رضا نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ ذیشان گیا..... اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃاللہ علیہ

مہ جبین

محفلین
نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ ذیشان گیا
ساتھ ہی منشیء رحمت کا قلمدان گیا

لے خبر جلد کہ اوروں کی طرف دھیان گیا
میرے مولیٰ مِرے آقا ترے قربان گیا

آہ وہ آنکھ کہ ناکامِ تمنّا ہی رہی
ہائے وہ دل جو تِرے در سے پُر ارمان گیا

دل ہے وہ دل جو تِری یاد سے معمور رہا
سر ہے وہ سر جو ترے قدموں پہ قربان گیا

اُنہیں جانا، اُنہیں مانا نہ رکھا غیر سے کام
للہِ الحمد میں دنیا سے مسلمان گیا

اور تم پر مِرے آقا کی عنایت نہ سہی
نجدیو! کلمہ پڑھانے کا بھی احسان گیا

آج لے اُن کی پناہ ، آج مدد مانگ ان سے
پھر نہ مانیں گے قیامت میں اگر مان گیا

اُف رے منکر یہ بڑھا جوشِ تعصب آخر
بِھیڑ میں ہاتھ سے کم بخت کے ایمان گیا

جان و دل ہوش و خرد سب تو مدینے پہنچے
تم نہیں چلتے رضا ، سارا تو سامان گیا

الشاہ امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی علیہ الرحمہ
 

نایاب

لائبریرین
سبحان اللہ
مولانا احمد رضا خان فاضلِ بریلوی صاحب کیا خوب بیان کرتے تھے شان رسول علیہ الصلوات و السلام

دل ہے وہ دل جو تِری یاد سے معمور رہا
سر ہے وہ سر جو ترے قدموں پہ قربان گیا
 

زبیر مرزا

محفلین
سبحان اللہ
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃاللہ علیہ کی کلام کا کیا کہنا

آپا مہ جبین اللہ کریم آپ کے علم میں عمر میں برکتیں اور رحمتیں شامل فرمائے
 

مہ جبین

محفلین
سبحان اللہ
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃاللہ علیہ کی کلام کا کیا کہنا

آپا مہ جبین اللہ کریم آپ کے علم میں عمر میں برکتیں اور رحمتیں شامل فرمائے
بالکل ، بےشک اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ کا کلام بہت زبردست ہے ،سو فیصد متفق۔۔۔!
زحال مرزا بھائی اللہ یہ ساری دعائیں آپ کے حق میں بھی مقبول و منظور فرمائے آمین
 
جزاک اللہ۔بہت زبردست کلام ہے۔اللہ تعالیٰ آپکو اسکا صلا عطا فرمائے۔اور آپکو مزید کلام پیش کرنیکی سعادت بھی عطا فرمائے
 
جزاک اللہ
نہایت عمدہ کلام ۔ اللہ پاک سے دعا گو ہوں کہ وہ امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی رحمتہ اللہ علیہ کے دراجات کو بلند فرمائیں۔ آمین۔ اعلیٰ حضرت سچے عاشقَ رسول :pbuh:تھے۔
 

Pragmatic

محفلین
نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ ذیشان گیا
ساتھ ہی منشیء رحمت کا قلمدان گیا

لے خبر جلد کہ اوروں کی طرف دھیان گیا
میرے مولیٰ مِرے آقا ترے قربان گیا

آہ وہ آنکھ کہ ناکامِ تمنّا ہی رہی
ہائے وہ دل جو تِرے در سے پُر ارمان گیا

دل ہے وہ دل جو تِری یاد سے معمور رہا
سر ہے وہ سر جو ترے قدموں پہ قربان گیا

اُنہیں جانا، اُنہیں مانا نہ رکھا غیر سے کام
للہِ الحمد میں دنیا سے مسلمان گیا

اور تم پر مِرے آقا کی عنایت نہ سہی
نجدیو! کلمہ پڑھانے کا بھی احسان گیا

آج لے اُن کی پناہ ، آج مدد مانگ ان سے
پھر نہ مانیں گے قیامت میں اگر مان گیا

اُف رے منکر یہ بڑھا جوشِ تعصب آخر
بِھیڑ میں ہاتھ سے کم بخت کے ایمان گیا

جان و دل ہوش و خرد سب تو مدینے پہنچے
تم نہیں چلتے رضا ، سارا تو سامان گیا

الشاہ امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی علیہ الرحمہ




حاجیو آو شہنشاہ کا روضہ دیکھو
کعبہ تو دیکھ چکے کعبے کا کعبہ دیکھو

رُکنِ شامی سے مِٹی وحشتِ شامِ غربت
اب مدینہ کو چلو صبحِ دل آرا دیکھو

آبِ زمزم تو پیا خوب بُجھائیں پیاسیں
آو جودِ شہِ کوثر کا بھی دریا دیکھو

زیرِ میزاب مِلے خوب کرم کے چھینٹے
ابرِ رحمت کا یہاں زورِ برسنا دیکھو

مثلِ پروانہ پِھرا کرتے تھے جس شمع کے گِرد
اپنی اُس شمع کو پروانہ یہاں کا دیکھو

خوب آنکھوں سے لگایا ہے غلافِ کعبہ
قصرِمحبوب کے پردے کا بھی جلوہ دیکھو

اَوّلیں خانہِ حق کی بھی ضیائیں دیکھیں
آخریں بیتِ نبی کا بھی تجلّا دیکھو

زینتِ کعبہ میں تھا لاکھ عروسوں کا بناو
جلوہ فرما یہاں کونین کا دولھا دیکھو

دھو چکا ظلمتِ دل بوسہء سنگِ اسود
خاک بوسیِ مدینے کا بھی رتبہ دیکھو

جمعہء مکہ تھا عید اہلِ عبادت کے لیئے
مجرمو آو یہاں عیدِ دو شنبہ دیکھو

رقصِ بسمل کی بہاریں تو منٰی میں دیکھیں
دلِ خوں نابہ فشاں کا بھی تڑپنا دیکھو

غور سے سن تو 'رضا' کعبہ سے آتی ہے صدا
میری آنکھوں سے مِرے پیارے کا روضہ دیکھو

اعلٰیحضرت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن
 
Top