آج کا زبردست پاکستان

یوسف-2

محفلین
معذرت کہ میں سمجھا آپ نے میری بات کا جواب دیا ہے۔
ویسے یہ بھی ایک دلچسپ بات مشہور ہے کہ سر ظفر اللہ نے ایسا کہا۔ یہ تو درست ہے کہ انہوں نے نماز جنازہ نہیں پڑھی۔ لیکن یہ ریمارکس اگر کہیں ملیں تو شئیر کیجئے گا۔ کیونکہ میں نے بھی ابھی تک صرف غیروں سے سنا ہوا ہی ہے۔ البتہ اپنی جماعت میں ان سے منسوب ایسے کوئی ریمارکس نظر سے نہیں گزرے۔
آپ کو شک کیوں ہے کہ انہوں نے ایسا نہیں کہا ہوگا؟ کیا وہ ایک ”سچے قادیانی“ نہیں تھے؟؟؟
(پس نوشت: آپ میرے اوپر کے جوابات بھی پڑھ لیجئے)
 

رانا

محفلین
آپ کو شک کیوں ہے کہ انہوں نے ایسا نہیں کہا ہوگا؟ کیا وہ ایک ”سچے قادیانی“ نہیں تھے؟؟؟
احمدیت سے متعلق بات کرتے ہوئے پڑھے لکھے احباب بھی ایسے اوٹ پٹانگ جوابات سے نوازتے ہیں کہ بس۔ محترم اس جواب کا میری بات سے کوئی دور کا بھی لنک ہے؟ کیا سچا قادیانی ہونے کی یہ علامت ہوتی ہے کہ وہ یہی مخصوص جملہ ہر بات کے جواب میں کہتا ہوگا۔ اگر ایسا ہے تو دلچسپی کی خاطر سچے سنی اور سچے شعیہ کو پرکھنے والا جملہ بھی کوٹ کردیجئے۔

جناب میرے شک کی وجہ یہ ہے کہ ان سے عین نماز جنازہ کے وقت ایسا استفسار کرنے کی کوئی تُک ہی نہیں بنتی۔ تمام حکومتی وزرا اور مسلم لیگ کے رہنما سب کو پتہ تھا کہ وہ احمدی ہیں اور احمدی غیر احمدیوں کا جنازہ نہیں پڑھتے پھر وہ کون تھا جس نے ایسا سوال داغ دیا؟ اب انہوں نے جنازہ نہیں پڑھا وجہ ظاہر تھی پھرجو وجہ تھی وہی بتائی جائے گی یا وہ جملہ جواب میں کہا جائے گا جو آپ کوٹ کررہے ہیں اور پھر پوچھ رہے ہیں کہ کیا وہ ایک سچے قادیانی نہیں تھے۔ دوسری بات یوسف ثانی صاحب جماعت احمدیہ کے بانی نے جماعت کا نام احمدی جماعت رکھا ہے تو کیا یہ بہتر نہیں ہوگا کہ ہمیں ہمارے اس نام سے پکارا جائے جو جماعت کے بانی کا رکھا ہوا ہے اور آفیشل نام ہے؟ میرا خیال ہے یہ زیادہ بہتر ہوگا کہ گفتگو میں دوستانہ رنگ اور دوستانہ ماحول کا تاثر پیدا ہوگا۔
 

حسان خان

لائبریرین
  1. ایک سادہ سی بات ہے کہ اگر مرزا غلام قادیانی من جانب اللہ نبی یا رسول تھا تو اسے ماننے والے ہی ”مسلمان“ ہوں گے اور انہی نہ ماننے والے کافریا غیر مسلم ہی ہوں گے
  2. لیکن اگر وہ نبی یا رسول نہ تھا تو اسے ماننے والے ”غیر مسلم“ اور نہ ماننے والے ”مسلم“ ہوں گے۔
اہلِ تشیع مسلمانوں کے نزدیک ائمۂ اہلبیت منجانب خدا وصی اور جانشینِ رسول ہیں۔ اب آپ کی مندرجہ بالا منطق شیعہ عقیدے پر لاگو کی جائے تو اگر وہ واقعی منجانب خدا وصی، امامِ مطلق اور نبی کے جانشین برحق تھے تو انہیں ماننے والی ہی مسلمان ہونگے اور انہیں نہ ماننے والے کافر یا غیر مسلمان ہوں گے۔ لیکن اگر وہ وصی یا امامِ مطلق نہیں تھے انہیں ماننے والے غیر مسلم اور نہ ماننے والے مسلمان ہونگے۔
سرکار، آپ کی اس منطق سے تو جس کو چاہے غیر مسلم قرار دیا جا سکتا ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
چونکہ پاکستان کے عوام کی اکثریت (اور دنیا بھر کے مسلمانوں کی اکثریت بھی) مرزا کو نبی نہیں مانتی۔

حالیہ سروے کے مطابق تو پاکستان کی پچاس فیصد سے زائد آبادی شیعہ مسلمانوں کو کافر سمجھتی ہے۔ اور دنیا بھر کے مسلمانوں کی اکثریت بھی شیعہ اماموں کو رسول کا جانشینِ برحق نہیں مانتی۔
 

حسان خان

لائبریرین
پاکستانیوں کے عقائد کے ترجمان آئین پاکستان کی رو سے قادیانی ”غیر مسلم“ قرار پائے۔

آئین کب سے کسی ملک کے لوگوں کے عقائد کا ترجمان ہو گیا؟ کیا عقائد کی ترجمانی کے لیے الہامی کتابیں اور ہزاروں لاکھوں مذہبی کتب کافی نہیں تھیں؟
 

حسان خان

لائبریرین
اگر کوئی قادیانی یا ”غیر قادیانی“ ہر دو کو ”مسلمان“ سمجھتا ہے، یا تو وہ بے وقف ہے یا پھر منافق ہے۔ ان دو گروپوں میں سے صرف ایک گروہ ہی مسلمان ہوسکتا ہے۔ دونوں ہرگز نہیں۔

میں ہر اُس شخص کو مسلمان سمجھتا ہوں جو خود کو مسلمان سمجھتا ہے، اب اُس کا بھلے جو بھی عقیدہ ہو۔ عقائد کی بات کی جائے تو میں بھی یہ کہہ سکتا ہوں کہ یا تو شیعہ ائمہ جانشینِ برحق ہو سکتے ہیں اور سنی خلفا غاصب، یا پھر خلفا برحق ہو سکتے ہیں اور شیعہ ائمہ کا دعوی باطل۔ لہذا یا تو شیعہ درست مسلمان ہے یا سنی، دونوں بیک وقت مسلمان کیسے ہو سکتے ہیں؟
 

عسکری

معطل
آئین کب سے کسی ملک کے لوگوں کے عقائد کا ترجمان ہو گیا؟ کیا عقائد کی ترجمانی کے لیے الہامی کتابیں اور ہزاروں لاکھوں مذہبی کتب کافی نہیں تھیں؟
آئین میں مذہبی تڑکا ان مولویوں نے لگوایا تھا :grin: انہیں چین نہیں آتا چاہے ان کے فرقے کا ہی قانون بنا دو پھر کہیں گے ہمارے فرقے میں سے بھی ہمارے شہر کے مولوی کا کہا ٹھیک ہے :laugh: ایک طرف امت مسلمہ کا راگ الاپا جات ہے تو دوسری طرف خود 75 فرقوں میں بٹ کر ایک ہزار گروہ بنا لیے جاتے ہیں پگڑی کالی پہنو کے سبز یہی اسلام ہے ان کا ہاتھ باندھ کے نماز پڑھو کے کھول کے ازان مین کیا کہنا ہے اور آمین زور سے کہو یا ہلکے سے اس پر فرقے ہیں
 
مذہب ، رنگ و نسل، قوم، زبان یا ذات یا برادری، استحصال کی وجہ کبھی نہیں ہونی چاہئے۔ کسی انسان سے اس کا تعلیم حاصل کرنے کا حق، ملازمت کرنے کا حق، یا کاروبار کرنے کا حق نہیں چھیننا چاہئے۔۔ تعلیم ، ملازمت، روزی سب کا بنیادی حق ہے۔
 

عسکری

معطل
مذہب ، رنگ و نسل، قوم، زبان یا ذات یا برادری، استحصال کی وجہ کبھی نہیں ہونی چاہئے۔
پر مذہب فرقہ نسل زبان یہ سب ہمارے لیے فخر کی علامت اس لیے ہین کیونکہ تعلیم کی کمی اور محدود سوچ کا ماحول ہے۔ میں اپنی تعریف نہیں کر رہا پر کل میرا ایک دوست جو پی آئی اے میں ائیر کرافٹ انسپکٹر ہے مجھے 2 سال بعد ملا تو اس نے مجھ سے باتوں باتوں میں کہا بہت تبدیل ہو گئی ہے تمھاری سوچ لگتا ہے باہر کے ملکوں مین رہ کر شعور آ گیا ہے ۔ یعینی محدود سوچ اور علاقائی معاملوں سے بندہ نکل کر انٹرنیشنل سطح پر ہو تو سوچ کا دائرہ وسیع ہوتا ہے اور یہ چیزیں پھر مذاق لگتی ہیں
 

حسان خان

لائبریرین
اپنی روایات، اپنی رسومات، اپنے مذہب، اپنی زبان، اپنی ثقافت اور اس طرح کی دوسری چیزوں پر فخر کرنا کوئی قباحت والی بات نہیں ہے۔ مسئلہ وہاں کھڑا ہوتا جب یہ فخر حد سے بڑھ کر بیگانہ گریزی کی سطح پر پہنچ جائے، اور ہمیں دوسروں سے نفرت کرنے پر وادار کرنے لگے۔
 

عسکری

معطل
اپنی روایات، اپنی رسومات، اپنے مذہب، اپنی زبان، اپنی ثقافت اور اس طرح کی دوسری چیزوں پر فخر کرنا کوئی قباحت والی بات نہیں ہے۔ مسئلہ وہاں کھڑا ہوتا جب یہ فخر حد سے بڑھ کر بیگانہ گریزی کی سطح پر پہنچ جائے، اور ہمیں دوسروں سے نفرت کرنے پر وادار کرنے لگے۔
مذہبی پنڈت سب سے زیادہ زور ہی اسی بات پر دیتے ہیں کہ فلاں غلط فلان کافر فلاں بھٹکا ہوا فلاں جہنمی ۔
 

عسکری

معطل
کیونکہ مذہبی پنڈتوں کی روزی روٹی ہی اسی سے وابستہ ہوتی ہے۔
ان کو فالو کرنے والے جب ہارڈ کور ہو جائیں تب ان کی روزی روٹی مستقل ہو جاتی ہے ۔ آجکل یہی حال پاکستان کا ہے جہاں ملا کیا عام ادمی بھی مرنے مارنے پر تلا ہے فرقے مذہب اور نفرت کے نام پر ۔
 

حسان خان

لائبریرین
ان کو فالو کرنے والے جب ہارڈ کور ہو جائیں تب ان کی روزی روٹی مستقل ہو جاتی ہے ۔ آجکل یہی حال پاکستان کا ہے جہاں ملا کیا عام ادمی بھی مرنے مارنے پر تلا ہے فرقے مذہب اور نفرت کے نام پر ۔

مشرف اتاترک کو اپنا رول ماڈل مانتا تھا۔ کم سے کم وہی پنڈتوں کے طبقے کو عبادت گاہوں میں بند کر دیتا۔
 

عسکری

معطل
مشرف اتاترک کو اپنا رول ماڈل مانتا تھا۔ کم سے کم وہی پنڈتوں کے طبقے کو عبادت گاہوں میں بند کر دیتا۔
اس نے اسلام اباد کو دہشت گردی سے پاک کرنے کا جو کام کیا تھا اس کا انجام ہی برا نکلا۔ ڈنڈا بردار برقعے اور ان کے گن بردار مجاہد نکل پڑے جن کے کمانڈر ان استاد بھی برقعہ پہن کر فرار ہو رہے تھے :grin: اتنا پیارا ہے ملاؤں کو حجاب کہ کبھی کبھی تو خود پہن لیتے ہیں :laughing:
 

عاطف بٹ

محفلین
یہ سمجھ میں نہ آنے والی بات ہیے۔ وہ بیچارہ تو قادیانیت کا مقدمہ لڑنے اور انہیں غیر مسلم قرار نہ دیے جانے کی وکالت کرنے آیا تھا۔ ایسے موقعے پر کوئی شخص، چاہے وہ کتنا ہی خلیفہ کیوں نہ ہو، اس طرح کا اعلان نہیں کر سکتا، کیونکہ ایسے اعلان کا مطلب ہے اپنے ہاتھ سے اپنے پیڑ پر کلہاڑی مارنا۔ اور پھر یہ کوئی مصدقہ بات بھی نہیں ہے۔
آپ اس وقت کی اسمبلی کی آن ریکارڈ ہسٹری ملاحظہ فرما لیں یا تب کے قومی اور انٹر نیشنل اخبارات کا ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیں یا تب کے دس بارہ زندہ ارکان اسمبلی سے مل لیں۔ اس سے زیادہ اور کیا ”ثبوت“ ہوسکتا ہے۔
چلیں بالفرض مان لیا کہ قادیانی خلیفہ کے نزدیک بقیہ مسلمان کافر ہیں تو کیا اس سے آئین میں انہیں غیر مسلم قرار دیے جانے کا جواز پیدا ہو گیا؟ کیا سنیوں کے بڑے بڑے شیخ الاسلاموں اور مفتی اعظموں اور شیعوں کے مرجعوں اور مجتہدوں نے ایک دوسرے کے فرقے کی تکفیر نہیں کی؟ اب آئین کے تحت کیا شیعہ بھی کافر ہونے چاہییں ؟
حسان، آپ نے شاید اس تاریخی واقعے کے بارے میں پڑھا نہیں، اس لئے آپ کے علم میں پوری بات نہیں ہے۔ قومی اسمبلی میں قادیانیوں کو اپنا مؤقف واضح کرنے کا موقع دیا گیا تھا اور تمام بحث کے آخر میں ان سے ایک سوال کیا گیا تھا کہ اگر آپ کی حکومت کسی جگہ قائم ہوجائے تو اس میں جمہور مسلمانوں کی حیثیت کیا ہوگی، جس کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کی وہی حیثیت ہوگی جو دیگر غیرمسلموں کی ہوگی۔ اس جواب کے بعد ہی انہیں کو غیرمسلم قرار دیا گیا تھا۔ گویا انہیں غیرمسلم قرار نہیں دیا گیا بلکہ انہوں نے خود کو غیرمسلم قرار دلوایا۔ قومی اسمبلی کی وہ پوری کارروائی کتابی شکل میں بھی موجود ہے۔
 

عاطف بٹ

محفلین
عاطف بھائی میں اللہ کے فضل سے احمدی ہوں آپ کے علم میں جو خاص باتیں ہیں وہ کم از کم آپ مجھ سے تو ضرور شئیر کریں مجھے بھی تو جماعت کی اصلیت کا پتہ لگنا چاہئے۔ ہوسکتا ہے اصلیت جاننے کے بعد ایک روح کی عاقبت خراب ہونے سے بچ جائے۔ اگر فورم ان باتوں کے لئے مناسب جگہ نہیں تو مجھے سے فون پر یا ذاتی پیغام میں شئیر کرلیں۔ اسکائپ پر بھی بات ہوسکتی ہے۔ اس فورم پر شئیر کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں بشرطیکہ تہذیب کے رنگ میں ثبوت کے ساتھ شئیر کریں۔ آخر ایسے سارے راز ہمیشہ چھپ کر شئیر کرنے کے بات کیوں کی جاتی ہے۔ یہ تو عوام کے سامنے آنے چاہییں۔
چوہدری احمد یوسف کے قتل کے بارے میں شاید آپ کو پتا ہو، اگر نہیں پتا تو ان لنکس پر جا کر پڑھ لیجئے:
http://ahmediorg.yuku.com/topic/4308#.UJOHiWeKcWI
http://ahmedi.org/page/2
یہ اپنی نوعیت کا پہلا یا آخری واقعہ نہیں ہے۔ شیخ بشیر احمد مصری کے بارے میں آپ شاید جانتے ہوں۔ ان کے حوالے سے بھی ایک لنک دیکھ لیجئے:
http://ahmedi.org/tag/misri
 
Top