ٹوٹتے رشتوں‌کا مجھ کو یہ سلسلہ اچھا لگا ۔ شیدا بگھونوی

عندلیب

محفلین
ٹوٹتے رشتوں‌‌کا مجھ کو یہ سلسلہ اچھا لگا
تیرے میرے درمیان یہ فاصلہ اچھا لگا
تنہا جینے کی سزا پاتا ہوں‌اس کا غم نہیں‌
پر مجھے حق بولنے کا حوصلہ اچھا لگا
باپ دادا کی حویلی راس تو آئی نہیں‌
جھونپڑے میں لیکن تجھ کو داخلہ اچھا لگا
منتشر انسانیت ہونے ہونے لگی ہے دیکھ لو
کیوں تمہیں‌حیوانیت کا قافلہ اچھا لگا
بے سبب تو لوگ اب ملتے نہیں شیدا کبھی
بے غرض تیرا ہمیں‌ رابطہ اچھا لگا
شیدابگھونوی
 

زینب

محفلین
بے سبب تو لوگ اب ملتے نہیں شیدا کبھی
بے غرض تیرا ہمیں‌ رابطہ اچھا لگا

بہت‌خوب عندلیب
 
Top