ہنود، یہود و نصاری اور ہمارے مسلکی اختلافات

arifkarim

معطل
پچھلے دنوں تل ابیب یونیورسٹی اسرائیل نے شعیہ سنی تفریق پہ ایک عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں پوری دنیا سے شعیہ سنی اکابرین شریک ہوئے۔ گمان یہی ہے کہ شرکائے کانفرنس نے یہودیوں کی باتیں غورسے سنی ہوں گی کیونکہ اپنے ممالک میں یہ حضرات ایک دوسرے کی کم ہی سنتے ہیں جسکی بظاہر وجہ روزگارکا متاثر ہونا ہے۔یقیناً یہودیوں نے شعیہ سنی اختلافات ختم کروانے کی کوشش کی ہو گی لیکن چونکہ اسرائیل کو سب سے بڑا خطرہ ایران سے ہے لہذا گمان یہی ہے کہ اسرائیل نے شعیہ حضرات کویہ بھی باَور کروانے کی کوشش کی ہوکہ واقعہ کربلا سے ہمار ا کوئی تعلق نہیں ۲۴۹جنگ جمل اور جنگ صفین سے بھی ہمار ا کوئی لینا دینا نہیں تھااور وہ نیزے جن پہ اہل بیت کے سرلٹکائے گئے وہ بھی میڈ ان اسرائیل نہیں تھے ۔ مزید یہ کہ موساد بھی اسوقت تک قائم نہیں ہوئی تھی۔ دوسری جانب ہمارے ہاں دو بڑے مکاتب فکر ہیں جنہیں عرف عام میں دیوبندی اور بریلوی کہا جاتا ہے۔دونوں مسالک میں خاصے فقہی اختلافات موجود ہیں جو اکثر تشدد کی صورت میں سامنے آ تے ہیں۔ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ بھارت جو ان دونوں مکاتب فکر کی جنم بھومی ہے سے بھی درخواست کی جائے کہ وہ بھی اسی نوع کی ایک کانفرنس منعقد کرڈالے جسمیں دونوں طرف کے سرکردہ افرادکو بتایا جائے کہ مزاروں کو دھماکوں سے اڑانے کی بھارت میں کوئی روایت نہیں رہی اور بھارتی مشائخ کویہ دھڑکا کبھی نہیں ہواکہ کب فرزندان توحید اپنا “فریضہ” سرانجام دے ڈالیں۔مزید یہ کہ جب آپکے بڑے ان مسالک کی بنیاد رکھ رہے تھے اسوقت نہ تو بھارت آزاد ہوا تھا اور نہ ہی رآ موجود تھی کہ وہ کوئی سازش کرسکتے۔ لہذا ہمیں چائیے کہ مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے اسرائیل اور بھارت کی متوقع کاوشوں کی تعریف کریں کیونکہ یہ کارخیر سرانجام دینے میں ہم خود بری طرح ناکام ہو چکے ہیں اور یہ مسلکی تفریق بجائے کم ہونے کے دن بدن بڑھتی جارہی ہے ۔گمان غالب ہے کہ ان کانفرنسوں کے نتیجے میں امہ کے تعلقات یہودو ہنود سے توبہتر ہوجائیں لیکن امکان ا س بات کابھی ہے کہ نصاری کامستقبل خطرے میں پڑ جائے چنانچہ بہتر ہے کہ حفظ ماتقدم کے طورپہ نصاری بھی ایک کانفرنس منعقد کرڈالیں جس میں حنفی ٗ مالکی ٗ شافعیٗ حنبلی ٗحیاتی اور مماتی حضرات کو بھی ایک چھت کے نیچے اکٹھا کریں اور انکو بھی باہمی اختلافات حل کرنے کی ترغیب دیں۔ جو کام مسلم امہ سرانجام نہیں دے سکی ہوسکتا ہے کہ وہ نیک کام ہنود ،یہودونصاری کی کوششوں سے سرانجام پاجائے اورمسلم دنیا میں امن قائم ہو جائے۔
http://www.rationalistpakistan.com/ہنود،-یہود-و-نصاری-اور-ہمارے-مسلکی-اختل/
 

arifkarim

معطل
اسرائیلی میڈیا میں یہ خبر آئی تھی؟
میڈیا میں شاید نہیں آئی لیکن جس یونی ورسٹی میں یہ کانفرس رکھی گئی وہاں اسکا حوالہ موجود ہے:
http://www.dayan.org/conference-sunni-shia-division

البتہ ایرانی میڈیا جو 24 گھنٹے اسرائیل کے تعاقب میں رہتا ہے نے یہ خبر لگائی تھی:
http://www.presstv.com/detail/2013/03/11/292933/sunnishia-division-conf-held-in-israel/
 
Top