اختر شیرانی نہ بھول کر بھی تمنائے رنگ و بو کرتے

Qaisar Aziz

محفلین
نہ بھول کر بھی تمنائے رنگ و بو کرتے
چمن کے پھول اگر تیری آرزو کرتے

مسرت! آہ تو بستی ہے کن ستاروں میں؟
زمیں پہ عمر ہوئی تیری جستجو کرتے

ایاغِ بادہ میں آ کر وہ خود چھلک پڑتا
گر اُس کے رند ذرا اور ہاؤ ہو کرتے

پکار اٹھتا وہ آکر دلوں کی دھڑکن میں
ہم اپنے سینوں میں گر اس کی جستجو کرتے

جنونِ عشق کی تاثیر تو یہ تھی اخترؔ
کہ ہم نہیں وہ خود اظہارِ آرزو کرتے

اخترؔ شیرانی
 
Top