مضحکہ خیز لوگ ... !

مضحکہ خیز لوگ ... !

مکالمے سے ڈرنے والے مضحکہ خیر لوگ
یہ وہ لوگ ہیں کہ جو اپنے افکار پریشاں کی روشنی میں جیتے ہیں
انکی انا دیوار اتنی بلند ہے کہ ہر دوسرا انہیں بونا دکھائی دیتا ہے
یہ آپ کو ماپتے ہیں تولتے ہیں
اور پھر رد کر دیتے ہیں
جی ہاں ان کے ہاں قبول کی صفت موجود ہی نہیں
یہ اپنے تئیں اپنی ہی بارگاہ میں مقبول ہیں
یہ وہ لوگ ہیں کہ جو اس دنیا میں سیکھنے نہیں
بلکہ
سکھانے تشریف لائے ہیں
حقیقت تو یہ ہے کہ یہ لوگ اس دنیا میں زندگی جیے ہی کب ہیں
یہ تو اپنی ہی ذات کے گنبد میں مقید
اپنی انا کی قید میں
اپنے ہی دائرے
اپنے ہی مدار میں گردش کرتے ہوئے کائنات ہستی سے فنا کے بلیک ہول میں اتر جاتے ہیں
ان کا قبلہ تو اپنی ذات ہے کہ جس کا طواف یہ صدیوں سے کر رہے ہیں
مگر
انکے پیر تھکتے نہیں
رکتے نہیں
یہ وہ لوگ ہیں کہ جو
اپنی ہی تعریف کی ڈفلی پر
محو رقص ہیں
یہ اپنے عشق میں مبتلا وہ عجائبات ہیں کہ اس کائنات نے ان جیسا دوسرا کوئی دیکھا ہی نہیں
کون ہیں یہ
کیا ہیں یہ
شاید یہ کسی اور کائنات کے باسی ہیں
ہاں انکے پاس اگر دوسروں کو دینے کیلیے کچھ ہے ......
تو
طنز ہے
مضحکہ ہے
کیونکہ یہی تو انکا اثاثہ ہے
یہی تو انکی کل پونجی ہے
یہی تو انکی شخصیت کا اصلی رنگ ہے

جی ہاں یہی ہیں

مضحکہ خیز لوگ .

حسیب احمد حسیب
 
حقیقت تو یہ ہے کہ یہ لوگ اس دنیا میں زندگی جیے ہی کب ہیں
یہ تو اپنی ہی ذات کے گنبد میں مقید
اپنی انا کی قید میں
اپنے ہی دائرے
اپنے ہی مدار میں گردش کرتے ہوئے کائنات ہستی سے فنا کے بلیک ہول میں اتر جاتے ہیں

اور ان مضحکہ خیز لوگوں کی تعداد دن بدن بڑھتی جا رہی ہے
 
یقیں محکم، عمل پیہم، محبت فاتحِ عالم
جہادِ زندگانی میں ہیں یہ مردوں کی شمشیریں
محبت کیجیے حضرت محبت۔ طنز و تشنیع کو بھول جایئے۔ اگر کسی کی بات بری لگی ہے تو اسے مذاق میں اُڑا دیں۔

کسی شاعر نے اپنے بیٹے کو نصیحت کی تھی کہ بیٹا عشق کرو، عشق جلاتا ہے ، عشق جِلاتا ہے۔
 
Top