سترھویں سالگرہ مرحومین محفلین کی یاد میں

جاسمن

لائبریرین
نایاب بھائی کے چند مراسلے
26 جولائی 2018 تعارف و انٹرویو کے زمرے میں ان سے ایک گفتگو میں ان کا مراسلہ
میرا ناقص علم تو یہی یقین کرتا ہے کہ انسانی سوچ لا محدود کی صفت رکھتی ہے ۔ سوچ چونکہ روح سے براہ راست ربط رکھتی ہے ۔ سو نفخ کی نسبت سے اسے لا محدود ہونا ہی چاہیئے ۔ تمام اچھے نام اسی کے ہیں ۔ جس سے چاہو اس کا ذکر کرو اس کا شکر ادا کرو وہ اپنی نعمت بڑھاتے تمھیں اپنے دوستوں میں شامل کر لے گا ۔..
 

جاسمن

لائبریرین

یرہویں سالگرہ کیسے قصے تھے کہ چھڑ جائیں تو اڑ جاتی تھی نیند

یہ سب ان ہی سے سیکھا ہے اسی لیئے ہمیشہ خیال میں جگماتے رہتے ہیں ۔ تفسیر ۔ ظفری ۔ زبیر مرزا ۔ چھوٹا غالب ۔ علم اللہ اصلاحی ۔ فاتح ۔ راحیل فاروق ۔ محمد احمد ۔ محمود احمد غزنوی ۔ روحانی بابا ۔فرخ منظور ۔ بلاشک اردو محفل اردو کا اک ایسا چمن جہاں اپنی منفرد خوشبو لیئے اک سے بڑھ کر اک پھول کھلتا۔۔
13 جولائی 2018
 

جاسمن

لائبریرین
وقت کا گزرتا ہر پل مجھے گزارتے ماضی بنتے میرے نامہ اعمال میں تحریر ہوا چلا جاتا ہے ۔
گزرے سال میں بھی سب کچھ ہی ملا اور دکھا ۔
کبھی خوشی کبھی غم ۔۔۔ کھٹا میٹھا انگور کا دانہ ۔۔۔
کچھ پر میری حقیقت کھلی کچھ کی حقیقت مجھے ملی ۔
نیت ارادہ کوشش ہی میرے بس میں ۔۔
باقی آزادی کے نام پر بہلایا ہوا مجبور اور کر بھی کیا سکتا ہے ،۔؟
سو خواب بن لیئے ہیں خواہشیں جگا لی ہیں ۔ اب وقت کب کیا کرے یہ وقت کا مالک ہی جانے ،۔۔۔۔
بہت دعائیں
8 جنوری 2017
 

جاسمن

لائبریرین
محمد یعقوب آسی کے چند مراسلے
30 دسمبر 2020

شاعری سیکھنے کا بنیادی قاعدہ- 2

بالکل درست۔ شاعری سیکھنے کی چیز نہیں (نہ آپ کسی غیرشاعر کو شاعر بنا سکتے ہیں)۔ یہ تو اندر سے پھوٹتی ہے آپ اس کو نکھار سنوار سکتے ہیں، اس کے لئے بھی ایک خاص مزاج کی ضرورت ہوتی ہے۔ جسے عرفِ عام میں ’’ذوق‘‘ کہا جاتا ہے۔ یہ بات صرف شاعری پر نہیں ادب کی جملہ اصناف پر لاگو ہوتی ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
24 اپریل 2018
وقت کے ساتھ ساتھ بہت کچھ محو ہو گیا۔
کپاس کے کھِلنے کا موسم، کھیت میں ایک ایک پودے سے کھِلی ہوئی کپاس کو چننا، پھر اس کو بیلنا، دھُننا، کاتنا، اَٹیرنا، بُننا؛ اس عمل میں روئی کے چھوٹے چھوٹے گالوں کو بھی سنبھال کر رکھا اور کام میں لایا جاتا۔ اس کو پنجابی کے اپنے اپنے علاقائی لہجوں کے مطابق (پھویا، پھَمبا، بُڑا؛ وغیرہ) کہا جاتا ہے۔ وہ تہذیب نہ رہی تو زبان بھی اجنبی ہوتی گئی۔
 

جاسمن

لائبریرین
تعصب کا ماحول اردو زبان ہی ختم کر سکتی ہے۔
ساتھ ہی ساتھ ہمیں بھی تو چاہئے نا، کہ چلئے مراسلت کی مثال لیتے ہیں۔ ہم اپنے مراسلے اپنی زبان میں لکھیں؛ جسے پڑھنا ہے خود ترجمہ کر لے گا (اگر ہم اس کے نزدیک اہم ہیں) نہیں تو ردی میں پھینک دے گا۔ اور وہ ترجمہ کرنا یا پھینک دینا زبان کی وجہ سے نہیں ہو گا بلکہ ہماری وقعت پر منحصر ہو گا۔ زبان کو زندہ رکھنا ہے اور ترقی دینی ہے تو قومی اور تہذیبی سطح پر زندہ بھی رہنا ہو گا اور ترقی بھی کرنی ہو گی۔
18 اپریل 2016
 

جاسمن

لائبریرین
یہ ہیں تین مرحوم محفلین۔ اور بھی ہوں گے، جن کے بارے ہمیں علم نہیں۔
سب کے لیے سورہ فاتحہ و اخلاص پڑھ لی ہیں۔
آپ بھی پڑھ لیجیے۔:)
 
Top