پیس فل کو ایگزیسٹنس

الف نظامی

لائبریرین
cartoon.gif
 

قیصرانی

لائبریرین
راجہ بھیا۔ ایک بہت ہی پتے کی بات بتاتا ہوں لیکن اس کو ذرا دھیان سے سنیئے گا اور غیر جانبداری کے ساتھ

بہت عرصے سے یہودی سازش کا سنا ہے۔ بہت کچھ پڑھا ہے، بہت کچھ دیکھا ہے، اس کے خلاف بہت کچھ بولا ہے۔ نتیجہ کیا نکلا، وہ آپ کے بھی سامنے ہے اور میرے بھی سامنے ہے

کیا ہم نے کبھی، کہنے سے ہٹ کر، باقاعدہ امتٍ مسلمہ کے اندرونی خلفشار اور اس کی وجوہات اور ان کے حل پر کوئی کوشش کی ہے؟

مثال: ایک مریض کو ڈاکٹر کے پاس لے جاتے ہیں، ڈاکٹر کہتا ہے کہ اسے بیماری (نامعلوم) ہے۔ تم ایسا کرو کہ اس کا علاج کراؤ۔ دوسرا ڈاکٹر بھی یہی کچھ کہتا ہے، تیسرا بھی، لیکن علاج کیا ہے، کوئی بھی تجویز نہیں کرتا۔

ڈاکٹر کا کام ہوتا ہے کہ مریض کے بہترین مفاد میں اس کا علاج کرے۔ یعنی اگر مریض کے جسم میں کاٹ چھانٹ کرنی پڑے تو مریض کے ہی مفاد میں‌کرے۔

نقاد، Critic یا یہ جو ہم آئی ٹی کے بندے ہیں، ہم بھی ڈاکٹر جیسے ہیں۔ اگر ہم مندرجہ بالا مثال والے ڈاکٹر بنیں گے تو کسی کا بھی کوئی فائدہ نہیں‌ ہوگا۔ جب تک کہ اس مسئلے کا حل نہ بتایا جائے۔ اور حل بتانے کے ساتھ ساتھ اس کو کیسے عمل میں لانا ہے، پورا ایک لائحہ عمل ہونا چاہیے۔

آپ کا پیش کردہ کارٹون بہت عمدہ ہے۔ لیکن یہ صرف یہ بتا رہا ہے کہ مریض کو کوئی بیماری ہے۔ کیا بیماری ہے، کیوں ہے؟ علاج کیا ہوگا؟ کیسے کریں گے علاج، ادویات کہاں سے ملیں گی؟ جب تک یہ سب نہ پتہ چلے، یہ کارٹون محض‌کارٹون ہی رہے گا

آخر میں معذرت اگر کوئی بات بری لگی ہو تو

قیصرانی
 

الف نظامی

لائبریرین
قیصرانی آپ کی بات بالکل صحیح ہے ، تشخیص اور علاج لازم و ملزوم ہیں ، یہ نہیں ہوسکتا کہ صرف تشخیص پر اکتفا کیا جائے۔
مسلہ یہ ہے کہ یہاں بے حسی اتنی ہے کہ ابھی مریض کو اپنے مرض کا پتہ ہی نہیں اور اگر پتہ بھی ہے تو وہ مدہوش ہے۔
علاج کرنے والے بھی بے حس ہیں ،
جن کو علاج کرنے کا منصب دیا گیا ہے شاید وہ اپنے منصب کو ابھی سمجھ ہی نہیں سکے یا وہ بھی مدہوشی کو ترجیح دیے ہوئے ہیں ۔بہرحال کام کرنا چاہیے ، جتنا بھی ہو سکے تھوڑا ہو یا زیادہ ۔
اپ کی باتوں سے مجھے تحریک پاکستان میں اہم کردار ادا کرنے والی شخصیت امیر حزب اللہ سید محمد فضل شاہ جلالپوری رحمۃ اللہ علیہ کا قول یاد آگیا:
“ہمارے مسائل اچھی باتیں نہ کہنے سے نہیں بلکہ ان پر عمل نہ کرنے سے پیدا ہوتے ہیں ، ایک بنو اور نیک بنو اگر میں نے ایک بھی بات اچھی کی ہے تو خدارا اس پر عمل کرو“
 
Top