ڈیرہ اسماعیل خان کا انوکھا واقعہ

ڈیرہ اسماعیل خان کا انوکھا واقعہ

آخری وقت اشاعت: پير 6 مئ 2013 ,‭ 15:57 GMT 20:57 PST
130506154951_dik_gutter_02.jpg

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں فرقہ وارانہ تشدد کے حوالے سے حساس شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں مذہبی رواداری کا ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جس میں ہندو جوان کو بچاتے ہوئے دو مسلمان بھی ہلاک ہو گئے۔
دونوں افراد میں سے ایک حافظ قران تھے اور دوسرے ڈیڑھ سال پہلے عیسایت کا مذہب چھوڑ کر مسلمان ہوئے تھے۔
یہ واقعہ دو روز پہلے ڈیرہ اسماعیل خان میں تبلیغی مرکز زکریا مسجد کے سامنے پیش آیا۔
واقعہ کے عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ مسجد کے سامنے گٹر کی صفائی پر معمور ہندو نوجوان راجیش کام میں مصروف تھے۔
راجیش گٹر کی صفائی کے لیے نیچے اترے جہاں زہریلی گیس کے باعث وہیں بے ہوش ہو گئے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ راجیش کی جان بچانے کے لیے ایک داؤد نامی نوجوان گٹر میں اترے لیکن وہ بھی وہیں بے ہوش ہو گئے۔
داؤد کے بارے میں معوم ہوا ہے کہ وہ ڈیڑھ سال پہلے عیسایت کا مذہب چھوڑ کر مسلمان ہوئے تھے۔
داؤد کے قریبی دوستوں کا کہنا ہے کہ وہ عام زندگی میں عیسائیوں کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے تھے۔
ان دونوں کو بچانے کے لیے ذکریا مسجد سے حافظ اسداللہ وہاں پہنچے اور انھیں بچانے کے لیے گٹر میں اتر گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق حافظ اسد اللہ نے دونوں کو اپنی چادر سے باندھا اور باہر نکال رہے تھے کہ ان کا پاؤں پھسلا اور وہ بھی گٹر میں گر گئے جس کے نتیجے میں تینوں ہلاک ہو گئے۔
ڈیرہ اسماعیل خان فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات کے حوالے سے انتہائی حساس سمجھا جاتا ہے۔ یہاں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پیش آتے رہے ہیں جبکہ شدت پسندوں نے بھی اس علاقے میں بڑے پیمانے پر کی ہیں۔
مذہبی رواداری کی اس علاقے میں یہ کوئی پہلی یا واحد مثال نہیں ہے بلکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک ایسا قبرستان بھی ہے جہاں مسلمانوں کے علاوہ عیسائیوں اور ہندوؤں کو بھی دفن کیا جاتا ہے۔
اس شہر میں چونکہ ہندووں کا کوئی شمشان گھاٹ ( مُردوں کو آگ لگانے کی جگہ) نہیں ہے اس لیے وہ اپنے مردے اسی قبرستان میں دفن کرتے ہیں۔
ہندووں کی قبروں پر پیلا رنگ اور اوم لکھا ہوتا ہے عیسائیوں کی قبروں پر صلیب کا نشان جبکہ مسلمانوں کی قبروں پر قرانی آیات کندہ کی گئی تختیاں ہوتی ہیں۔
لنک
 
Top