ہجوم گریہ

عباد اللہ

محفلین
ہجومِ گریہ
ہمیں بھی رو لے ہجومِ گریہ کہ پھر نہ آئیں گے غم کے موسم
ہمیں بھی رو لے کہ ہم وہی ہیں
جو آفتابوں کی بستیوں سے سراغ لائے تھے ان سویروں کا جن کو شبنم کے پہلے قطروں
نے غسل بخشا
سفید رنگوں سے نورِ معنی نکال لیتے تھے اور چاندی اجالتے تھے
شفق پہ ٹھہرے سنہرے بادل سے زرد سونے کو ڈھالتے تھے
خنک ہواؤں میں خوشبوؤں کو ملا کے ان کو اڑانے والے
صبا کی پرتوں پہ شعر لکھ کر عدم کی شکلیں بنانے والے
دماغ رکھتے تھے لفظ و معنی کا اور دست ہنر کے مالک
وقار نور چراغ ہم تھے
ہمیں بھی رو لے ہجوم گریہ
ہمیں بھی رو لے کہ ہم وہی ہیں
جو تیز آندھی میں صاف چہروں کو دیکھ لیتے تھے اور سانسوں کو بھانپتے تھے
فلک نشینوں سے گفتگوئیں تھیں اور پریوں سے کھیلتے تھے
کریم لوگوں کی صحبتوں میں کشادہ کوئے سخا کو دیکھا
کبھی نہ روکا تھا ہم کو سورج کے چوبداروں نے قصر بیضا کے داخلے سے
وہی تو ہم ہیں
وہی تو ہم ہیں جو لٹ چکے ہیں حفیظ راہوں پہ لٹنے والے
اسی فلک کی سیہ زمیں پر جہاں پہ لرزاں ہیں شور نالہ سے عادلوں کی سنہری کڑیاں
ہمیں بھی رو لے ہجوم گریہ
ہمیں بھی رو لے کہ ان دنوں میں ہماری پشتوں پہ بار ہوتا ہے زخم تازہ کے سرخ پھولوں
کا اور گردن میں سرد آہن کی کہنہ لڑیاں
ہماری ضد میں سفید ناخن قلم بنانے میں دست قاتل کا ساتھ دیتے ہیں اور نیزے اچھالتے ہیں
ہوا کی لہروں نے ریگ صحرا کی تیز دھاروں سے رشتے جوڑے
شریر ہاتھوں سے کنکروں کی سیاہ بارش کے رابطے ہیں
ہماری ضد میں ہی ملکوں ملکوں کے شہر یاروں نے عہد باندھے
یہی کہ ہم کو دھوئیں سے باندھیں اور اب دھوئیں سے بندھے ہوئے ہیں
سو ہم پہ رونے کے نوحہ کرنے کے دن یہی ہیں ہجوم ِ گریہ
کہ مستعد ہیں ہمارے ماتم کو گہرے سایوں کی سرد شامیں
خزاں رسیدہ طویل شامیں
ہمیں بھی رو لے ہجومِ گریہ کہ پھر نہ آئیں گے غم کے موسم

علی اکبر ناطق
 

فرقان احمد

محفلین
زبردست! یوں لگا شاعر کسی اور دنیا میں لے گیا ہو! عمدہ انتخاب پر داد قبول فرمائیں!

یہ ٹکڑا تو غضب کا ہے ویسے!


ہمیں بھی رو لے کہ ہم وہی ہیں
جو آفتابوں کی بستیوں سے سراغ لائے تھے ان سویروں کا جن کو شبنم کے پہلے قطروں
نے غسل بخشا
سفید رنگوں سے نورِ معنی نکال لیتے تھے اور چاندی اجالتے تھے
شفق پہ ٹھہرے سنہرے بادل سے زرد سونے کو ڈھالتے تھے
خنک ہواؤں میں خوشبوؤں کو ملا کے ان کو اڑانے والے
صبا کی پرتوں پہ شعر لکھ کر عدم کی شکلیں بنانے والے
دماغ رکھتے تھے لفظ و معنی کا اور دست ہنر کے مالک
وقار نور چراغ ہم تھے
 

عباد اللہ

محفلین
زبردست! یوں لگا شاعر کسی اور دنیا میں لے گیا ہو! عمدہ انتخاب پر داد قبول فرمائیں!
ہجومِ گریہ پر آپ کے ستائشی فقرے سے لہوں کیوں ٹپک رہا ہے؟
یہ ٹکڑا تو غضب کا ہے ویسے!
بہت شکریہ
علی اکبر ناطق کا تعلق لاڑکانہ سے ہےنوجوان شاعر ہیں اور ظفر اقبال سے بڑا شاعر ہونے کا دعوی کرتے ہیں فکشن بھی لکھتے ہیں تاہم اس کا مجھے اتفاق نہیں رہا
 

فرقان احمد

محفلین
ہجومِ گریہ پر آپ کے ستائشی فقرے سے لہوں کیوں ٹپک رہا ہے؟
بس یوں ہی، بلاوجہ۔ سوچتا ہوں، اردو محفل کی انتظامیہ نے یہ سہولت دے رکھی ہے تو پھر ان آنسوؤں کا ایک آدھ وزٹ دل کے راستے سے کیوں نہ کروا لیا جاوے۔
 

فرقان احمد

محفلین
علی اکبر ناطق کا تعلق لاڑکانہ سے ہے
ویسے موصوف کو اسلام آباد کی ایک بک شاپ پر دیکھا تھا، بعدازاں معلوم ہوا کہ بھائی صاحب خود یہ شاپ چلا رہے ہیں۔ اب تو بہت پرانی بات ہو گئی، یہ بھی یاد نہیں کہ کس سیکٹر میں یہ شاپ تھی تاہم کتابوں کی اس خوب صورت دکان کا نام شاید غالب کے نام پر تھا۔
 

عباد اللہ

محفلین
ویسے موصوف کو اسلام آباد کی ایک بک شاپ پر دیکھا تھا، بعدازاں معلوم ہوا کہ بھائی صاحب خود یہ بک شاپ چلا رہے ہیں۔ اب تو بہت پرانی بات ہو گئی، یہ بھی یاد نہیں کہ کس سیکٹر میں یہ شاپ تھی تاہم بک شاپ کے نام میں شاید غالب کا نام شامل تھا۔
آپ فن اور فنکار پر بہت گہری نگاہ رکھتے ہیں کاش یہ ہنر ہمیں بھی ۔۔۔۔کتنی پرانی بات ہے ؟ کچھ اتا پتا بتائیے تا کہ ہم بھی درشن کر آئیں
 

فرقان احمد

محفلین
آپ فن اور فنکار پر بہت گہری نگاہ رکھتے ہیں کاش یہ ہنر ہمیں بھی ۔۔۔۔کتنی پرانی بات ہے ؟ کچھ اتا پتا بتائیے تا کہ ہم بھی درشن کر آئیں

شکریہ عباد، یہ لیجیے پتا اور ہاں، یاد رکھیے گا، شاید شاپ ایسی بھی خوب صورت نہ ہو تاہم مرزا غالب کا جہاں نام آ جائے تو پھر ہمیں تو خوب صورت ہی لگے گی نا!

مرزا غالب کتاب مرکز
شاپ نمبر 10، بیسمنٹ سی، آرکیڈ پلازہ، آئی ایٹ مرکز، اسلام آباد
 
آخری تدوین:
محفل فورم صرف مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔
Top