اقتباسات پانچ شیطانی گدھے

حضرت امام علائی رحمتہ اللہ علیہ سورۃ النمل کی تفسیر میں بیان کرتے ہیں کہ حضرت عیسٰی علیہ اسلام نے شیطان لعین کو پانچ گدھے لے جاتے دیکھا، فرمایا کہاں لئے جا رہا ہے کہنے لگا فروخت کرنے کے لئے، آپ نے فرمایا یہ گدھے کیسے ہیں کہنے لگا انکا نام جور، کبر، حسد، خیانت اور مکر ہے۔ اب ان میں سے جور یعنی ظلم کو بادشاہوں کے ہاں فروخت کروں گا۔ کبر یعنی تکبر اور غرور کو دیہات کے بڑے بڑے چودھریوں، جاگیرداروں میں، حسد کو قاریوں میں خیانت کو تاجروں میں اور مکر کو عورتوں کے ہاتھوں فروخت کروں گا۔
حضرت امام نیشا پوری رحمتہ اللہ علیہ سورۃ البقرہ کی تفسیر میں بیان کرتے ہیں کہ دنیا پانچ چیزوں سے آراستہ باغ ہے علماء کے علم، امراء کے عدل، عابدین کی عبادت، تاجروں کی امانت، اور مخلوق کی آپس میں خیر خواہی سے مگر یہ بات ابلیس کو نہ بھائی تو اس نے ان کے سامنے پانچ پردے ڈال دئیے یعنی حسد کو علم پر، ظلم کو عدل پر، ریا کو عبادت پر، خیانت کو امانت پر اور دھوکہ دہی کو خیر خواہی پر ڈال دیا۔

حوالہ کتاب: نزہتہ المجالس ۔ صفحہ 65
مصنف: امام عبدالرحمٰن بن عبدالسلام
ترجمہ: علامہ محمد منشا تابش قصوری
 
Top