پشاور: امن لشکر کے رہ نما کے حجرے کے باہر دھماکا، ایک شخص جاں بحق

پشاور: امن لشکر کے رہ نما کے حجرے کے باہر دھماکا، ایک شخص جاں بحق

پشاور.......پشاور کے نواحی علاقے متنی میں امن لشکر کے رہنما کے حجرے کے باہر دھماکے سے ایک شخص جاں بحق اور پانچ زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق دھماکہ خود کش تھا۔متنی کے علاقے میں امن لشکر کے رہنما امان اللہ خان کے حجرے کے باہر دھماکہ ہوا ہے۔ پولیس کے مطابق خود کش حملہ آور نے خود کو حجرے کے باہر دھماکے سے اڑا دیا۔ دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور پانچ زخمی ہوئے ہیں جاں بحق ہونے والے کی نعش اور زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال پہنچا دیا گیا۔جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔اس مقام پر پہلے بھی دھماکہ ہوا تھا جس میں امن لشکر کے سابق سربراہ دلاور خان جاں بحق ہوئے تھے۔

http://urdu.geo.tv/UrduDetail.aspx?ID=151317
 
دہشت گردی مسلمہ طور پر ایک لعنت و ناسور ہے نیز دہشت گرد نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان۔ دہشتگرد ملک اور قوم کی دشمنی میں اندہے ہو گئے ہیں. ان دہشت گردوں کا نام نہاد جہاد شریعت اسلامی کے تقاضوں کے منافی ہے۔خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے.دہشت گرد ان دہماکوں سے پاکستان کو تباہ اور پاکستانی شہریوں کو بلا دریغ ہلاک کر رہے ہیں۔ اسلام ایک بے گناہ فرد کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے اور سینکڑوں ہزاروں بار پوری انسانیت کاقتل کرنے والے اسلام کو ماننے والے کیسے ہو سکتے ہیںمعصوم شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچانا، مسجدوںاور امام بارگاہوں پر حملے کرنا اور نمازیوں کو شہید کرنا ، عورتوں اور بچوں کو شہید کرناخلاف شریعہ ہے۔ اسلام میں خود کش حملے حرام، قتل شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ اوربدترین جرم ہے۔پاکستانی طالبان دورحاضر کے خوارج ہیں جو مسلمانوں کے قتل کو جائز قرار دیتے ہیں.مسلم ریاست کے خلاف مسلح بغاوت کرنے والوں کو کچلنا حکومت پر لازم ہے ،دہشت گردوں کے خلاف جہاد میں حکومت سے تعاون ہرشہری کا فرض ہے. مسجدوں،امام بارگاہوں، مزاروں، اسپتالوں، جنازوں، تعلیمی اداروں، مارکیٹوں اور سکیورٹی فورسز پر حملے جہاد نہیں فساد ہیں۔ بے گناہ طالبات، بے گناہ انسانوں کا خون بہانے والے اسلام کے سپاہی نہیں اسلام کے غدار اور پاکستان کے باغی ہیں۔ دہشت گرد فساد فی الارض کے مجرم اور جہنمی ہیں۔ خودساختہ تاویلات کی بنیاد پر مسلم ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانا اسلامی شریعہ کے مطابق درست نہ ہے اور مسلح بغاوت کرنے والوں کو کچلنااسلامی شریعہ کے مطابق احسن طریقہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دہشت گردی کے خاتمہ کی طرف بڑا قدم
https://awazepakistan.wordpress.com
 
Top