفصیلات کے مطابق چینل کے صحافی کرن تھا پر نے سوال کیا کہ رائے عامہ کے جائزوں سے واضح ہوتا ہے کہ انتخابات کے بعد آپ پارلیمنٹ میں سب سے بڑی جماعت ہوں گے مگر حکومت سازی کے لئے اکثریت حاصل نہیں ہوگی اور آپ کو اتحاد کرنا ہوگا کیا آپ سمجھتے ہیں کہ آپ پی پی کی حمایت حاصل کریں گے کیونکہ اس کو سینیٹ میں اکثریت حاصل ہے؟ نواز شریف کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ اس کو سینیٹ میں اکثریت حاصل ہے؟ نوازشریف کاکہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ ملک کو مضبوط حکومت کی ضرورت ہے، ملک کو منقسم مینڈیٹ کی ضرورت نہیں ہے، منقسم مینڈیٹ ملک کے مسائل حل نہیں کرے گا، میں صرف یہ کہوں گا کہ مسائل بہت ہیں اور چیلنجز بھی بے پناہ ہیں اس لئے ہمیں ایک مضبوط حکومت چاہئے لیکن میں مخلوط حکومت کا امکان مستردنہیں کرتا، صحافی ،پی پی کے ساتھ؟ نواز شریف نہیں، میں صرف اس کے بارے میں نہیں کہہ رہا، آپ کے سوال کا جواب دے رہا ہوں ، میرا خیال ہے کہ ہر شخص الیکشن میں حصہ لے رہاہے جب پارلیمنٹ میں آئیں گے تو ہم دیکھیں گے کہ اسمبلی میں کیا پوزیشن ہے اور مختلف جماعتوں کی کیا حیثیت ہے پھر ہم دیکھیں گے ہم کیا کرسکتاہیں اگر ہمیں واضح اکثریت حاصل نہیں ہوئی تو یقیناً ہمارا اپنا ایجنڈا ہے اور جو لوگ ہمارے خیالات سے متفق ہوں گے جو ہماری سوچ میں شریک ہونا چاہئے گا تو میرا خیال ہے اس میں کوئی قباحت نہیں کہ ہم سب ساتھ بیٹھیں کیونکہ میں کہہ چکا ہوں کہ یہ کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے جو میں لڑرہا ہوں ، یہ پاکستان کی جنگ ہے ملک کو خرابیوں کے ڈھیر سے نکالنے کے لئے جس میں اس وقت پھنسا ہوا ہے، ہمیں میز پر مل کر بیٹھنا ہوگا تاکہ ہم ملک کو درپیش مشکلات سے مل کر نکال سکیں، اس سوال پر کہ کیا آپ آصف زرداری کو دوبارہ صدر بنانے پر غور کریں گے کہ اب یہ عہدہ صرف نمائشی رہ گیا ہے نواز شریف کا کہنا تھا کہ اس سوال کا جواب الیکشن کے بعد ہی دیا جاسکتا ہے اس مرحلہ پر میں واقعی جو اب نہیں دے سکتا ، اس موقع پر اس سوال کا جواب دینا قبل از وقت ہوگا آپ انتخابات کے بعد اگر پاکستان آئیں گے تو مجھے اس کا جواب دے کر بہت خوشی ہوگی

سننے میں تو یہ آیا ہے کہ انکل ٹام یعنی امریکہ بہادر نے نواز شریف سے زرداری اور کیانی صاحب کو نہ چھیڑنے کی شرط پہ اگلی حکومت کی وعید دی ہے، لیکن اس سلسلے میں میاں صاحب کا اونٹ کسی طرف بیٹھ نہیں پایا ابھی تک۔
 

زرقا مفتی

محفلین
پہلے بھی ن لیگ نے پی پی پی سے مفاہمت کا کھیل کھیلا تھا تاکہ پنجاب کی حکومت اُن کے پاس رہے ۔ اب بھی پی پی پی کے ساتھ الحاق ن لیگ ہی کرے گی۔ کیونکہ بقول نواز شریف وہ پی پی پی کے فطری اتحادی ہیں۔ مگر یہ اُس صورت میں ہوگا اگر تحریکِ انصاف کو ان دونوں سے زیادہ نشستیں نہ ملیں۔
پی پی پی سے الحاق کی بجائے تحریکِ انصاف حزبِ اختلاف میں بیٹھنا پسند کرے گی
 

پردیسی

محفلین
نواز لیگ 90 سے 100 کے درمیان
پی پی پی 40 سے 50 کے درمیان
پی ٹی آئی ۔پہلے 25 سے 30 تھیں۔۔اب ہمدردی کے بعد ۔۔ 40 سے 50 کے درمیان
جماعت اسلامی 15 سے 25 کے درمیان
ایم کیو ایم 7 سے 12 کے درمیان
اے این پی 5 سے 7 کے درمیان
 

محمداحمد

لائبریرین
نواز لیگ 90 سے 100 کے درمیان
پی پی پی 40 سے 50 کے درمیان
پی ٹی آئی ۔پہلے 25 سے 30 تھیں۔۔اب ہمدردی کے بعد ۔۔ 40 سے 50 کے درمیان
جماعت اسلامی 15 سے 25 کے درمیان
ایم کیو ایم 7 سے 12 کے درمیان
اے این پی 5 سے 7 کے درمیان

خوب ! ہم تو خان صاحب کے اعداد و شمار پر ہی حیران تھے۔ آپ بھی سب حساب کتاب لگا کر بیٹھے ہیں۔ :)

ہمدردی کا فیکٹر کچھ "اوور کیلکولیٹ" کر گئے ہیں جناب۔۔۔۔! :)
 

آبی ٹوکول

محفلین
پی ٹی آئی اور پی پی پی کا تو کوئی امکان نہیں البتہ ہاں پی ایم ایل این اور پی پی پی کا حکومت بنانے کے چانسز زیادہ ہیں ایم کیو ایم کے ساتھ ملکر ، پچھلے دنوں نواز لیگ کی طرفسے ایم کیو ایم کے ساتھ اتحاد کے کچھ اشارے ملے ہیں جس سے لگتا ہے درون خانہ رابطے برقرار ہیں جبکہ نواز لیگ کا پی پی کے ساتھ ظاہری نورا کشتی کے علاوہ بیک ڈور چینل سے رابطے کا بھی گمان گزرتا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ نواز شریف صدر زرداری کے حوالہ سے پوچھے گئے کسی بھی سوال کا جواب گول مول کردیتے ہیں
 
پی پی پی اور "ن" لیگ کا اتحاد تاریخ کے صفحات پر موجود ہے۔ آپ یہی سوال "ن" لیگ کے لئے بھی کر سکتے ہیں۔

ن کا اتحاد وقتی اور صرف آمر کے اقتدار میں رہنے تک تھا
جبکہ پی پی اور پی ٹی ائی کا اتحاد نہ صرف فطری بلکہ ضروری بھی ہے اگر ٹی ائی حکومت چاہتی ہے۔ جتنےلوگ پی پی کے ٹی ائی میں شامل ہوئے ہیں اتنے کسی اور میں نہیں ۔ اس صورت میں ٹی ائی دراصل پی پی کا ایک روپ ہے کم ازکم پنجاب میں۔ زرداری کی سپورٹ درپردہ ٹی ائی کو حاصل ہےکہ دشمن کا دشمن دوست ہوتا ہے۔
 

پردیسی

محفلین
خوب ! ہم تو خان صاحب کے اعداد و شمار پر ہی حیران تھے۔ آپ بھی سب حساب کتاب لگا کر بیٹھے ہیں۔ :)

ہمدردی کا فیکٹر کچھ "اوور کیلکولیٹ" کر گئے ہیں جناب۔۔۔ ۔! :)
ہمدردی مجھے پی ایم ایل این سے ضرور ہے پیسوں کی وجہ سے کہ میں ان کا کام کر رہا ہوں ۔۔۔۔باقی رہی بات ہمدردی میں کیلکولیٹ کرنے کی۔۔تو محترم بالکل نہیں۔۔۔اگر ہمدردی میں کیلکولیٹ کرتا تو پی ایم ایل این کی 130 سیٹیں کہتا :)
 
پہلے بھی ن لیگ نے پی پی پی سے مفاہمت کا کھیل کھیلا تھا تاکہ پنجاب کی حکومت اُن کے پاس رہے ۔ اب بھی پی پی پی کے ساتھ الحاق ن لیگ ہی کرے گی۔ کیونکہ بقول نواز شریف وہ پی پی پی کے فطری اتحادی ہیں۔ مگر یہ اُس صورت میں ہوگا اگر تحریکِ انصاف کو ان دونوں سے زیادہ نشستیں نہ ملیں۔
پی پی پی سے الحاق کی بجائے تحریکِ انصاف حزبِ اختلاف میں بیٹھنا پسند کرے گی

نظریہ ضرورت
الیکٹیبلز کی سیاست
اگر 60 سے زائد سیٹز کے باوجود ٹی ائی پی پی اور ایم کیوایم سے نہ ملی تو فلور کراسنک کا قانون بھی موثر نہیں رہے گا۔
 

یوسف-2

محفلین
نواز لیگ 90 سے 100 کے درمیان
پی پی پی 40 سے 50 کے درمیان
پی ٹی آئی ۔پہلے 25 سے 30 تھیں۔۔اب ہمدردی کے بعد ۔۔ 40 سے 50 کے درمیان
جماعت اسلامی 15 سے 25 کے درمیان
ایم کیو ایم 7 سے 12 کے درمیان
اے این پی 5 سے 7 کے درمیان
اور قاف لیگ کہاں کھڑی ہے ؟؟؟
جماعت اسلامی کو کچھ زیادہ سیٹیں نہیں بخش دیں آپ نے :)
 

پردیسی

محفلین
اور قاف لیگ کہاں کھڑی ہے ؟؟؟
جماعت اسلامی کو کچھ زیادہ سیٹیں نہیں بخش دیں آپ نے :)
اس دفعہ ق لیگ کا نام و نشان مٹ جائے گا ۔۔۔ ہو سکتا ہے 2 سے تین سیٹیں لے جائے۔۔ مگر وہ کس کام کیں ۔۔۔ جماعت کی سیٹوں کا تجزیہ صحیح کیا ہے۔۔۔باقی بھائی جی غیب کا علم صرف اللہ جانتا ہے۔۔۔ہمارا صرف تجزیہ ہے۔۔۔بلکہ یوں جانئے لفاٹیاں ہیں
 

عسکری

معطل
اس دفعہ ق لیگ کا نام و نشان مٹ جائے گا ۔۔۔ ہو سکتا ہے 2 سے تین سیٹیں لے جائے۔۔ مگر وہ کس کام کیں ۔۔۔ جماعت کی سیٹوں کا تجزیہ صحیح کیا ہے۔۔۔ باقی بھائی جی غیب کا علم صرف اللہ جانتا ہے۔۔۔ ہمارا صرف تجزیہ ہے۔۔۔ بلکہ یوں جانئے لفاٹیاں ہیں
3 دن بعد ہم اس دھاگے کو پڑھ کر آپ کے مرید رینے یا نا رہنے کا فیصلہ کریں گے الیکشن رزلٹس ڈیکھ کر :grin:
 
Top