گذشتہ نو سالہ دور نے ہمیں کیا دیا

بلال

محفلین
مہوش علی نے لکھا:-

دوسرا جو مسئلہ مجھے نظر آ رہا ہے وہ یہ کہ آپ ہر سیاسی پارٹی، ہر نظام کے خلاف ہیں اور آپ کے چاروں طرف مایوسی ہی مایوسی ہے اور آپکے پاس ان مایوسیوں، ان خطرناک اور مشکل حالات سے باہر نکلنے کا کوئی پلان بھی موجود نہیں ہے۔
بہن جی میں زیادہ تر سیاسی پارٹیوں سے مایوس ہوں۔ لیکن میری کچھ کچھ مرضی کی بھی ایک دو پارٹی موجود ہے۔۔۔ اُن کا نام یہاں اس لئے نہیں لے رہا کیونکہ میں نے نام لینا ہے بس پھر سوالوں کی برسات ہونی ہے اور میں اس پوزیشن میں نہیں کہ کسی پارٹی کو اتنا سٹڈی کیا ہو کہ اس کا ڈیفنس کر سکوں۔
رہی بات کہ میں ہر نظام کے خلاف ہوں تو آپ کو بتاتا جاؤ کہ میں کسی نظام کے خلاف نہیں بلکہ بے نظمی کے خلاف ہوں۔ میں سیاست کے خلاف نہیں، میں جمہوریت کے خلاف نہیں بلکہ قاف لیگ جیسی سیاست جس کو فوجی حکمران کنٹرول کریں اس کے خلاف ہوں، فوج کے ٹیک اوور کے خلاف ہوں، بے نظیر ، زرداری، نواز شریف اور ان جیسے کئی باقی دوسروں کی صرف اپنی جیب بھرنے کے خلاف ہوں۔۔۔ اگر کوئی عوام کی بہتری کے لئے سیاست کرے یعنی حقیقی سیاست کرے تو میں تو کیا پورا پاکستان اُن کو تسلیم کرے گا۔
جہاں تک مایوسی کی بات ہے۔۔۔ تو پھر وہ بلال ہی کیا جو مایوس ہو جائے۔۔۔ رب کی رحمت سے مایوس نہیں ہونا چاہئے۔۔۔ میرے چاروں طرف بے شک مایوسی ہی مایوسی ہے یعنی ہر بندہ مایوس ہے کہ اس ملک کا کچھ نہیں ہو سکتا لیکن میں ہرگز مایوس نہیں۔۔۔ آخری دم تک لڑنے کا قائل ہوں۔ شائد آپ نے میری پچھلی پوسٹ میں وہ شعر نہیں پڑھا جو میں نے لکھا تھا اگر میں مایوس ہوتا تو کیا وہ شعر لکھتا؟
مایوسیوں سے نکلنے کا راستہ کیوں نہیں۔۔۔ ہر ملک بنتے ہی ترقی پذیر نہیں ہوتا اس کو بہتر کرنا پڑتا ہے۔ آپ چین کو دیکھیں کیا وہ آزاد ہوتے ہی اس حالت میں تھا جہاں وہ آج ہے؟ کچھ تو کرنا ہی پڑتا ہے۔۔۔ لیکن کیا ہم غلط سیاست دانوں اور فوجی جنرلوں کو صحیح ثابت کرنے پر ہی لگے رہیں گے؟ یہ وہ سیاست دان ہیں اور وہ جنرل ہیں جنہوں نے آزادی لینے والے لوگوں اور خاص طور پر قائد کی روح کے ساتھ مزاق کیا ہے اور کر رہے ہے۔۔۔ تو کیا میں ان کی حمایت کروں؟ بلکہ میں تو سوچتا ہوں کہ اُس عوام کو (جو صرف برادری ازم کے پیچھے لگ کر ووٹ دیتی ہے)کچھ بتاؤ کہ کیا ٹھیک ہے اور کیا غلط۔ کسی سیاست دان یا جنرل کو صحیح تب لوگ تسلیم کریں گے جب وہ کسی دوسرے غلط سیاست دان سے ہٹ کر کچھ اچھا کریں گے۔۔۔ اب مشرف صاحب نے کونسا تیر مارا ہے جو عوام اُن کی حمایت کرے؟ ملک جیسا تھا ویسا ہی ہے۔۔۔ زرمبادلہ کے ذخائر تو بڑے لیکن انرجی کے اُس بحران میں پھنس چکا ہے کہ انڈسٹری تباہ ہو رہی ہے۔۔۔ جیسا کہ میرے ایک بھائی نے کہا تھا کہ انرجی کسی ملک کے لئے ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے۔۔۔ اب آپ خود اندازہ لگائیں کہ پیسہ بہت ہو لیکن ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ جائے بلکہ ختم ہو جائے تو پیسے کو سر میں مارنا ہے۔۔۔ مشرف صاحب نے بھی پاکستان کا کچھ ایسا ہی حال کر دیا ہے۔۔۔

مہوش علی نے لکھا:-

تیسرا، باتیں پیش کرنے کے بہت سے طریقے ہوتے ہیں۔ میری ذاتی رائے یہ ہے کہ اگرچہ کہ آپکی باتیں مکمل حقائق پر ہی کیوں نہ مشتمل ہوں، مگر چونکہ آپ نے موازناتی طریقے سے ہٹ کر باتیں بیان کرنے کے لیے مطلق طریقہ اختیار کیا ہے، اس لیے آپ کے پاس مسائل کا کوئی حل موجود نہیں، کوئی مشعل راہ نہیں۔ نہ کوئی متبادل سیاسی پارٹی آپکی لسٹ پر موجود ہے، اور اگر آپ پاکستانی جمہوریت سے بیزار ہیں تو نہ کوئی متبادل سیاسی نظام۔ اور جب بھی آپ ان متبادلات پر بات کریں گے، تو پھر خود بخود آپ کو مطلق سے نکل کر موازناتی سٹڈی کی طرف رجوع کرنا ہو گا۔

دیکھیں جی مجھے آج تک ٹھیک طرح سے بات کرنی نہیں آئی مجھے کیا پتہ کہ بات کے بہت طریقے ہوتے ہیں بس جو دیکھتا ہوں تھوڑا بہت تجزیہ کرتا ہوں اور لکھ دیتا ہوں۔۔۔
رہی بات موازنے کی تو ایک بات عرض کرتا جاؤ موازنہ ہوتا ہے دو مختلف چیزوں میں جب ایک ہی چیز ہو اس کے کرتوت بھی ویسے ہی ہوں جیسے دوسری کے تو پھر موازنہ کس بات کا؟ مشرف کا موازنہ کرنے کا اگر شوق ہے تو مہاتیر محمد سے کریں۔ بھلا نواز شریف اور زرداری سے مشرف کا کیا موازنہ۔۔۔ یہ سارے بھی ملک کو تباہی کی طرف لے گئے اور مشرف صاحب بھی۔۔۔ آپ کراچی کی بات کرتی ہیں ہم نے تو مشرف دور میں پورے پاکستان میں بم دھماکوں کی آوازیں سنی ہیں۔۔۔ اپنے فوجی اور پولیس والے بھائیوں کے چیتھڑے خود دیکھیں ہیں۔۔۔ جامعہ حفصہ کا ملبا خود دیکھا ہے ایک بات یاد رہے میں جامعہ حفصہ والوں کی حمایت نہیں کر رہا لیکن یہ بتا رہا ہو کہ جس جنرل کے دور میں کیپیٹل میں اتنا اسلحہ پہنچ گیا اور اسے خبر بھی نہ ہوئی اور بعد میں اتنا بھیانک آپریشن کر کے سب کو ٹھکانے لگایا۔۔۔ پتہ نہیں آپ کس مشرف کو ہیرو ثابت کر رہی ہے جس نے قانون کو جیب میں رکھا ہوتا ہے۔۔۔ آئین کو جب چاہے توڑ مروڑ کر رکھ دیتا ہے۔ اپنی مرضی کے فیصلے کروانے کے لئے ججوں کو برطرف کر دیتا ہے۔۔۔
رہی بات پاکستانی جمہوریت سے بیزاری کی تو میری بہن مجھے تو یہ سمجھ نہیں آتی کہ آپ لوگ کس چیز کو، کس نظام کو جمہوریت کہتی ہیں۔ کیا جنرل بیرک سے نکلے اور حکومت سنبھال لے اسے جمہوریت کہتے ہیں؟ کیا برادری ازم یا وڈیرا ازم سے ووٹ حاصل کر کے اسمبلی میں پہنچ جانے کو جمہوریت کہتے ہیں؟ کیا طاقت کے بل پر عوام کو ڈرا کر ووٹ لے کر وزیر بننے کو جمہوریت کہتے ہیں؟ مہربانی کریں پہلے مجھے جمہوریت کا مطلب تو بتا دیں۔۔۔
میں پاکستان میں کوئی اور نظام لانے کی بات نہیں کرتا بلکہ کہتا ہوں کہ جو نظام ہے اسے صحیح معنوں میں عمل میں لاؤ۔۔۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں نہ اسلام کا نشان دور دور تک ہے اور نہ ہی جمہوریت کا۔۔۔ جب کسی جنرل کا دل کرتا ہے اس ملک سے کھیلنے کا تو وہ بیرک سے نکلتا ہے پاکستان کی عوام پر قابض ہو جاتا ہے۔۔۔

مہوش علی نے لکھا:-

چوتھا یہ کہ یہ ہو سکتا ہے کہ میں مشرف صاحب کی حامی ہوں، مگر اس بنیاد پر میرے دلائل کو رد کیا جا سکتا ہے نہ انکا وزن کم کیا جا سکتا ہے۔ دیکھئیے اصول وہ ہے جو کہ علی ابن ابی طالب نے فرمایا ہے: "یہ نہ دیکھو کون کہہ رہا ہے بلکہ یہ دیکھو کہ کیا کہہ رہا ہے۔"
تو میرے دلائل کا وزن آپ کو اس بات سے قطع نظر رہتے ہوئے کرنا ہے کہ میں کس کی حامی یا کس کی مخالف ہوں۔ یہ عین ممکن ہے کہ وابستگیوں کے باوجود میری دلیل صحیح ہو۔

میں آپ کے دلائل کو رد نہیں کر رہا بلکہ مشرف صاحب کی اُس برائی کو رد کر رہا ہوں جس کا بلاوجہ چرچا آپ کر رہی ہیں۔۔۔ آپ کے دلائل کا وزن کون کم کر رہا ہے کبھی آپ نے یہ سوچا؟ اگر نہیں تو میں بتاتا ہوں آپ کے دلائل کا وزن مشرف صاحب خود کم کر رہے ہیں جو ایک طرف ترقی کا شور مچاتے ہیں اور دوسری طرف ملک میں کھانے کو آٹا نہیں۔ انڈسٹری کے لئے بجلی نہیں۔۔۔ مجھے تو یہ سمجھ نہیں آتی کس منہ سے اورکس چیز کو ترقی کا نام دیتے ہیں مشرف صاحب۔۔۔

مہوش علی نے لکھا:-

آپ نے ڈیموں کے متعلق اپنی تحریر کو جس انداز سے پیش کیا ہے، اس سے مجھے جامعہ حفصہ کے واقعات یاد آ گئے۔ اور وہ یہ تھے کہ جب صدر مشرف اس آپریشن کو ٹال رہے تھے تو معترضین ان پر الزام لگا رہے تھے کہ جان بوجھ کر جامعہ حفصہ کو ڈھیل دے رہے ہیں تاکہ انتہا پسندی کا ایشو کھڑا رہے اور مغربی ممالک صدر مشرف کو بطور لبرل سپورٹ کرتے رہیں۔ اور جب کئی مہینے کے صبر اور بات چیت کے بعد آپریشن کرتے ہیں تو یہ معترضین اب الزام لگاتے ہیں کہ آپریشن کیوں کیا اور بات چیت کے لیے مزید وقت دیتے تو یہ مسئلہ پر امن طریقے سے حل ہو جاتا۔

ان معترضین کے متعلق یہ بات صد فیصدی وثوق کے ساتھ کہی جا سکتی ہے کہ صدر مشرف چاہے کوئی قدم اٹھاتے، انہوں نے اعتراض کرنے کا کوئی نہ کوئی رخ ڈھونڈ ہی لینا تھا۔

آپ کے نزدیک مشرف صاحب کا جرم یہ ہے کہ انہوں نے سب پارٹیوں کو لات مارتے ہوئے اور تمام صوبوں کی اسمبلیوں اور سینٹ کو لات مارتے ہوئے زبردستی ڈیم کیوں نہیں تعمیر کر دیے۔ تو بھائی جی، کیا گارنٹی ہے کہ اگر مشرف صاحب نے یہ کام اسی طرح زبردستی کر دیا ہوتا، اور جوابا صوبائی قوم پرست جب مسلح حملے کرتے تو آپ ہی مشرف صاحب پر یہ اعتراض نہ کر رہے ہوتے کہ ان تمام تر مسلح حملوں کے ذمہ دار مشرف صاحب ہیں جنہوں نے ہر کسی کو لات مارتے ہوئے اپنی من مانی کی ہے؟

تو بھائی جی، اس مسئلے پر کیا بہتر اور مثبت رویہ یہ نہ ہو گا کہ مشرف صاحب کی بجائے ان سیاسی پارٹیوں پر بھرپور طریقے سے تنقید کی جائے جو کہ صرف اپنی سیاست کی خاطر پاکستانی مفادات کو بیچ رہے ہیں اور ڈیمز کی مخالفت صرف اپنی سیاست چمکانے کے لیے کر رہے ہیں؟ کیا یہ بہتر نہیں ہے کہ یہ سب سیاسی پارٹیاں مل کر ڈیمز کے متعلق عوام میں شعور پیدا کریں اور اس طرح قوم مل جل کر اس ڈیم کو تعمیر کرے تاکہ بعد میں کوئی مسلح دہشت گردی نہ کرے؟

رہی بات ڈیمز کی تو یہ آپ نے اپنی بات میں خود جواب دے دیا ہے کہ جامعہ حفصہ والے آپریشن میں دیر کر رہے تھے تو عوام نے کہا کہ مشرف صاحب اپنے مفاد کے لئے دیر کر رہے ہیں جب کیا تو عوام نے کہا کہ مشرف صاحب نے وقت کیوں نہیں دیا یعنی تنقید کرنے والوں نے کرنی ہے۔۔۔
میں نے پچھلی پوسٹ میں بھی کہا تھا کہ مشرف صاحب اُس اچھائی کے لئے جس میں عوام کا شائد ہی کوئی فائدہ ہو سب کو لات مار کر آپریشن کروا سکتے ہیں۔ نواب بگٹی کے خلاف آپریشن ہو سکتا ہے۔ اور اسی طرح باقی آپریشن ہو سکتے ہیں تو ڈیمز کی باری آئی تو جی عوام نے مخالفت کرنی ہے۔۔۔ یہ کیا مزاق ہے؟ جب انرجی کے بحران سے بچنے کے لئے بات ہو تو عوام کی مخالفت یاد آ جاتی ہے لیکن باقی آپریشن کے لئے کچھ یاد نہیں آتا۔۔۔؟ ٹیکسوں کے معاملے پر اگر 1 مہینہ مارکیٹ بند کروا سکتے ہیں تو ڈیمز کے لئے کیوں کچھ نہیں کر سکتے۔۔۔ بات سیدھی سی ہے مشرف صاحب نے کچھ اچھے کام کیے ہیں جیسے میڈیا کی آزادی اس میں کوئی شک نہیں لیکن اگر آپ اوور آل دیکھیں تو جناب باقیوں سے کسی حال میں پیچھے نہیں۔ آدھے ملک میں جنگ ہو رہی ہے۔ باقی میں خودکش حملے، بجلی کا بحران، آٹے کا بحران۔۔۔ یہ سب کیا ہے اس بارے میں کچھ بتائیں؟

چلیں ایسا کرتے ہیں کہ میں مان لیتا ہوں کہ مشرف صاحب کی حکومت پچھلی حکومتوں سے بہتر رہی ہے۔۔۔ اب آپ ایسا کرو کہ جو مشرف صاحب کے دور حکومت میں بہتری آئی ہے وہ بتاؤ۔ پچھلی حکومتوں نے جو نقصان کئے ہیں وہ بتاؤ۔ لیکن یاد رہے ایک وقت میں ایک مشرف صاحب کی بہتری کا کام اور اسی طرح ایک پچھلی حکومتوں کا غلط کام زیر بحث لائیں گے۔۔۔

والسلام
 

arifkarim

معطل
پچھلے نو سالہ دور نے ہمیں، مزید غربت، مہنگائی، بے روز گاری، آبادی اور قدرتی آفات دیں!
 

حسن علوی

محفلین
رہی بات ڈیمز کی تو یہ آپ نے اپنی بات میں خود جواب دے دیا ہے کہ جامعہ حفصہ والے آپریشن میں دیر کر رہے تھے تو عوام نے کہا کہ مشرف صاحب اپنے مفاد کے لئے دیر کر رہے ہیں جب کیا تو عوام نے کہا کہ مشرف صاحب نے وقت کیوں نہیں دیا یعنی تنقید کرنے والوں نے کرنی ہے۔۔۔
میں نے پچھلی پوسٹ میں بھی کہا تھا کہ مشرف صاحب اُس اچھائی کے لئے جس میں عوام کا شائد ہی کوئی فائدہ ہو سب کو لات مار کر آپریشن کروا سکتے ہیں۔ نواب بگٹی کے خلاف آپریشن ہو سکتا ہے۔ اور اسی طرح باقی آپریشن ہو سکتے ہیں تو ڈیمز کی باری آئی تو جی عوام نے مخالفت کرنی ہے۔۔۔ یہ کیا مزاق ہے؟ جب انرجی کے بحران سے بچنے کے لئے بات ہو تو عوام کی مخالفت یاد آ جاتی ہے لیکن باقی آپریشن کے لئے کچھ یاد نہیں آتا۔۔۔؟ ٹیکسوں کے معاملے پر اگر 1 مہینہ مارکیٹ بند کروا سکتے ہیں تو ڈیمز کے لئے کیوں کچھ نہیں کر سکتے۔۔۔ بات سیدھی سی ہے مشرف صاحب نے کچھ اچھے کام کیے ہیں جیسے میڈیا کی آزادی اس میں کوئی شک نہیں لیکن اگر آپ اوور آل دیکھیں تو جناب باقیوں سے کسی حال میں پیچھے نہیں۔ آدھے ملک میں جنگ ہو رہی ہے۔ باقی میں خودکش حملے، بجلی کا بحران، آٹے کا بحران۔۔۔ یہ سب کیا ہے اس بارے میں کچھ بتائیں؟


والسلام

میں آپ کی ڈیمز والی بات سے قدرے متفق ہوں بلال۔ اس وقت جو ابتر حالات پاکستان کے ہیں اس میں مشرف کا بہت بڑا حصہ ھے۔
 
Top