میری اپنی شاعری

میں‌ اپنی ایک غزل پیش کرنا چاہتا ہوں۔ اپنی رائے ضرور دیجئے گا۔

آنکھوں کو میں روک نہ سکا‘ بھری بزم میں اشک بہا رہی ہیں
کسی نے پوچھا تو بہانا بنا دیا‘ پریشانیاں بڑھ رہی ہیں

محفل میں اک مری دل خاموش خاموش ہے غمگین سی
اک طرف میرے اشک ہیں اور اک طرف قہقوں کی آوازیں آ رہی ہیں

تمہارے سامنے جو ہنس رہا ہے یارو! مسکراہٹ کی بارش برس رہی ہے
مجھے اس کی دل سے بھی تو سرد آہیں سننے میں آرہی ہیں

ہر کسی کو اپنا اپنا دکھ ہے‘ کوئی بتاتا کسی کو کیوں نہیں
خوشدل تو نظر آتے ہو مگر مجھے تو یہ مصنوعیت نظر آرہی ہے​
 
Top