کوئی لمحہ ایک گلاب سا تو ہو

ظفری

لائبریرین
کوئی لمحہ گلاب سا تو ہو
تیرے آنےکا خواب سا تو ہو

اپنی خوشی کو سمیٹ لیں گے
تیرے دکھوں کا عذاب سا تو ہو

دھوکہ کیا مشکل ہے محبت میں
آنکھ میں کچھ سراب سا تو ہو

تیرے قُرب سے بہک جاؤں میں
نشہ ایسا بھی شراب سا تو ہو

ہم بھی مشہور ہو جائیں گےظفر
حال اپنا بھی خراب سا تو ہو
 

شاکرالقادری

لائبریرین
طفری بھائی ۔۔۔۔۔ خطا معاف ۔۔۔۔ زبردستی کی اصلاح کر رہا ہوں ۔۔ برا لگے تو پیشگی معذرتۘ

کوئی لمحہ گلاب سا تو ہو
تیرے آنےکا خواب سا تو ہو

﴿موزوں ہے﴾


اپنی خوشی کو سمیٹ لیں گے
تیرے دکھوں کا عذاب سا تو ہو


اپنی خوشیاں سمیت لیں گے ہم
تیرے دکھ کا عذاب سا تو ہو
﴿پہلا مصرعہ غیر موزوں تھا، اسے موزوں کرنے کے لیے خوشی کو خوشیاں سے تبدیل کیا گیا﴾


دھوکہ کیا مشکل ہے محبت میں
آنکھ میں کچھ سراب سا تو ہو

دھوکہ مشکل ہے کیا محبت میں
آنکھ میں کچھ سراب سا تو ہو
﴿محض لفظوں کی ترتیب بدلنے سے مصرع موزوں ہو گیا ہے﴾


تیرے قُرب سے بہک جاؤں میں
نشہ ایسا بھی شراب سا تو ہو


تیری قربت سے میں بہک جاٶں
نشہ ایسا شراب سا تو ہو
﴿پہلے مصرعہ میں معمولی تبدیلی کے بعد موزونیت آگئی ہے﴾
﴿ دوسرے میں بھی زائد ہے جس کی وجہ سے مصرع بے وزن ہو جاتا ہے اس کو نکال دیا گیا ہے﴾

ہم بھی مشہور ہو جائیں گےظفر
حال اپنا بھی خراب سا تو ہو


ہم بھی مشہور ہو سکیں گے ظفر
حال پنا خراب سا تو ہو
﴿پہلے مصرع میں معمولی ترمیم اور دوسرے مصرع میں سے زاید لفظ بھی کو نکال کر شعر موزوں ہو گیا ہے﴾
یہ اصلاح صرف تیکنیکی اعتبار سے ہے ۘ جبکہ خیالات میں ندرت مطالعہ کے ساتھ خود بخود پیدا ہو جاتی ہےۘ
 
Top