ہزل: کہتا ہوں شعر اس کو تپانے کے واسطے

عاطف ملک

محفلین
ایک پیارے بھائی کی غزل پڑھ کے کچھ خیالات ذہن میں آئے تو سوچا کہ صاحبِ کلام سے معذرت کے ساتھ شریکِ محفل کر دوں۔امید ہے جسارت کو برداشت کیا جائے گا۔

لکھنے کے واسطے نہ سنانے کے واسطے
کہتا ہوں شعر اس کو تپانے کے واسطے

تذلیل میں تری بھلا کیا نفع ہے مرا
کرتا ہوں سب یہ تجھ کو سکھانے کے واسطے

دولہے سے کچھ غرض ہے نہ دلہن سے واسطہ
شادی پہ جا رہا ہوں میں کھانے کے واسطے

پکڑا گیا تھا میرا کروڑوں کا اک غبن
لاکھوں لگے ہیں بات دبانے کے واسطے

اے عینؔ جس کے عشق میں مجنوں ہوئے ہیں آپ
پاگل ہے وہ بھی ایک سیانے کے واسطے

عینؔ میم
جنوری ۲۰۲۱
 
Top