باقی غزل تو ٹھیک ہی لگتی ہے۔۔ بس یہ ایک مصرع خارج از بحر لگا۔۔۔ ویسے آپ کے برادر بھی اچھے شاعر از آب در آ سکتے ہیں۔۔چھوٹے بھائی کی ایک تازہ غزل برائے اصلاح
بہتے پہلے تو جوگ نکلیں گے
بعد، عیاش لوگ نکلیں گے
مت سمجھ اک ہے تو ہی دنیا میں
چپے چپے سے لوگ نکلیں گے
رونا دھونا یہ ایک پل کا نہیں
جیسے آگے بڑھیں گے سوگ نکلیں گے
دیکھتے ہیں کہ عمر باقی میں
کس قدر اور روگ نکلیں گے
جی۔ ۔ میں دوبارہ دیکھتا ہوں ۔ شاید میرے لکھنے میں غلطی ہو گئی ہوباقی غزل تو ٹھیک ہی لگتی ہے۔۔ بس یہ ایک مصرع خارج از بحر لگا۔۔۔ ویسے آپ کے برادر بھی اچھے شاعر از آب در آ سکتے ہیں۔۔
مطلع کا مفہوموہی ایک مصرع بحر سے خارج ہے۔ اس کو سدھارا جا سکتا ہے÷
عمر کے ساتھ سوگ نکلیں گے۔
اگرچہ مفہوم فی بطن؟ شاعر۔
مطلع بھی میری سمجھ میں نہیں آیا۔