مرا کیف نغمۂ دل، مرا ذوق شاعرانہ۔۔۔از عبد الحئی عارفی

محمد بلال اعظم

لائبریرین
مرا کیف نغمۂ دل، مرا ذوق شاعرانہ​
ترے حسن کا ترنم، ترے عشق کا ترانہ​
ترے حسن کی عطا ہے، ترے عشق کا صلہ ہے​
مری آہ صبحگاہی، مرا نالۂ شبانہ​
تری یاد دے اجازت تو بتاؤں میں کہ ہے کیوں​
مرا ہر نفس حقیقت، مرا ہر نفس فسانہ​
تری یاد کی خلش ہو، ترے ذکر کی تپش ہو​
مرے اشکہائے غم کو کوئی چاہیے بہانہ​
ترا ذکر روح پرور ہے زبانِ عارفیؔ پر​
بہ تو اے محرمانہ، بحدیثِ دیگرانہ​
 

سید زبیر

محفلین
بہت اعلیٰ ۔ ۔ سبحان اللہ
تری یاد کی خلش ہو، ترے ذکر کی تپش ہو
مرے اشکہائے غم کو کوئی چاہیے بہانہ
جزاک اللہ
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ترے حسن کی عطا ہے ، ترے عشق کا صلہ ہے
مری آہ صبحگاہی ، مرا نالۂ شبانہ
ترا ذکر روح پرور ہے زبانِ عارفیؔ پر
بہ تو اے محرمانہ ، بحدیثِ دیگرانہ
بہت بہت شکریہ
نعت شریف کی پسندیدگی کا۔
 
Top