مڈٹرم انتخابات کی بات نہیں کی

الف نظامی

لائبریرین
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ہم نے کبھی مڈٹرم انتخابات کی بات نہیں کی ‘ہم انتخابات سے پہلے بھرپور احتساب، انتخابی اصلاحات اور پھر ہی انتخابات کی بات کرتے ہیں جو انقلاب کے بغیر ممکن نہیں۔
بدقسمتی سے اقتدار پر عوام کی بجائے اشرافیہ قابض ہے۔" سٹیٹس کو" کی پیداوار جماعتوں نے سیاسی، سماجی و معاشی استحصال کو آئینی جمہوریت کا نام دیا ہے۔

ایک انٹرویو میں ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ حکمران عوام کے ووٹوں سے نہیں دھاندلی سے اقتدار میں آئے ہم اس کرپٹ نظام اور حکومت دونوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں جس کیلئے عید کے فوری بعد یوم انقلاب کیلئے تحریک کا اعلان کیا جائےگا۔
سانحہ لاہور کے حوالے سے ہمیں حکومتی تحقیقات پر اعتبار نہیں ہم خود اقتدار میں آکر اس کی شفاف تحقیقات کرائیں گے اصل مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائےگا۔
پاکستان کا طرز حکمرانی اسلام، قرارداد مقاصد، قائداعظمؒ کے خواب اور جمہوریت کے بین الاقوامی مسلمہ ضوابط کے خلاف اور آئین سے بغاوت ہے۔
حکومت کا خاتمہ جمہوری اصولوں کے مطابق واجب ہوچکا، انقلاب سے حقیقی جمہوریت کو لانا ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ انقلاب کے بعد ہر بے گھر کو گھر، بے روزگار کو روزگار، بے زمین کسان کو50 ایکڑ رقبہ کاشت کے لئے دیا جائے گا۔
انقلاب کے بعد ملک سے فرقہ واریت، انتہا پسندی اوردہشت گردی کا نام ونشان مٹادیں گے سرکاری اور غیر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں غیر معمولی فرق ختم کر دیں گے۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتیں پہلے ہی مہینے نصف کر دیں گے۔
 
Top