نظم - ذیشان ساحل

سین خے

محفلین
نظم ایک دیوار ہے
جس کے پیچھے سے
ہم نکلتے ہیں
اپنے دشمن کو مارنے
اور اسے معاف کر کے
واپس آ جاتے ہیں
نظم
ایک پھول ہے
جو کھلتا ہے
صرف ہمارے دوستوں
اور محبوباؤں کے لیے
یا ہمارے پیاروں کی قبر پر
اور ہمیشہ کھلا ہی رہتا ہے
نظم
ایک تمغہ ہے
جو دیا جاتا ہے بہادروں کو
جنگ سے واپس نہ آنے پر
یا پھر عاشقوں کو
ایک دوسرے سے
ہمیشہ کے لیے جدا ہونے پر

(ذیشان ساحل)
 
Top