نظم: عشقِ درماندہ

عزیزانِ من، آداب!
ایک پرانی نظم آپ سب کی بصارتوں کی نذر۔ کئی سال پہلے جب یہ نظم کہی تھی تو اس وقت کے ’’لیجنڈز‘‘ سے متاثر ہو کر اس کا عنوان انگریزی میں (Helpless Love) رکھ چھوڑا تھا، تاہم مجھے لگتا ہے کہ یہاں ایسی بدعت کا ارتکاب اردو محفل کی سخت بے ادبی شمار ہو گا۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف!
دعاگو،
راحلؔ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

عشقِ درماند (نظم)

بھلے تم لاکھ جھٹلاؤ
مگر جاناں،
تمہیں اچھی طرح معلوم ہے!
ان ساعتوں کی کیفیت، جن میں
تمہارا چاند سا چہرہ
تمہاری نرم و نازک سی ہتھیلی پر دمکتا ہے
رخِ روشن کی تابانی سے
کانوں کے ان آویزوں کی رونق، جگمگاہٹ ماند پڑتی ہے
کھلی زلفیں پریشاں ہو کے شانوں پر بکھرتی ہیں
یہ ساری رات کی جاگی ہوئی، مدہوش سی آنکھیں
جب الجھی الجھی، پُراسرار سوچوں کے بیاباں میں بھٹکتی ہیں
مری جاں، ان میں بس تب ایک ہی
بس ایک ہی منظر جھلتا ہے
مرا ہی عکس ہوتا ہے ۔۔۔۔
 
عزیزانِ من، آداب!
ایک پرانی نظم آپ سب کی بصارتوں کی نذر۔ کئی سال پہلے جب یہ نظم کہی تھی تو اس وقت کے ’’لیجنڈز‘‘ سے متاثر ہو کر اس کا عنوان انگریزی میں (Helpless Love) رکھ چھوڑا تھا، تاہم مجھے لگتا ہے کہ یہاں ایسی بدعت کا ارتکاب اردو محفل کی سخت بے ادبی شمار ہو گا۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف!
دعاگو،
راحلؔ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

عشقِ درماند (نظم)

بھلے تم لاکھ جھٹلاؤ
مگر جاناں،
تمہیں اچھی طرح معلوم ہے!
ان ساعتوں کی کیفیت، جن میں
تمہارا چاند سا چہرہ
تمہاری نرم و نازک سی ہتھیلی پر دمکتا ہے
رخِ روشن کی تابانی سے
کانوں کے ان آویزوں کی رونق، جگمگاہٹ ماند پڑتی ہے
کھلی زلفیں پریشاں ہو کے شانوں پر بکھرتی ہیں
یہ ساری رات کی جاگی ہوئی، مدہوش سی آنکھیں
جب الجھی الجھی، پُراسرار سوچوں کے بیاباں میں بھٹکتی ہیں
مری جاں، ان میں بس تب ایک ہی
بس ایک ہی منظر جھلتا ہے
مرا ہی عکس ہوتا ہے ۔۔۔۔

راحل صاحب، سلام عرض ہے!
جذباتی اور عمدہ نظم ہے . داد حاضر ہے! کچھ مصرعے آپ نے مفاعیلن سے نہیں شروع کیے ورنہ نظم اور نکھر سکتی تھی .
نیازمند،
عرفان عؔابد
 
راحل صاحب، سلام عرض ہے!
جذباتی اور عمدہ نظم ہے . داد حاضر ہے! کچھ مصرعے آپ نے مفاعیلن سے نہیں شروع کیے ورنہ نظم اور نکھر سکتی تھی .
نیازمند،
عرفان عؔابد
جزاک اللہ عرفانؔ بھائی ۔۔۔ آپ کی توجہ اور پذیرائی کے لیے ممنون و متشکر ہوں۔
 
Top