نواسہ رسول حضرت حسن بن علی کا خطبہ جمل

تعریف صرف اُس خدا کیلئے ہے جو قہر و غضب والا ہے۔ اس کا کوئی ثانی نہیں ہے، ہمیشہ مسلط رہنے والا ہے۔ بڑا اور بلند ہے۔ اس کیلئے برابر ہے کہ آرام سے بات کرویا بلند آواز سے۔ وہ جو رات کی تاریکی میں پوشیدہ ہے، اور دن کے اجالے میں چلتا ہے، اس کی تعریف کرتاہوں۔اچھے امتحان پر، اور یکے بعد دیگرے نعمتوں پر، اور اس پر جسے میں سختی اور آرام میں سے اچھا جانتا ہوں یا برا، میں گواہی دیتا ہوں کہ خدا کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے۔ وہ ایک ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں ہے۔ محمد اس کا بندہ اور رسول ہے۔ خدا نے اس کی نبوت کے ذریعے ہم پر احسان کیا ہے، اور اسے اپنی پیغمبری کے ساتھ خاص فرمایا اور اپنی وحی کو اس پر نازل فرمایا، اور اس کو تمام چیزوں پر افضل بنایا۔ اس کو جنوں اور انسانوں کی طرف اس وقت بھیجا جب بتوں کی پوجا ہورہی تھی اور شیطان خدا کی اطاعت سے انکار کر چکے تھے۔ خدا کا درود ان پر اور ان کی آل پر ہو، اور انبیاء کی جزاء سے بہترین جزاء ان کو عطا فرمائے۔
اما بعد! میں اس کے علاوہ جو تم لوگ جانتے ہو، کچھ نہیں کہنا چاہتا۔ مجھے امیرالموٴمنین علی ابن ابیطالب علیہ السلام ، جن کی خدا نے ہدایت اور مدد فرمائی ہے،نے آپ کی طرف بھیجا ہے۔ وہ تمہیں اچھے راستے کی طرف کتاب کے ساتھ عمل اور راہِ خدا میں جہاد کرنے کی طرف بلاتا ہے۔ اگرچہ ابھی تک اسے ناپسند کرتے ہو، لیکن اگر خدانے چاہا تو بعد میں اسے پسند کروگے اور عنقریب تمہارا محبوب ہوگا، اور تم جانتے ہو کہ علی نے اکیلے نماز پڑھی ہے، اور اس دن رسولِ خدا کی تصدیق کی ہے جب وہ ابھی دس سال کے تھے، اور تمام جنگوں میں ان کے ساتھ شریک رہے۔ خدا کی خوشنودی اور پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت اور اسلام کی خوبیوں کو حاصل کرنے میں اس کی کوششوں کو تم جانتے ہو، اور ہمیشہ خدا کا رسول اس سے راضی تھا۔ یہاں تک کہ ان کی آنکھوں کو اپنے ہاتھوں کے ساتھ بند کیا اور اکیلے ان کو غسل دیا، جبکہ فرشتے ان کی مدد کررہے تھے، اور ان کے چچا کا بیٹا فضل پانی لارہا تھا، اور پھر خود ان کو قبر میں داخل کیا، اور پیغمبر خدا نے قرض کو اداکرنے، وعدہ پورا کرنے اور دوسرے معاملات میں جن میں خدا نے ان پر احسان کیاتھا، اس کو وصیت کی ۔ خدا کی قسم! اس وقت تو لوگوں کو نہیں بلایا تھا اپنی طرف بلکہ لوگ خود اس کی طرف ،اس کے اونٹ کی طرف لوٹ آئے تھے۔ جو پانی کے پاس آتے وقت غصے کی حالت میں جلدی آتا ہے۔ انہوں نے اپنی مرضی کے ساتھ اور آزادی کے وقت ان کی بیعت کی تھی۔ اس کے بعد ایک گروہ نے اپنے وعدے کو توڑ دیا جبکہ اس نے کوئی بدعت ایجاد نہ کی تھی، اور خلافِ شرع کوئی کام نہیں کیا تھا بلکہ صرف اس کے ساتھ حسد کی وجہ سے اور اس پر زیادتی کرنے کی خاطر۔
پس اے خدا کے بندو! تم پر واجب و ضروری ہے کہ خدا سے ڈرو اور کوشش اور صبر میں خدا سے مددلو، اور اس طرف جاؤ جدھر امیرالموٴمنین علیہ السلام تمہیں بلا رہے ہوں۔ خدا اس چیز کے ساتھ ہماری اور تمہاری حفاظت فرمائے جس کے ساتھ اپنے اولیاء کی حفاظت کی تھی، اور ہمیں اور تمہیں اپنے تقویٰ کا انعام کرے، اور ہمیں اور تمہیں اپنے دشمنوں کے ساتھ جہاد میں مدد فرمائے۔ اپنے اور تمہارے لئے خدا سے بخشش طلب کرتاہوں
 
Top