جاسم محمد
محفلین
22 سال سے گمشدہ شخص کو گوگل میپ سے ڈھونڈ لیا گیا
ویب ڈیسک ہفتہ 14 ستمبر 2019
گوگل میپ نے 22 سال سے لاپتا شخص کا معمہ حل کردیا، چھوٹی تصویر میں ولیم مولٹ نمایاں ہیں (فوٹو: بی بی سی)
فلوریڈا: گوگل میپ نے لگ بھگ 20 سال سے لاپتا شخص کی گمشدگی کا معما حل کردیا۔ گوگل میپ میں ایک جگہ اتھلے پانی میں ڈوبی کار دکھائی دی جس سے 1997 سے غائب ایک شخص کی باقیات برآمد ہوئی ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق 7 نومبر 1997 کو فلوریڈا کے علاقے لینٹانا سے 40 سالہ ولیم مولٹ لاپتا ہوگئے تھے۔ وہ ایک نائٹ کلب گئے تھے اور واپس نہیں آئے۔ بہت تلاش کے بعد یہ کیس داخل دفتر کردیا گیا کیونکہ متوفی کا کوئی سراغ نہیں مل رہا تھا۔
اس سال 28 اگست کے روز، 22 سال بعد پولیس نے کہا کہ ویلنگٹن کے علاقے مون بے سرکل میں ایک گاڑی ملی ہے۔ یہ کار ایک تالاب سے ملی ہے جس میں ایک انسانی ڈھانچہ ہے اور تفتیش کے بعد اسے ولیم کی باقیات قرار دیا گیا۔
کار کی نشاندہی اس وقت ہوئی جب وہاں کے افراد نے اپنا علاقہ گوگل میپ پر دیکھا تو انہیں تالاب میں ایک کار ڈوبی ہوئی دکھائی دی۔ اس کے بعد ایک مقامی شخص نے اپنے ڈرون سے اس جگہ کا جائزہ لیا اور پانی میں کار کی تصدیق کی جبکہ اس نے علاقے کی انتظامیہ اور پولیس کو ساری تفصیل بتائی۔
پولیس کے مطابق گوگل نقشے کی تصاویر میں گاڑی صاف دکھائی دے رہی ہے لیکن 22 سال سے کسی نے بھی اسے نوٹ نہیں کیا تھا۔ پولیس کا خیال ہے کہ نائٹ کلب سے واپسی پر ولیم کی گاڑی بے قابو ہوکر تالاب میں جاگری تھی۔
بعد ازاں پولیس نے ولیم مولٹ کے اہلِ خانہ کو بھی اس ماجرے سے آگاہ کردیا ہے۔
ویب ڈیسک ہفتہ 14 ستمبر 2019

گوگل میپ نے 22 سال سے لاپتا شخص کا معمہ حل کردیا، چھوٹی تصویر میں ولیم مولٹ نمایاں ہیں (فوٹو: بی بی سی)
فلوریڈا: گوگل میپ نے لگ بھگ 20 سال سے لاپتا شخص کی گمشدگی کا معما حل کردیا۔ گوگل میپ میں ایک جگہ اتھلے پانی میں ڈوبی کار دکھائی دی جس سے 1997 سے غائب ایک شخص کی باقیات برآمد ہوئی ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق 7 نومبر 1997 کو فلوریڈا کے علاقے لینٹانا سے 40 سالہ ولیم مولٹ لاپتا ہوگئے تھے۔ وہ ایک نائٹ کلب گئے تھے اور واپس نہیں آئے۔ بہت تلاش کے بعد یہ کیس داخل دفتر کردیا گیا کیونکہ متوفی کا کوئی سراغ نہیں مل رہا تھا۔
اس سال 28 اگست کے روز، 22 سال بعد پولیس نے کہا کہ ویلنگٹن کے علاقے مون بے سرکل میں ایک گاڑی ملی ہے۔ یہ کار ایک تالاب سے ملی ہے جس میں ایک انسانی ڈھانچہ ہے اور تفتیش کے بعد اسے ولیم کی باقیات قرار دیا گیا۔

کار کی نشاندہی اس وقت ہوئی جب وہاں کے افراد نے اپنا علاقہ گوگل میپ پر دیکھا تو انہیں تالاب میں ایک کار ڈوبی ہوئی دکھائی دی۔ اس کے بعد ایک مقامی شخص نے اپنے ڈرون سے اس جگہ کا جائزہ لیا اور پانی میں کار کی تصدیق کی جبکہ اس نے علاقے کی انتظامیہ اور پولیس کو ساری تفصیل بتائی۔

پولیس کے مطابق گوگل نقشے کی تصاویر میں گاڑی صاف دکھائی دے رہی ہے لیکن 22 سال سے کسی نے بھی اسے نوٹ نہیں کیا تھا۔ پولیس کا خیال ہے کہ نائٹ کلب سے واپسی پر ولیم کی گاڑی بے قابو ہوکر تالاب میں جاگری تھی۔
بعد ازاں پولیس نے ولیم مولٹ کے اہلِ خانہ کو بھی اس ماجرے سے آگاہ کردیا ہے۔