ایاز صدیقی گردش میں ہے فلک نہ زمیں پیچ و تاب میں

مہ جبین

محفلین
گردش میں ہےفلک نہ زمیں پیچ و تاب میں
کتنا سکوں ہے شہرِ رسالت مآب میں
طے کر رہا ہوں راہِ مدینہ بہ رخشِ خواب
"نے ہاتھ باگ پر ہے نہ پا ہے رکاب میں "
عشقِ محمدی نے مِری رہنمائی کی
کب سے بھٹک رہا تھا جہانِ خراب میں
ضوبار ہیں نقوشِ کفِ پائے مصطفےٰ
تاروں میں ، کہکشاں میں ، مہ و آفتاب میں
ذکرِ نبی نہ ہو تو کہیں روشنی نہ ہو
بزمِ خیال میں نہ شبستانِ خواب میں
ہے سرنگوں جلالِ عمر آپ کے حضور
خورشید ڈھل رہا ہے رخِ ماہتاب میں
کیا لکھئے مدحِ صاحبِ لوح و قلم ایاز
مدحت کی انتہا ہے خدا کی کتاب میں
ایاز صدیقی
 

سید زبیر

محفلین
عشقِ محمدی نے مِری رہنمائی کی
کب سے بھٹک رہا تھا جہانِ خراب میں
سبحان اللہ ۔ ۔ ۔ ہمیشہ کی طرح لا جواب کلام ۔۔۔۔جزاک اللہ
 

عاطف بٹ

محفلین
کیا لکھئے مدحِ صاحبِ لوح و قلم ایاز
مدحت کی انتہا ہے خدا کی کتاب میں
سبحان اللہ، بہت ہی خوبصورت ہدیہء عقیدت ہے۔

جزاک اللہ خیرا خالہ جان
 

مہ جبین

محفلین
کیا لکھئے مدحِ صاحبِ لوح و قلم ایاز
مدحت کی انتہا ہے خدا کی کتاب میں
سبحان اللہ، بہت ہی خوبصورت ہدیہء عقیدت ہے۔

جزاک اللہ خیرا خالہ جان

عاطف بٹ اور حسان خان
دونوں باذوق حضرات کا نعت کی پسندیدگی کا بہت شکریہ

جزاکم اللہ
سدا خوش رہیں آمین
 
Top