عدم یُوں جُستجُوئے یار میں آنکھوں کے بَل گئے

Qaisar Aziz

محفلین
یُوں جُستجُوئے یار میں آنکھوں کے بَل گئے
ہم کُوئے یار سے بھی کُچھ آگے نکل گئے

واقف تھے تیری چشمِ تغافل پسند سے
وہ رنگ جو بہار کے سانچے میں ڈھل گئے

اے شمع! اُن پتنگوں کی تُجھ کو کہاں خبر
جو اپنے اشتیاق کی گرمی سے جل گئے

وہ بھی تو زندگی کے ارادوں میں تھے شریک
جو حادثات تیری مروّت سے ٹل گئے

جب بھی وہ مُسکرا کے مِلے ہم سے اے عدمؔ
دونوں جہان فرطِ رقابت سے جل گئے

عبدالحمید عدمؔ
 
Top