محسن نقوی کہاں یہ بس میں کہ ہم خود کو حوصلہ دیتے

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
کہاں یہ بس میں کہ ہم خود کو حوصلہ دیتے
یہی بہت تھا کہ ہر غم پہ مسکرا دیتے

ہوا کی ڈور الجھتی جو انگلیوں سے کبھی
ہم آسماں پہ ترا نام تک سجا دیتے !

ہمارے عکس میں ہوتی جو زخمِ دل کی جھلک
ہم آئینے کو بھی اپنی طرح رلا دیتے
 

نیلم

محفلین
کہاں یہ بس میں کہ ہم خود کو حوصلہ دیتے
یہی بہت تھا کہ ہر غم پہ مسکرا دیتے
،،بہت خُوب
 
Top