سعود عثمانی کیا تھا ترکِ محبت کا تجربہ میں نے ۔ سعود عثمانی

کیا تھا ترکِ محبت کا تجربہ میں نے
اور اب یہ سوچ رہا ہوں یہ کیا کِیا میں نے

اب اپنے آپ کو آواز دیتا پھرتا ہوں
کہ جیسے تجھ کو نہیں خود کو کھودیا میں نے

یہ زہر خون کے ہمراہ رقص کرتا تھا
بہت چکھا ہے محبت کا ذائقہ میں نے

یہ دکھ بھی کم تو نہیں ہے کہ نیم سوز چراغ
جلا نہیں تھا کہ اس کو بجھا دیا میں نے

(سعود عثمانی )
 
Top