یاد کے ویراں کدے سے

وقار..

محفلین
چوڑیوں کے ٹوٹے ٹکڑوں سے
گری تنہائیاں
روشنی اک بلب کی
چیزوں کی کچھ پر چھائیاں
رات کے کچھ ادھ جلے سگریٹ کے ٹکڑے فرش پر
خواب کچھ رکھے ہوئے
بیخواب بستر کے قریب
وصل کی کافی کے دو آدھے پیالے میز پر
کچھ کتابیں ، پینسلیں
اور کچھ رسالے میز پر
یاد کے ویراں کدے میں اور تو کچھ بھی نہیں----


--- منصور آفاق
 
Top