ﺁﻣﺮﯾﮑﯽ ﻣﯿﮉﯾﺎ ﻧﮯ ﻣﻼﺋﯿﺸﯿﺎ ﮐﺎ ﻻﭘﺘﺎ ﻃﯿﺎﺭﮦ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﭘﮩﻨﭽﺎﺩﯾﺎ

x boy

محفلین
ﻭﺍﺷﻨﮕﭩﻦ:ﺟﺪﯾﺪ ﺗﺮﯾﻦ ﭨﯿﮑﻨﺎﻟﻮﺟﯽ 12 ، ﻣﻠﮑﻮﮞ ﮐﯽ
ﺗﺤﻘﯿﻘﺎﺗﯽ ﭨﯿﻤﯿﮟ، ﺩﺭﺟﻨﻮﮞ ﻃﯿﺎﺭﮮ، ﺑﺤﺮﯼ ﺟﮩﺎﺯﺍﻭﺭ ﺳﯿﮑﮍﻭﮞ ﻣﺎﮨﺮﯾﻦ ﺟﻮ ﻧﮧ ﮈﮬﻮﻧﮉ ﺳﮑﮯ ﻭﮦ
ﺍﻣﺮﯾﮑﯽ ﻣﯿﮉﯾﺎ ﻧﮯ ﮈﮬﻮﻧﮉ ﻧﮑﺎﻻ ﺍﻭﺭ ﻣﻼﺋﯿﺸﯿﺎ ﮐﺎ ﻻﭘﺘﺎ ﻃﯿﺎﺭﮦ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ
ﭘﮩﻨﭽﺎﺩﯾﺎ۔ﯾﻮﮞ ﺗﻮ ﻣﻐﺮﺑﯽ ﻣﯿﮉﯾﺎ، ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﭘﺮﻭﭘﯿﮕﻨﮉﮮ ﮐﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﻮﻗﻊ
ﮨﺎﺗﮫ ﺳﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﺘﺎ ﻣﮕﺮ ﺍﺏ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺭﺍﺋﯽ ﮐﺎ ﭘﮩﺎﮌ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ
ﺍﻧﮩﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﻗﺴﻢ ﮐﯽ ﮨﭽﮑﭽﺎﮨﭧ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ۔ﺍﻣﺮﯾﮑﯽ ﺟﺮﯾﺪﮮ
'ﻭﺍﻝ ﺍﺳﭩﺮﯾﭧ ﺟﺮﻧﻞ' ﻧﮯ ﺭﭘﻮﺭﭦ ﺩﯼ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻣﻼﺋﯿﺸﯿﺎ ﻃﯿﺎﺭﮮ ﮐﻮ ﻣﻤﮑﻨﮧ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ
ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻟﮯ ﺟﺎﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﮨﻮ۔ ﺭﭘﻮﺭﭦ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺗﺎﺯﮦ ﺗﺮﯾﻦ ﮈﯾﭩﺎ ﺳﮯ ﺣﺎﺻﻞ
ﻣﻌﻠﻮﻣﺎﺕ ﯾﮧ ﻇﺎﮨﺮ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﮐﻨﭩﺮﻭﻝ ﺭﻭﻡ ﺳﮯ ﺭﺍﺑﻄﮧ ﻣﻨﻘﻄﻊ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ
ﺑﮭﯽ ﻃﯿﺎﺭﮮ ﻧﮯ 5ﮔﮭﻨﭩﮯ ﺗﮏ ﭘﺮﻭﺍﺯ ﺟﺎﺭﯼ ﺭﮐﮭﯽ ﯾﻌﻨﯽ ﻃﯿﺎﺭﮮ ﻧﮯ ﻣﺰﯾﺪ
2200 ﻣﯿﻞ ﮐﺎ ﻓﺎﺻﻠﮧ ﻃﮯ ﮐﯿﺎ، ﯾﮧ ﻓﺎﺻﻠﮧ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﯾﺎ ﭘﮭﺮ ﻣﻨﮕﻮﻟﯿﺎ ﺗﮏ ﻣﺤﯿﻂ ﮨﮯ۔
ﺩﻭﺳﺮﯼ ﺟﺎﻧﺐ ﺑﮭﺎﺭﺗﯽ ﻓﻀﺎﺋﯿﮧ ﮐﮯ ﻃﯿﺎﺭﻭﮞ ﻧﮯ ﺍﻧﮉﯾﻤﺎﺭ ﺍﻭﺭ ﻧﮑﻮﺑﺎﺭ ﮐﮯ ﺟﺰﺍﺋﺮ
ﮐﺎ ﻓﻀﺎﺋﯽ ﺟﺎﺋﺰﮦ ﻟﯿﺎ۔ ﺍﻧﮉﯾﻤﺎﻥ ﺍﻭﺭ ﻧﮑﻮﺑﺎﺭ 500 ﭼﮭﻮﭨﮯ ﺑﮍﮮ ﻏﯿﺮ ﺁﺑﺎﺩ ﺟﺰﺍﺋﺮ ﭘﺮ
ﻣﺸﺘﻤﻞ ﻋﻼﻗﮧ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺗﺮ ﮔﮭﻨﮯ ﺟﻨﮕﻼﺕ ﺳﮯ ﮈﮬﮑﺎ ﮨﻮﺍ ﮨﮯ۔ ﺑﮭﺎﺭﺗﯽ ﻓﻮﺝ
ﮐﮯ ﺗﺮﺟﻤﺎﻥ ﮨﺮﻣﯿﺖ ﺳﻨﮕﮫ ﮐﺎ ﮐﮩﻨﺎ ﮨﮯ ﺍﻥ ﻋﻼﻗﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺟﮩﺎﺯ ﮐﻮ ﺗﻼﺵ
ﮐﺮﻧﺎﺑﮭﻮﺳﮯ ﻣﯿﮟ ﺳﻮﺋﯽ ﺗﻼﺵ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﻣﺘﺮﺍﺩﻑ ﮨﮯ۔
 

x boy

محفلین
تاحال کو ئی سراغ نہیں ملا، طیارے نے ملاکاکی طرف رخ کیا ،لگتا ہے کہ ایم ایچ 370اغواءہوگیا: ملائشین وزیراعظم
15 مارچ 2014 (12:07)

news-1394867234-1958.jpg



کولالمپور(مانیٹرنگ ڈیسک) ملائشین طیارے کا تاحال کوئی سراغ نہ مل سکا اور ایک ہفتے بعد ملائشین حکام نے طیارے کے اغواءکا خدشہ ظاہرکردیاہے ، ملائشین حکام کاکہناتھاکہ تحقیقات سے پتہ چلاکہ طیارے نے اپنا راستہ تبدیل کیا اور ملاکاکی ریاست کی طرف چلاگیا، قازقستان یا پھر جنوبی ہند کی طرف جاسکتاہے ،تحقیقات سے لگتاہے کہ طیارہ اغواءکیاگیاکیونکہ تین سمندروں کو چھان مارا لیکن طیارہ نہ مل سکا، طیارے کے کمیونیکشن نظام کو بھی جان بوجھ کر ناکارہ بنایاگیا جبکہ بھارتی کوسٹ گارڈز نے کہاہے کہ تین دن کی مسلسل چھان بین کے باوجود اپنی حدودمیں اُنہیں کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملائشین وزیراعظم نجیب عبدالرزاق نے بتایاکہ ایم ایچ 370سے آخری رابطہ آٹھ مارچ کی رات آٹھ بجے ہواتھا ، لاپتہ طیارے کے مسافروں کے اہل خانہ کے لیے کڑی آزمائش کاوقت ہے ، طیارے کی تلاش کیلئے ماہرین کی خدمات حاصل کرلی ہیں ، 14ممالک کے 43بحری جہاز آپریشن میں شریک ہیں ، تین سمندروں کوچھان مارا ہے لیکن ابھی تک طیارے کا سراغ نہیں مل سکا۔اُن کاکہناتھاکہ تحقیقات سے لگتاہے کہ طیارہ اغواءکیاگیا، چھان بین کررہے ہیں کہ مسافروں یا عملے میں سے کوئی فرد توشامل نہیں ، تحقیقات سے پتہ چلاکہ طیارے نے اپنا رخ ملاکاکی ریاست کی طرف موڑا اور قازقستان یا پھر جنوبی ہند کی طرف چلاگیاتاہم ابھی یہ تحقیقات ہورہی ہیں کہ طیارے نے اپنا رخ کیوں تبدیل کیا اور کہاں لے جایاگیا؟؟ اُنہوں نے کہاکہ شواہد سے بظاہر ایسے لگتاہے کہ طیارہ اغواءکیاگیااور جان بوجھ کر ہمارے طیارے کے کمیونیکیشن نظام کوناکارہ بنادیاگیا۔وزیراعظم نے طیارے کے مسافروں اور عملے کے ورثاءسے اظہار یکجتی کرتے ہوئے کہاکہ قومی سیکیورٹی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے طیارے کی تلاش کو ترجیح دی اور مسلسل تحقیقات جاری ہیں ۔ اُدھر بھارتی کوسٹ گورڈز کاکہناتھاکہ ملائشین طیارے کا کوئی سراغ ہاتھ نہ لگ سکا، بھارتی بحریہ نے تین دن تک مسلسل جزائر انڈیمن تلاش کیا ۔ قبل ازیں بھارت کا کہنا ہے کہ جزائر انڈیمن میں چار رن ویز ہیں اور اِن میں سے کوئی بھی جمبو کی لینڈنگ نہیں کروا سکتا۔
 

x boy

محفلین

235554-image-1394709315-731-640x480.jpg

ملائیشین ایئر لائن کا مسافر بردار طیارہ گزشتہ ہفتے کوالالمپور سے بیجنگ جاتے ہوئے لاپتا ہو گیا تھا فوٹو: اے ایف پی

کوالالمپور: ملائیشین ایئرلائن کے مسافر بردار طیارے کی گمشدگی کو 6 روز ہوگئے لیکن اب تک اس کا کوئی پتہ نہیں چل سکا جہاں اس واقعے نے جدید ٹیکنالوجی کے دعویداروں کو بھی حیران کرکے رکھ دیا ہے وہیں ہر گزرتے لمحے اس کی پراسراریت میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے تاہم امریکی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے ہے گمشدہ طیارے کا کنٹرول روم سے آخری رابطہ ختم ہونے کے باوجود اس کا انجن 4 گھنٹے تک چلتا رہا۔

جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات ملائیشین ایئرلائنز کا طیارہ 239 مسافروں کو لے کر کوالالمپور سے بیجنگ کے لئے روانہ ہوا تو دوران سفر ویتنام کی سمندری حدود کے قریب اس کا رابطہ ائیرپورٹ ٹریفک سے ٹوٹ گیا۔ کئی گھنٹے بعد یہ باور کرلیا گیا کہ طیارہ سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا ہے، اس سلسلے میں ملائیشیا، چین، ویتنام اور دیگر ملکوں کے ماہرین نے سمندر کا کونہ کونہ چھان مارا لیکن اس کا کہیں پتہ نہیں چلا۔ گزشتہ 6 روز کے دوران طیارے کی تلاش کے لئے طیاروں اور جہازوں کے علاوہ مصنوعی سیاروں اور دیگر جدید ترین ٹیکنالوجی بھی استعمال کی گئی، اس کے ذریعے کچھ شواہد بھی ملنے کا دعوی کیا گیا لیکن جب نشاندہی والی جگہوں کا معائنہ کیا گیا تو وہاں کچھ بھی نہ ملا۔

وقت گرزنے کے ساتھ ساتھ طیارے کی گمشدگی پر پراسراریت کی چادر گہری ہوتی جارہی ہے۔ مسافروں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کے پیاروں کے موبائل فون اب بھی چل رہے ہیں۔ اس کے علاوہ لاپتہ طیارے میں ایسا بلیک بکس ہوتا ہے جو سمندر میں گرنے کے باوجود 30 روز تک اپنی موجودگی کے سگنل بھیجتا ہے لیکن یہ پہلا واقعہ ہے کہ بلیک بکس سے کوئی سنگل موصول ہی نہیں ہورہا۔ امریکی ماہرین نے دعوی کیا ہے کہ ملائیشین ایئرلائن کے گمشدہ طیارے میں استعمال ہونے والے انجن سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کے مطابق طیارے کے انجن کنٹرول روم سے آخری رابطے ہونے کے 4 گھنٹے بعد بھی چلتے رہے جس کا مطلب یہ تھا کہ طیارہ بھی 4 گھنٹوں تک نامعلوم سمت پر پرواز کرتا رہا تھا۔

دوسری جانب چین کے وزیر اعظم لی کی چیانگ نے کہا ہے کہ جب تک اُمید کی ذرا سی بھی کِرن باقی ہے، لاپتہ طیارے کی تلاش جاری رکھی جائے گی اور اس کے لئے کسی بھی مشتبہ نشان کو نہیں چھوڑیں گے۔
 
Top