واعظ کسے دماغ جواب و سوال کا - سید محمد 'اثر'

حسان خان

لائبریرین
واعظ کسے دماغ جواب و سوال کا
یاں حال سے فراغ کہاں قیل و قال کا
ہرچند ممکن اب نہیں ہونا وصال کا
پر مجکو نت یہی ہے تصور محال کا
دھوکا اگر وہ ہو چکا شاید ایدھر کو آئے
عرصہ کہاں رہا ہے اب اس احتمال کا
حالت تباہ سن کے وہ ہوتا ہے اور خوش
قاصد نہ کیجو ذکر تو وہاں میرے حال کا
تصویر تیری آنکھوں میں آ کر پھرے ہے آہ
مذکور جب چلے ہے کسو کے جمال کا
لا کر تجھے بٹھائے ہے میری بغل کے بیچ
میں معتقد ہوں جب سے اب اپنے خیال کا
مثلِ کلاغ بھولے وہ اپنی بھی چال کو
کبکِ دری جو قصد کرے تیری چال کا
اللہ جانے آن پھنسا کیوں کہ دام میں
میں تو نہ تھا فریفتہ کچھ خط و خال کا
نقصان میں اثر ؔ سا نہیں کوئی دوسرا
دیکھا تو یہ بھی ایک ہے اپنے کمال کا
(سید محمد اثر ؔ)
یہ خواجہ میر درد کے چھوٹے بھائی تھے۔
 

طارق شاہ

محفلین
مثلِ کلاغ بھولے وہ اپنی بھی چال کو
کبکِ دری جو قصد کرے تیری چال کا
کیا ہی اچھا ہے !
تشکّر​
بہت خوش رہیں​
 
Top