پیپلزپارٹی یوکے کا عظیم سیاہ ستدان

راشد احمد

محفلین
السلام علیکم

دو پاکستانی رہنما جو تارکین وطن کی بیرون ملک کیا زبردست طریقے سے نمائندگی کررہے ہیں۔

 
بیرون ملک مقیم تارکین وطن کی اکثریت میں‌اسی طرح کی سیاسی قیادت دیکھنے میں آئی ہے، پڑھے لکھے لوگوں‌کو پیچھے کرکے میڈیا جاہلوں کے ساتھ ٹاک شو کرے گا تو یہی کچھ دیکھنے کو ملے گا۔ فارن آکر چھوٹے کارکن خود کو بینظیر ، نواز شریف کا دائیں بازو کہلوانا شروع کر دیتے ہیں‌اور کسی پرانے جلسے میں کھینچی گئی تصویر کو دکھا کر اپنے بھرم بناتے ہیں، شرم کا مقام ہے، بہت افسوس کی بات ہے۔
 

راشد احمد

محفلین
پھینٹی لگانے والے صاحب کا نام خواجہ کلیم الرحمان ہے اور یہ پیپلزپارٹی مانچسٹر کے صدر ہیں :grin:
 

ظفری

لائبریرین
اصل مسئلہ یہی ہے کہ ان پڑھ اور بے شعور قوم سے ایسے ہی قائدین منظرِ عام پر آتے ہیں ۔ جب تک قوم کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرکے ان کی اخلاقی تربیت نہیں کی جائے گی ۔ ایسے ہی ایرے غیرے ، نتھو خیرے ، ملک اور قوم پر حکمرانی کریں گے ۔ جب اختیارات اور مال و اسباب رکھنے والوں کی یہ اخلاقی پستی ہو تو ملک و قوم کے بارے میں ان کی سوچ کا معیار کس قدر جاہلانہ اور پست ہوگا ۔ اس کا اندازہ لگانا کوئی مشکل نہیں ۔ اور قوم کو بھی یہ سوچنا چاہیئے کہ تعلیم حصولِ روزگار ہی نہیں بلکہ شعوری اور اخلاقی تربیت بھی مہیا کرتی ہے ۔
تعلیم کا اصل ہدف یہ چیزیں ہونی چاہئیں ۔ مگر ہم نے تعلیم کو بھی کاروبار بناکر اس کی اصل شکل مسخ کردی ہے ۔
 

arifkarim

معطل
اصل مسئلہ یہی ہے کہ ان پڑھ اور بے شعور قوم سے ایسے ہی قائدین منظرِ عام پر آتے ہیں ۔ جب تک قوم کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرکے ان کی اخلاقی تربیت نہیں کی جائے گی ۔ ایسے ہی ایرے غیرے ، نتھو خیرے ، ملک اور قوم پر حکمرانی کریں گے ۔ جب اختیارات اور مال و اسباب رکھنے والوں کی یہ اخلاقی پستی ہو تو ملک و قوم کے بارے میں ان کی سوچ کا معیار کس قدر جاہلانہ اور پست ہوگا ۔ اس کا اندازہ لگانا کوئی مشکل نہیں ۔ اور قوم کو بھی یہ سوچنا چاہیئے کہ تعلیم حصولِ روزگار ہی نہیں بلکہ شعوری اور اخلاقی تربیت بھی مہیا کرتی ہے ۔
تعلیم کا اصل ہدف یہ چیزیں ہونی چاہئیں ۔ مگر ہم نے تعلیم کو بھی کاروبار بناکر اس کی اصل شکل مسخ کردی ہے ۔

اصل میں ہم تعلیم اسلئے حاصل نہیں کرتے کہ ہم سے کونسا یہ معاشی، سماجی نظام بدلا جانا ہے۔ حکمرانی تو بہر حال مغربی حکومتوں کی ہی ہوگی چاہے پوری قوم پی ایچ ڈی کر لے :grin:|
تاریخی مثال کیلئے ایران کا 1953 میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے والا واقعہ ضرور پڑھیں۔ وہ ایک پڑھا لکھا وزیر تھا جسنے ایران کی تیل انڈسٹری کو نیشنالائز کیا اور یوں ساری عمر جیل میں سڑ کر مر گیا!
 

ظفری

لائبریرین
اصل میں ہم تعلیم اسلئے حاصل نہیں کرتے کہ ہم سے کونسا یہ معاشی، سماجی نظام بدلا جانا ہے۔ حکمرانی تو بہر حال مغربی حکومتوں کی ہی ہوگی چاہے پوری قوم پی ایچ ڈی کر لے :grin:|
تاریخی مثال کیلئے ایران کا 1953 میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے والا واقعہ ضرور پڑھیں۔ وہ ایک پڑھا لکھا وزیر تھا جسنے ایران کی تیل انڈسٹری کو نیشنالائز کیا اور یوں ساری عمر جیل میں سڑ کر مر گیا!

یہ سوچ بہت ہی عامیانہ قسم کی ہے ۔ جو بات میں نے کہی ہے ۔ وہ آپ کی منفی رحجان سے بہت مخلتف ہے ۔ سب سے پہلے قوم میں یہ احساس اجاگر ہونا چاہیئے کہ تعلیم بہت ضروری ہے ۔ جس کے ذریعے شعوری ، عقلی اور اخلاقی تربیت ممکن ہوسکے ۔ ( اگر ایسا ہوگا تو انسان تعلیم سے پیدا ہونے صلاحیتوں کے بل بوتے روزگار کے کئی مواقع پیدا کرسکتا ہے ۔ ضروری نہیں ہے ہر طالب علم کو انجینئر یا ڈاکٹر ہی بننا ہے ۔ ) ۔ اس کے بعد پھر ایک عام آدمی کی تعلیم میں کیا روکاٹیں ہیں ۔ اس کی طرف آنا چاہیئے پھر بتدریج تعلیمی معیار اور مواقع کی طرف ۔ اس سارے قصے میں مغرب کہاں سے بیچ میں آگیا ۔ یہ تواحساس کی روگرانی ہے کہ ہم اس اہم مقصد کی طرف سنجیدگی سے سوچتے ہی نہیں ‌۔ یہ بے حسی ہمارے اپنے معاشرے کی پیدا کی ہوئی ہے ۔ مغرب نے آکر ہمارے ذہنوں پر پہرے نہیں‌ بٹھائے بلکہ تعلیم سے دوری تو آپ کا کلچر اور اس کلچر کے کرتا دھرتاؤں کی مرہونِ منت ہے ۔ ذرا بلوچ قبائل میں جاکر کسی اسکول کی داغ تو بیلیں ۔ دوسرے روز آپ کسی درخت سے لٹکے ہوئے ملیں گے ۔ سندھ کی بھی حالت کچھ مختلف نہیں ۔ سرحد کا حال سب کے سامنے ہے ۔ پنجاب میں ایک عام آدمی پنڈ میں چوھدریوں کے سامنے سر اٹھا کر چل نہیں‌ سکتا ۔ تبدیلیاں یہاں‌ مقصود ہے ۔ ہر بات پر امریکہ اور مغرب کی تکرار اچھی نہیں ہوتی ۔ پہلے اپنے ملک میں دیکھیں کہ کس طرح وڈیروں ، جاگیرداروں ، سرداروں ، چوھدریوں ، سرمایہ داروں اور خوانین نے قوم کو کس طرح اپنے اپنے اصطبل میں بانٹا ہوا ہے ۔ پہلے آپ اس نظام کا سدباب کجیئے ۔ کمزوری ہم میں ہے ۔ اس لیئے باہر کی طرف انگلی اٹھانا آسان لگتا ہے ۔ مگر باقی تین انگلیوں کی طرف نظر اٹھے گی تو مرض سمجھ آجائے گا ۔
 

راشد احمد

محفلین
ابھی کچھ دن پہلے پیپلزپارٹی کی خاتون رکن پنجاب اسمبلی نرگس فیض ملک، عظمٰی بخاری کی مسلم لیگ ق کی خاتون رکن ثمینہ خاور حیات سے لڑائی ہوئی تھی اس کی ویڈیو اور سہیل احمد کا تبصرہ ملاحظہ فرمائیں

 
اگر کیمرے کے سامنے یہ حال ہے تو عام زندگی میں کیا رویے ہوں گے آپ خود سوچ سکتے ہیں، سب سے افسوس کی بات یہ ہے کہ ملگ کی باگ دوڑ بھی اب انہی کے ہاتھ میں چلی گئی ہے۔
 
Top