امجد اسلام امجد ہر پل دھیان میں بسنے والے لوگ فسانے ہوجاتے ہیں۔۔۔۔۔امجد اسلام امجد

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
ہر پل دھیان میں بسنے والے، لوگ فسانے ہوجاتے ہیں​
آنکھیں بوڑھی ہوجاتی ہیں،خواب پرانے ہوجاتے ہیں​
ساری بات تعلق والی،جذبوں کی سچائی تک ہے​
میل دلوں میں آجائے تو ،گھر ویرانے ہوجاتے ہیں​
منظر منظر کھل اٹھتی ہے ،پیراہن کی قوسِ قزاح​
موسم تیرے ہنس پڑنے سے اور سہانے ہوجاتے ہیں​
جھونپڑیوں میں ہر اک تلخی پیدا ہوتے مل جاتی ہے​
اس لیئے تو وقت سے پہلے طفل سیانے ہوجاتے ہیں​
موسمِ عشق کی آہٹ سے ہی ہر اک چیز بدل جاتی ہے​
راتیں پاگل کردیتی ہیں،دن دیوانے ہوجاتے ہیں​
دنیا کے اس شور نے امجد کیا کیا ہم سے چھین لیا ہے​
خود سے بات کیئے بھی اب تو کئی زمانے ہوجاتے ہیں​
 

لالہ رخ

محفلین
منظر منظر کھل اٹھتی ہے ،پیراہن کی قوسِ قزاح
موسم تیرے ہنس پڑنے سے اور سہانے ہوجاتے ہیں
خوب انتخاب ہے!!!
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ساری بات تعلق والی،جذبوں کی سچائی تک ہے
میل دلوں میں آجائے تو ،گھر ویرانے ہوجاتے ہیں
جھونپڑیوں میں ہر اک تلخی پیدا ہوتے مل جاتی ہے
اس لیئے تو وقت سے پہلے طفل سیانے ہوجاتے ہیں
دنیا کے اس شور نے امجد کیا کیا ہم سے چھین لیا ہے
خود سے بات کیئے بھی اب تو کئی زمانے ہوجاتے ہیں
واہ
خوب صورت اشعار
 

باباجی

محفلین
واہ واہ واہ
بہت ہی خوب غزل
خاص طور سے یہ اشعار

ساری بات تعلق والی،جذبوں کی سچائی تک ہے
میل دلوں میں آجائے تو ،گھر ویرانے ہوجاتے ہیں
جھونپڑیوں میں ہر اک تلخی پیدا ہوتے مل جاتی ہے
اس لیئے تو وقت سے پہلے طفل سیانے ہوجاتے ہیں
 

باباجی

محفلین
واہ واہ واہ
بہت ہی خوب غزل
خاص طور سے یہ اشعار

ساری بات تعلق والی،جذبوں کی سچائی تک ہے
میل دلوں میں آجائے تو ،گھر ویرانے ہوجاتے ہیں
جھونپڑیوں میں ہر اک تلخی پیدا ہوتے مل جاتی ہے
اس لیئے تو وقت سے پہلے طفل سیانے ہوجاتے ہیں
 

سید زبیر

محفلین
بہت عمدہ کلام منتخب کیا ہے داد قبول کیجئے
ساری بات تعلق والی،جذبوں کی سچائی تک ہے
میل دلوں میں آجائے تو ،گھر ویرانے ہوجاتے ہیں
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
واہ واہ واہ
بہت ہی خوب غزل
خاص طور سے یہ اشعار

ساری بات تعلق والی،جذبوں کی سچائی تک ہے
میل دلوں میں آجائے تو ،گھر ویرانے ہوجاتے ہیں
جھونپڑیوں میں ہر اک تلخی پیدا ہوتے مل جاتی ہے
اس لیئے تو وقت سے پہلے طفل سیانے ہوجاتے ہیں
بہت شکریہ بھیا!
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
ساری بات تعلق والی،جذبوں کی سچائی تک ہے
میل دلوں میں آجائے تو ،گھر ویرانے ہوجاتے ہیں
جھونپڑیوں میں ہر اک تلخی پیدا ہوتے مل جاتی ہے
اس لیئے تو وقت سے پہلے طفل سیانے ہوجاتے ہیں
دنیا کے اس شور نے امجد کیا کیا ہم سے چھین لیا ہے
خود سے بات کیئے بھی اب تو کئی زمانے ہوجاتے ہیں
واہ
خوب صورت اشعار
بہت شکریہ چھوٹے بھیا!
 
Top