کیا لال مسجد دوبارہ دہشتگردی کا اڈا بن چکا ہے ؟

Latif Usman

محفلین
مساجد کی تعمیر کا مقصد خدا تعالیٰ کی عبادت ہے جیسا کہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے کہ نماز دین کا ستون ہے اور نبی اکرم ﷺکے بتائے گئے ہدایت کے طریقوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ نماز ، جماعت کے ساتھ اُس مسجد میں ادا کی جائے جہاں اذاں دی جاتی ہو ۔ مگر کیا لال مسجد میں دینی تعلیم کی متبادل نفرت، قتل وغارتگری کا درس و تدرس دیا جا رہا ہے؟ لال مسجد میں دین کے نام پر جنگ و جدل کا بازار گرم ہے اور مذہب کے نام پر دہشت انگیزی اور خودکش حملوں کی تعلیمات سے دہشتگرد تیار کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ یقینا لال مسجد کے اساتذہ اس مظالم و وحشیانہ منصوبہ میں ملوث ہیں۔ اسلام کے نام پر دہشتگردی مذہب و ملت کے زوال کی سب سے بڑی وجہ ہے ۔ واضح رہے کہ پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں طالبان کے دہشت گردانہ حملے پر قائم لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز نے اپنے ایک متنازع بیان میں کہا تھا کہ وہ نہ تو اس واقعے کی مذمت کریں گے اور نہ انہیں 'شہید' کہیں گے۔ " واہ کینٹ کے قریب خود کو دھماکے سے اڑانے والا خودکش حملہ آور کوثر علی لال مسجد کا طالب علم تھا۔"
 
Top