پروین شاکر وہ جس سے رہا آج تک آواز کا رشتہ

Qaisar Aziz

محفلین
وہ جس سے رہا آج تک آواز کا رشتہ
بھیجے مِری سوچوں کو اب الفاظ کا رشتہ

تِتلی سے مِرا پیار کُچھ ایسے بھی بڑھا ہے
دونوں میں رہا لذّتِ پرواز کا رشتہ

سب لڑکیاں اِک دوسرے کو جان رہی ہیں
یوں عام ہُوا مسلکِ شہناز کا رشتہ

راتوں کی ہَوا اور مِرے تن کی مہک میں
مشترکہ ہُوا اِک درِ کم باز کا رشتہ

تتلی کے لبوں اور گُلابوں کے بدن میں
رہتا ہے سدا چھوٹے سے اِک راز کا رشتہ

ملنے سے گریزاں ہیں، نہ ملنے پہ خفا بھی
دم توڑتی چاہت ہے کِس انداز کا رشتہ

پروینؔ شاکر
 
Top