" پڑی اپنے عیبوں پر جو نظر تو نگاہ میں کوئی برا نہ رہا "

بسم اللہ الرحمن الرحیم

السلام و علیکم۔
ایک جگہ یہ پیغام پڑھا سوچا کیوں نا اس کو مذید شئیر کردیا جاے ۔


"فلاں انسان اچھا ہے ، فلاں برا ہے ، فلاں جھوٹا ہے ، فلاں منافق ہے ، فلاں بدکار ہے ، فلاں مکار ہے " وغیرہ وغیرہ
یہ ہیں ہمارے اکثر ایک دوسرے کے لئے استعمال کے جانے والے کچھ کلمات ، کچھ آپ کی موجودگی میں اور کچھ غیر موجودگی میں ، قصہ مختصر یہ کہ بعض اوقات تو آپ کو پتا تک نہیں ہوتا اور آپ کے کردار تک کی دھجیاں اڑا دی جاتی ہیں

ہم لوگ ہر وقت اپنے ہاتھہ میں ایک پیمانہ لئے گھومتے رهتے ہیں ، جس سے ہر کسی
کی اچھائی یا برائی کی پیمائش کی جاتی ہے ، اگر کوئی انسان ہماری اس سے وابستہ توقعات پر پورا نہیں اترتا تو ہم فورا اس پر جھوٹے، مکار ، بدکار ، منافق وغیرہ ہونے کی مہر لگا دیتے ہیں

ایسے لگتا ہے کہ یا تو غیب کا علم ہے ہمارے پاس ، یا پھر ہمیں الہام ہو جاتا ہے کہ کون اچھا ہے یا برا !


کسی پر بھی کوئی غلط بہتان لگانے سے یا سنی سنائی پر کسی کو بدنام کرنے سے بچو
یہ انتہائی گھٹیا فعل ہے جو ہم لوگوں سے جانے انجانے سرزد ہوتا رہتا ہے

اگر ہم خود بہت نیک، عبادت گزار اور پارسا بھی ہوں تب بھی ہمیں ایسا کرنے کا کوئی حق نہیں ہے

اور اگر کبھی ایسا کرنے لگو تو ایک نظر اپنے کردار کے آئینے پر بھی ڈال لینا
یقین جانو
بہت بڑے گناہ سے بچ جاؤ گے
اگر آپ کا ضمیر زندہ ہوا تو جو برائیاں آپ دوسروں میں ڈھونڈتے ہو ، ان کو جب خود میں تلاش کرو گے تو یہ بھی ممکن ہے کہ خود میں زیادہ مقدار میں پاؤ ، پھر شائد آپ کی سوچ بدل جائے بقول شاعر
" پڑی اپنے عیبوں پر جو نظر تو نگاہ میں کوئی برا نہ رہا "
الله ہم سب کو نیک ہدایت دے..آمین
480375_538177386208089_490622340_n.jpg
 
Top