ہر حکومتی حامی کو محب وطن اور مخالف کو غدار بتایا جا رہا ہے، جسٹس فائز

جاسم محمد

محفلین
ہر حکومتی حامی کو محب وطن اور مخالف کو غدار بتایا جا رہا ہے، جسٹس فائز
ویب ڈیسک 4 گھنٹے پہلے
2138908-jucticeqazifaizesa-1612425596-684-640x480.jpg

ملک کو منظم طریقے سے تحت تباہ کیا جا رہا ہے، میڈیا بھی آزاد نہیں، جج سپریم کورٹ

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے ہیں کہ ملک میں ہر حکومتی حمایت کرنے والا محب وطن اور ہر مخالف غدار بتایا جا رہا ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے ملک میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس پر سماعت کی تو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پنجاب حکومت کی جانب سے قبل از وقت مقامی حکومتیں تحلیل کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی ادارے تحلیل کرکے جمہوریت کا قتل کیا، مارشل لا کے دور میں تو ایسا ہوتا تھا لیکن جمہوریت میں ایسا کبھی نہیں سنا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہر مخالف غدار اور حکومتی حمایت کرنے والا محب وطن بتایا جا رہا ہے، بلدیاتی حکومت کو ختم کر کے پنجاب حکومت نے واضح آئین کی خلاف ورزی کی، ایسے تو اپنی مرضی کی حکومت آنے تک اپ حکومتوں کو ختم کرتے رہیں گے، ملک جمہوریت کیلئے بنایاتھا، جمہوریت کھوئی تو آ دھا ملک بھی گیا، میڈیا والے پٹ رہے ہیں، ہمیں نہیں پتہ کس نے کس کو اٹھا لیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسی نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیا پاکستان میں میڈیا آزاد ہے؟، اٹارنی جنرل صاحب ہاں یا ناں میں جواب دیں۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہاں یا ناں کے علاوہ کوئی آپشن دیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ کمرہ عدالت میں موجود میڈیا والوں سے ریفرنڈم کرالیتے ہیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کمرہ عدالت میں موجود صحافیوں سے غیر معمولی سوال کیا کہ جو صحافی سمجھتے ہیں پاکستان میں میڈیا آزاد ہے وہ ہاتھ کھڑا کریں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے سوال پر ایک صحافی نے بھی ہاتھ نا اٹھایا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ مجھے یہ کہنےمیں عار نہیں کہ میڈیا آ زاد نہیں، ملک میں کیسے میڈیا کو کنٹرول کیا جا رہا ہے اور کیسے اصل صحافیوں کو باہر پھینکا جا رہا ہے، ملک کو منظم طریقے سے تحت تباہ کیا جا رہا ہے، جب میڈیا تباہ ہوتا ہے تو ملک تباہ ہوتا ہے، صبح لگائے گئے پودے کو کیا شام کو اکھاڑ کر دیکھاجاتا ہے کہ جڑ کتنی مضبوط ہوئی ہے، میڈیا کو کنٹرول کرکے اپنی تعریف سن کر خوش ہو رہے ہیں، ایسے لوگوں کو ماہر نفسیات کے پاس جانا چاہیے۔

جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ ججز کو ایسی گفتگو سے احتراز کرنا چاہیے لیکن کیا کریں ملک میں آ ئیڈیل صورتحال نہیں، کب تک خاموش رہیں گے۔

اٹارنی جنرل خالد جاوید نے کہا کہ ملک حالت جنگ میں ہے۔ جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ ملک میں واقعی ایک جنگ جاری ہے اور وہ عوام کے خلاف ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ مجھے یہ کہنےمیں عار نہیں کہ میڈیا آ زاد نہیں، ملک میں کیسے میڈیا کو کنٹرول کیا جا رہا ہے اور کیسے اصل صحافیوں کو باہر پھینکا جا رہا ہے
اصل صحافی= ن لیگ کے حامی فوج مخالف صحافی
 

جاسم محمد

محفلین
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کمرہ عدالت میں موجود صحافیوں سے غیر معمولی سوال کیا کہ جو صحافی سمجھتے ہیں پاکستان میں میڈیا آزاد ہے وہ ہاتھ کھڑا کریں۔ ج
فائز عیسی نواز شریف کی حکومت میں:
No live shows on Hudaibiya, rules SC
وہی فائز عیسی عمران خان کی حکومت میں:
Justice Qazi Faez Isa questions state of media freedom in Pakistan
اس پر سزا یافتہ مجرم نواز شریف کا وہ عظیم قول یاد آجاتا ہے کہ ججز بغض سے بھرے بیٹھے ہیں :)
 
فائز عیسی نواز شریف کی حکومت میں:
No live shows on Hudaibiya, rules SC
وہی فائز عیسی عمران خان کی حکومت میں:
Justice Qazi Faez Isa questions state of media freedom in Pakistan
اس پر سزا یافتہ مجرم نواز شریف کا وہ عظیم قول یاد آجاتا ہے کہ ججز بغض سے بھرے بیٹھے ہیں :)
پنگا تو کپتان ہی نے لیا تھا، اب بھگتنے کے لیے بھی تیار رہے!

کپتان کا خیال تھا کہ جسٹس صاحب کو کسی کی انگلی کے اشارے پر الٹی بھری سے ذبح کردے گا اور جسٹس کے منہ سے کراہ بھی نہیں نکلے گی؟
 

جاسم محمد

محفلین
بھائی صاحب جسٹس صاحب اور پنڈی بوائز کی چپقلش میں کپتان خود کودے۔
کوئی بات نہیں۔ ہر حکومت کو ٹائٹ کرنے کیلئے ایک چیف جسٹس موجود رہنا چاہئے۔ زرداری حکومت میں یہ کام افتخار چوہدری کیا کرتے تھے۔ نواز حکومت میں یہ کام ثاقب نثار نے کیا۔ اب اس حکومت کو جسٹس فائز عیسیٰ راہ راست پر رکھیں گے۔
 
کوئی بات نہیں۔ ہر حکومت کو ٹائٹ کرنے کیلئے ایک چیف جسٹس موجود رہنا چاہئے۔ زرداری حکومت میں یہ کام افتخار چوہدری کیا کرتے تھے۔ نواز حکومت میں یہ کام ثاقب نثار نے کیا۔ اب اس حکومت کو جسٹس فائز عیسیٰ راہ راست پر رکھیں گے۔
پنڈی بوائز کے ٹاؤٹ بن جائیں گے تو یہ تو ہوگا!
 
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کمرہ عدالت میں موجود صحافیوں سے غیر معمولی سوال کیا کہ جو صحافی سمجھتے ہیں پاکستان میں میڈیا آزاد ہے وہ ہاتھ کھڑا کریں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے سوال پر ایک صحافی نے بھی ہاتھ نا اٹھایا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ مجھے یہ کہنےمیں عار نہیں کہ میڈیا آ زاد نہیں، ملک میں کیسے میڈیا کو کنٹرول کیا جا رہا ہے اور کیسے اصل صحافیوں کو باہر پھینکا جا رہا ہے، ملک کو منظم طریقے سے تحت تباہ کیا جا رہا ہے، جب میڈیا تباہ ہوتا ہے تو ملک تباہ ہوتا ہے، صبح لگائے گئے پودے کو کیا شام کو اکھاڑ کر دیکھاجاتا ہے کہ جڑ کتنی مضبوط ہوئی ہے، میڈیا کو کنٹرول کرکے اپنی تعریف سن کر خوش ہو رہے ہیں، ایسے لوگوں کو ماہر نفسیات کے پاس جانا چاہیے۔
پاکستان میں صحافت اتنی آزاد ہے جتنی برطانیہ میں بھی نہیں, ہاہا!
 

جاسم محمد

محفلین
بھائی صاحب جسٹس صاحب اور پنڈی بوائز کی چپقلش میں کپتان خود کودے۔
فائز عیسی ججز کا نواز شریف ہے۔ چپقلش کیوں نہیں ہوگی؟ ثبوت حاضر ہے:

۷ مئی ۲۰۱۸
رینجرز نے مظاہرین کو پیسے کیوں بانٹے؟ نواز شریف
Sharif asks why Rangers gave money to TLP protestors | The Express Tribune
۶ فروری ۲۰۱۹
آئی ایس آئی کا دھرنے میں کیا کردار تھا؟ فائز عیسی
SC orders action against army officers who ‘engaged in political activity’ during the Faizabad dharna | SAMAA

۹ جنوری ۲۰۱۸
مجھے اقامہ کا بہانہ بنا کر نااہل کیا گیا، نواز شریف
Iqama used as excuse to disqualify me: Nawaz Sharif
۲۱ مارچ ۲۰۱۸
پاناما کا فیصلہ اقامہ پر آیا، فائز عیسی
Surprise over SC judge remarks on Sharif verdict - Newspaper - DAWN.COM

۷ دسمبر ۲۰۲۰
پاکستان کا میڈیا آزاد نہیں، نواز شریف
Nawaz Sharif Slams Curbs on Free Speech in Pakistan
۴ فروری ۲۰۲۱
پاکستانی میڈیا آزاد نہیں، فائز عیسی
Justice Qazi Faez Isa questions state of media freedom in Pakistan

شریف خاندان وکیل نہیں جج کرتا ہے۔ دو سال بعد یہ چیف جسٹس پاکستان ہوگا۔
 

ثمین زارا

محفلین
فائز عیسی ججز کا نواز شریف ہے۔ چپقلش کیوں نہیں ہوگی؟ ثبوت حاضر ہے:

۷ مئی ۲۰۱۸
رینجرز نے مظاہرین کو پیسے کیوں بانٹے؟ نواز شریف
Sharif asks why Rangers gave money to TLP protestors | The Express Tribune
۶ فروری ۲۰۱۹
آئی ایس آئی کا دھرنے میں کیا کردار تھا؟ فائز عیسی
SC orders action against army officers who ‘engaged in political activity’ during the Faizabad dharna | SAMAA

۹ جنوری ۲۰۱۸
مجھے اقامہ کا بہانہ بنا کر نااہل کیا گیا، نواز شریف
Iqama used as excuse to disqualify me: Nawaz Sharif
۲۱ مارچ ۲۰۱۸
پاناما کا فیصلہ اقامہ پر آیا، فائز عیسی
Surprise over SC judge remarks on Sharif verdict - Newspaper - DAWN.COM

۷ دسمبر ۲۰۲۰
پاکستان کا میڈیا آزاد نہیں، نواز شریف
Nawaz Sharif Slams Curbs on Free Speech in Pakistan
۴ فروری ۲۰۲۱
پاکستانی میڈیا آزاد نہیں، فائز عیسی
Justice Qazi Faez Isa questions state of media freedom in Pakistan

شریف خاندان وکیل نہیں جج کرتا ہے۔ دو سال بعد یہ چیف جسٹس پاکستان ہوگا۔
اور اس طرح شریف خاندان کو کلین چٹ ملے گی کہ ان کے تمام کیسز ہمیشہ کے لیے بند کیے جائیں ۔ خاکم بہ دہن
 
Top