مومن یہ مایوسی دل و جاں نالہء شب گیر تو کھینچو

نمرہ

محفلین
یہ مایوسی دل و جاں نالہء شب گیر تو کھینچو
کھنچے گا اس کا دل، آہِ فسوں تاثیر تو کھینچو
شفیعِ بے گناہاں ہے نزاکت اس کلائی کی
بھلا خوں تو کرو گے، پہلے تم شمشیر تو کھینچو
سبک روحِ تجرد بھی کہیں پابند ہوتا ہے
شمیمِ گل کی نقاشو بھلا تصویر تو کھینچو
وہ آئے یا نہ آئے، زیست میری ہو نہ ہو لیکن
فغاں سے پیش تر تم خجلتِ تقریر تو کھینچو
سرِ زور آزمائی جذبِ دل کو آج ہی دیکھو
کھنچے گا ہاتھ سینے سے، تم اپنا تیر تو کھینچو
عبث نالش ہے آہِ تیرہ روزِ چشم جادو کی
دہاں بندِ ہوس سرمے کی اک تحریر تو کھینچو
دکھا دوں گا تماشا، بس نہ چھیڑو مجھ سے مجنوں کو
ہلا دوں گا زمین و آسماں ، زنجیر تو کھینچو
کہاں اس نوجواں کے ناز کی طاقت تمھیں مومن
ابھی سر مشق نو ہو، جورِ چرخِ پیر تو کھینچو
 

طارق شاہ

محفلین
مومن خان مومن
یہ مایوسی دلِ و جاں نالۂ شب گِیر تو کھینْچو
کھنْچے گا اُس کا دل، آہِ فسُوں تاثِیر تو کھینچو
شفیعِ بے گناہاں ہے نزاکت اِس کلائی کی
بھلا خُوں تو کرو گے، پہلے تم شمشِیر تو کھینچو
سُبک رُوحِ تجرّد بھی کہِیں پابند ہوتا ہے
شمیمِ گُل کی، نقّاشو بھلا تصویر تو کھینچو
وہ آئے یا نہ آئے، زیست میری ہو نہ ہو، لیکن!
فُغاں سے پیش تر، تم خِجْلَتِ تقریر تو کھینچو
سرِ زور آزمائی جذبِ دل کو آج ہی دیکھو!
کِھنْچے گا ہاتھ سینے سے، تم اپنا تِیر تو کھینچو
عبَث نالش ہے آہِ تِیرہ روزِ چشم جادو کی
دہاں بندِ ہوَس سُرمے کی اک تحریر تو کھینچو
دِکھا دُوں گا تماشا، بس نہ چھیڑو مجھ سے مجنوں کو
ہِلا دُوں گا زمین و آسماں ، زنجیر تو کھینچو
کہاں، اُس نوجواں کے ناز کی طاقت تمھیں مومن
ابھی سرمشقِ نو ہو، جورِ چرخِ پِیر تو کھینچو
مومن خان مومن
بہت ہی لاجواب، بہت ہی خُوب اوربہت لطف اندوز غزل کے لئے تشکّر
آپ میں کسی بوڑھے کی روح نہیں، تو ذوق ضرور سما گیا ہے :)
ممنون اور متشکر ہیں، آپ کا اِسے یہاں شیئر کرنے پر
بہت خوش رہیں
 

نمرہ

محفلین
بہت ہی لاجواب، بہت ہی خُوب اوربہت لطف اندوز غزل کے لئے تشکّر
آپ میں کسی بوڑھے کی روح نہیں، تو ذوق ضرور سما گیا ہے :)
ممنون اور متشکر ہیں، آپ کا اِسے یہاں شیئر کرنے پر
بہت خوش رہیں
جی ہاں، کچھ ایسا ہی سمجھیے۔:) انتخاب پسند کرنے کا شکریہ۔
 
Top