پسماندہ علاقے میں معیاری کالج قائم کرنا عمران خان کا کارنامہ ہے، وزیر اعظم

راشد احمد

محفلین
اسلام آباد(جنگ نیوز) وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے ناخواندگی اور جہالت کو دہشتگردی اور انتہاء پسندی کے بنیادی اسباب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پسماندہ علاقے میں معیاری کالج قائم کرنا عمران خان کا کارنامہ ہے،۔ وہ ہفتہ کی شام بنی گالہ میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور نمل ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے چیئرمین عمران خان کی رہائشگاہ پر میانوالی کے علاقے میں واقعہ نمل کالج کو یونیورسٹی کادرجہ دینے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ صحت و تعلیم کے شعبے کی ترقی ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور آئندہ پانچ سال کے دوران ان شعبوں کی ترقی کے لئے خاطر خواہ اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے اس موقع پر نمل یونیورسٹی کے طلباء کے لئے 2 کروڑ روپے مالیت کے 100 اسکالر شپ دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی طرف سے شوکت خانم ہسپتال کی تعمیر سے ہزاروں افراد مستفید ہو رہے ہیں۔ موچھ سے نامہ نگار کے مطابق عمران خان نے نمل نالج سٹی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں رائج فرسودہ نظام تعلیم سے جان چھڑانے اور جدید ٹیکنالوجی اپنائے بغیر پاکستان کی خوشحالی کا خواب کبھی پورا نہیں ہوسکتا، جہالت غربت ،ناانصافی ، مفاد پرستی، بددیانتی اور حسد جیسی لعنتوں نے قوم کو بحرانوں میں مبتلا کر رکھا ہے، اشرافیہ نے 60 برس تک عوام کا استحصال کیا جس کی سزا آج پوری قوم بھگت رہی ہے، ملک میں معیاری تعلیمی درسگاہیں نہ ہونے کے باعث بڑی تعداد میں پاکستانی اعلیٰ تعلیم کیلئے بیرون ملک جاتے ہیں، جن پر اٹھنے والے اخراجات 17 کروڑ پاکستانیوں کے تعلیمی اخراجات سے زیادہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میانوالی جیسے پاکستان کے پسماندہ ترین علاقوں میں لڑکیوں کی تعلیم کسی انقلاب سے کم نہیں۔ انہوں نے نمل کالج اور یونیورسٹی کے قیام میں برطانیہ کی بریڈ فورڈ یونیورسٹی کے تعاون کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس نالج سٹی میں پرائمری اسکول سے لیکر ہر قسم کے کالجز اور یونیورسٹی موجود ہوگی۔ انہوں نے سمندر پار پاکستانیوں کو دعوت دی کہ وہ یہاں آ کر اس نالج سٹی میں سرمایہ کاری کریں۔ عمران خان نے کہا کہ بریڈ فورڈ یونیورسٹی سے ڈگری کے حصول میں 15 ہزار پاؤنڈ کا خرچہ آتا ہے اور یہی ڈگری نمل یونیورسٹی سے حاصل کرنے کیلئے 5 ہزار پاؤنڈ کے اخراجات آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم صرف اشخاص کا حق نہیں اس یونیورسٹی میں پڑھنے والے بچوں کی اکثریت کو اسکالر شپ کے ذریعے مفت تعلیم دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال کے آخر تک اخراجات کا تخمینہ 5 کروڑ روپے ہے اور کوئی بھی مخیر شخص 2 لاکھ روپے دیکر ایک اسکالر شپ دے سکتا ہے۔ تقریب میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں، اسلام آباد میں متعین غیر ملکی سفیروں، ماہرین تعلیم اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے نمایاں افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

حوالہ روزنامہ جنگ
 

arifkarim

معطل
اسلام آباد(جنگ نیوز) وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے ناخواندگی اور جہالت کو دہشتگردی اور انتہاء پسندی کے بنیادی اسباب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پسماندہ علاقے میں معیاری کالج قائم کرنا عمران خان کا کارنامہ ہے،۔
مغلیہ دور حکومت میں تو کوئی "پبلک اسکول" موجود نہیں تھا۔ پھرپتہ نہیں کیسے یہاں پر تاج محل جیسی شاندار عمارتیں بغیر کسی بیرونی قرض کے بن گئیں اور پوری قوم دہشت گردی سے محفوظ تھی۔ :rolleyes:
 

خورشیدآزاد

محفلین
مغلیہ دور حکومت میں تو کوئی "پبلک اسکول" موجود نہیں تھا۔ پھرپتہ نہیں کیسے یہاں پر تاج محل جیسی شاندار عمارتیں بغیر کسی بیرونی قرض کے بن گئیں اور پوری قوم دہشت گردی سے محفوظ تھی۔ :rolleyes:

مغل حکمران نے اپنی خون پسینے کی کمائی سے تو تاج محل نہیں بنوایا تھا ، وہ ڈاکو تھے جنہوں نے ہندوستان کو لوٹا اور اسی دولت کو اپنی عشق جیسی خرمستیوں پر بےدریغ استعمال کیا۔
 

arifkarim

معطل
مغل حکمران نے اپنی خون پسینے کی کمائی سے تو تاج محل نہیں بنوایا تھا ، وہ ڈاکو تھے جنہوں نے ہندوستان کو لوٹا اور اسی دولت کو اپنی عشق جیسی خرمستیوں پر بےدریغ استعمال کیا۔

جی ہاں وہ تو "ایک" خاندان تھا جو لوٹ مار کر رہا تھا اور آجکل کئی ہزار خاندان ملکر ملک کو لوٹ رہے ہیں۔ یہی تو جمہوریت ہے!
 
Top