’پاکستان میں خواتین کو مردوں سے 38.5 فیصد کم اجرت ملتی ہے‘

منقب سید

محفلین
141205064818_ilo_624x351_afp_nocredit.jpg

خطے میں کم ترین اُجرت والے ملکوں میں کمبوڈیا، پاکستان اور نیپال شامل ہیں
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کی تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین کو کم اجرت ملتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق 2013 میں پاکستان ایشیا اور پیسیفک کے ممالک میں سرِفہرست تھا جہاں خواتین کو مردوں کے مقابلے میں کم اجرت ملتی ہے۔

رپورٹ میں دیے گئے اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں خواتین کو مردوں کے مقابلے میں 38.5 فیصد کم اجرت ملتی ہے۔

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کی تازہ رپورٹ میں پاکستان کا نام اُن ملکوں میں آیا ہے جہاں مزدروں کی اُجرت میں اضافہ انتہائی سُست روی کا شکار ہے حالانکہ مجموعی طور پر ایشیائی خطے کو اُجرت میں اضافوں کے اعتبار سے سرِ فہرست قرار دیا گیا ہے۔

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال عالمی سطح پر مزدوروں کی اُجرت کی شرح میں دو فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا لیکن اس سلسلے میں ایشیا پیسیفِک سرِفہرست رہا جہاں اضافے کی اوسط شرح چھ فیصد رہی۔

تنظیم کے مطابق اس اضافے کی بنیادی وجہ چین میں اُجرت کی شرح کا انتہائی تیزی سے اضافہ ہے۔ البتہ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ اضافے کے باوجود ایشیائی ممالک کی بڑی آبادی غربت سے چھٹکارا نہیں پا سکی۔

جنوبی ایشیا میں بھارت میں اُجرت بڑھی ہے، لیکن کم ترین اُجرت والے ملکوں میں کمبوڈیا، پاکستان اور نیپال شامل ہیں۔

تنظیم کی تازہ رپورٹ کے مطابق سنہ 2013 میں پاکستان میں ماہانہ اوسط مزدوری 119 ڈالر یا 12118 روپے رہی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2011 میں ماہانہ اوسط مزدوری 9715 روپے تھی۔
لنک
 
Top