میں شجر ہوں شہر ملال کا

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
میں شجر ہوں شہرِملال کا میری تنہائیوں کو نہال کر
کبھی بھیج اپنی نوازشیں کسی جامِ ابر میں ڈھال کر

مجھے خار خار مسافتوں کی ستم گری نے تھکا دیا
مجھے منزلوں کا سراغ دے میرے حوصلوں کو بحال کر

میرے بےجواز وجود پر تیری رحمتوں کا جواز ہیں
وہ ندامتیں جنہیں آنکھ میں کبھی رکھ لیا ہے سنبھال کر

ہرے موسموں کے نقوش تو میرے لوح و ذہن سے مٹ چکے
یہ جو زرد رت کے ہیں سلسلے اب انہیں بھی خواب و خیال کر
 

سید زبیر

محفلین
ہرے موسموں کے نقوش تو میرے لوح و ذہن سے مٹ چکے​
یہ جو زرد رت کے ہیں سلسلے اب انہیں بھی خواب و خیال کر​
سبحان اللہ ۔ ۔ ۔بہت خوب ۔ ۔۔ جزاک اللہ​
 

Saadullah Husami

محفلین
قرۃ العین صاحبہ، اشعار عمدہ ہیں اور استعمالِ الفاظ بڑے چنندہ ہیں ۔زور بیاں اور زیادہ ۔و یجزیکم اللہ الخیر
اجازت طلب ہے کہ ایسی زمیں کو مین بھی نعت گوئ کے لئے استعمال کروں ۔

میں شجر ہوں شہرِملال کا میری تنہائیوں کو نہال کر
کبھی بھیج اپنی نوازشیں کسی جامِ ابر میں ڈھال کر

مجھے خار خار مسافتوں کی ستم گری نے تھکا دیا
مجھے منزلوں کا سراغ دے میرے حوصلوں کو بحال کر
 
Top